علم كى قيمت

  • | جمعرات, 27 ستمبر, 2018
علم كى قيمت

           عوام ميں مشہور ہے كہ "علم نور ہے" اور يہ تعبير بالكل درست ہے كيونكہ علم عقل وفكر كى تاريكى كو زائل كرتا ہے، ايسى تاريكى جس كے باعث وه حقائق كو ديكهنے سے قاصر ہوتا ہے، فطرى ذہانت سے قطع نظر جہالت عقلِ انسانى كے سامنے ايک دبيز پرده ہے جس كى وجہ سے حقائق منكشف نہيں ہوتے اور وه انسان كواپنے اردگرد  كے ماحول كو صحيح طور پرسمجهنے سےعاجز كر ديتى ہے،  لہذا عقول كے پردے زائل كرنے كيلئے جو كوششيں بهى كى جاتى ہيں، وه دراصل ناخوانده انسان كو انسانى حالت ميں لوٹانے كے مترادف اور اس كى انسانيت كى تاكيد شمار كى جاسكتى ہيں، كيونكہ جہالت انسان كو حيوان بناديتى ہے-

           قلم، علم ومعرفت كا ذريعہ ہے اور يہ ایک معروف حقيقت ہے كہ قديم مصرى قوم ان پہلى اقوام ميں سے ہيں جنہوں نے لكهنا سيكها تها، اگرچہ وه اس پہلو ميں مطلقا اوائل راہنما نہيں تھے اور يہ بهى نا قابل انكار حقيقت ہے كہ ہر صاحب ِ علم تہذيب قائم كرنے كى صلاحيت ركهتا ہے، قديم مصريوں نے  ہمارے لئے (ورثے ميں) ايک قابلِ فخر اور عظيم تہذيب چهوڑى ہے، اسى طرح اسلام كى قرونِ اولى خاص طور پر نويں اور دسويں صدى عيسوى كے مسلمانوں نے بهى ہمارے لئے ايک عظيم تہذيب قائم كى تهى، وه بهى ہمارے لئے بہت ہى باعثِ فخر ہے، ليكن اپنے اباواجداد كى كا مرانيوں ميں اضافے كے بغير صرف انہى پر ناز وفخر كر كے اسى پر اكتفاء كرنا ايسا عجز وخساره ہے جو ہمارى عظيم تہذيب كے شايان شان نہيں ہے-

          علم ايک قيمتى زيور ہے جس سے آراستہ ہونے كے لئے ہميں  بڑى سے بڑى قربانى دينے سے گزير نہيں كرنا چاہيئے اور ناخواندگى ايک داغ كى مانند ہے جس كے ہوتے ہوئے ترقى كى تمام كوششيں بے كارہيں، كيونكہ  ناخواندگى كا مطلب (اس معاشرے ميں) خرافات، اوہام، جہالت، دجل وفريب، تعصب وپسماندگى اور جمود كا عام ہونا ہے-

           جيسا كہ ہم پہلے واضح كر چكے ہيں كہ علم نور ہے، اب ہمارى ذمہ دارى ہے كہ ہم سب اس نور كى روشنى ہر جگہ پهيلائيں اور ناخواندگى جيسے نا پسنديده رجحان كو معاشرے سے ختم كرنے كيلئے مزيد كوششيں كريں كيونكه صرف اسى طرح ہم تمام ميدانوں ميں ترقى كى راه ميں حائل ركاوٹوں كو زائل كركے ترقى وعروج كى طرف تيزى سے قدم بڑها سكيں گے-

Print
Tags:
Rate this article:
5.0

Please login or register to post comments.