اور لوگوں كو اچهى باتيں كہنا...‏

  • | منگل, 16 اکتوبر, 2018
اور لوگوں كو اچهى باتيں كہنا...‏

کلمہ... لفظ يا بات كى زمدارى ایک امانت ہے، اس کے کہنے والوں کو چاہئے کہ اس بارے میں اللہ تعالى سے اتنا ڈرے، جتنى اسکي اہمیت و عظمت ہے اور جتنى اسکي وجہ سے بڑا خیر وجود میں آتا ہے یا بھیانک تباہي،بلا شبہ کلمہ (بات) کى امانت اور اسکى ذمہ داریاں  ايک اخلاقى اور شرعى فریضہ ہے، کیونکہ وہ امت کو متحد اور اسکے ارادوں کو مضبوط اور دشمن کو دوست بناتا ہے، اور بغض و کینہ کو محبت میں تبدیل کر دیتا ہے، اور شیطان کے مکر ، فریب کا سد باب کرتا ہے.

 دنیا کي کسی شریعت نے کلمہ ( بات ) کي اہمیت پر ایسا زور نہيں دیا جیسا کہ اسلامى شریعت نے ہر حال میں کلمہ کي اہمیت ‏پر زور دیا ہے حضور ﷺ كا فرمان ہے :
"من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليقل خيرًا أو ليصمت"
"جو شخص اللہ تعالى اور قيامت كے دن پر ايمان لاتا ہے، اُسے چاہئے كہ اچهى بات كہے يا خاموش رہے."

اللہ تعالی کا ارشاد ہے: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا * يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ ‏وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا} [الأحزاب :70-71] .

 (ﺍﮮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻭﺍﻟﻮ! الله تعالى ﺳﮯ ﮈﺭﻭ ﺍﻭﺭ ﺳﯿﺪﮬﯽ ﺳﯿﺪﮬﯽ (ﺳﭽﯽ) ﺑﺎﺗﯿﮟ ﻛﯿﺎ ‏ﻛﺮﻭ۔ (‎‏(ﺗﺎﻛﮧ الله تعالى ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ كام ﺳﻨﻮﺍﺭ ﺩﮮ ﺍﻭﺭ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﮔﻨﺎﮦ ﻣﻌﺎﻑ ﻓﺮﻣﺎ ﺩﮮ، ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ الله ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻛﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﻛﯽ ‏ﺗﺎﺑﻌﺪﺍﺭﯼ ﻛﺮﮮ ﮔﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮍﯼ ﻣﺮﺍﺩ ﭘﺎﻟﯽ۔)

اللہ تعالی کا ارشاد ہے: {.. وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا…}[البقرة: 83] . (…ﺍﻭﺭ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻛﻮ ﺍﭼﮭﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﻛﮩﻨﺎ)

اللہ تعالی کا ارشاد ہے: {وَقُلْ لِعِبَادِي يَقُولُوا الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنْزَغُ بَيْنَهُمْ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلْإِنْسَانِ عَدُوًّا مُبِينًا}[ ‏الإسراء: 53] . (ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﻨﺪﻭﮞ ﺳﮯ ﻛﮩﮧ ﺩﯾﺠﯿﺌﮯ ﻛﮧ ﻭﮦ ﺑﮩﺖ ﮨﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﺑﺎﺕ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ نكالا ﻛﺮﯾﮟ ﻛﯿﻮﻧﻜﮧ ﺷﯿﻄﺎﻥ ﺁﭘﺲ ﻣﯿﮟ ‏ﻓﺴﺎﺩ ﮈﻟﻮﺍﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﮯ شكـ ﺷﯿﻄﺎﻥ ﺍﻧﺴﺎﻥ كا ﻛﮭﻼ ﺩﺷﻤﻦ ﮨﮯ۔)

اللہ تعالی کا ارشاد ہے: { وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ}[ ‏فصلت:34].

(ﻧﯿﻜﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﺪﯼ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔ ﺑﺮﺍﺋﯽ ﻛﻮ ﺑﮭﻼﺋﯽ ﺳﮯ ﺩﻓﻊ ﻛﺮﻭ ﭘﮭﺮ ﻭﮨﯽ ﺟﺲ ﻛﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﺩﺷﻤﻨﯽ ‏ﮨﮯ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﺟﯿﺴﮯ ﺩﻟﯽ ﺩﻭﺳﺖ۔)

اللہ سبحانہ تعالی نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا جس كا اندازه ہی نہیں لگایا جاسکتا۔ انہیں  نعمتوں میں سے ایک نعمت زبان کي نعمت ہے.

بلاشبہ کلمہ ( بات ) ہى انسان کی پہچان ہے، اور ایک دوسرے سے رابطہ کا ذریعہ ہے، اور اسي کے ذریعہ سے انسان کي زندگي میں سب کچھ ممکن ہے، کلمہ ( بات ) کے ذریعہ ہي قوم اور امتیں خوش بخت ہوتی ہیں اور بد بخت بھي، اور اسي کے ذریعہ جان اور عزت و آبرو کي حفاظت ہوتی ہے، اور اسى کے ذریعہ ان کي پائمالی بھى۔ زبان كى حفاظت اور اس سے نكلے ہر حرف كى زمہ دارى سنبهالنا اور اس  كو پورا كرنا ہر سچے مسلمان كا فرض ہے اور اس کے حقیقی مسلمان ہونے کی علامت۔

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.