دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏

  • | جمعه, 22 فروری, 2019
دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ  كا كردار‏

                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا  تنظيمو ں  يا ملكوں  كى جانب سے انسان كے دين، جان، عقل، مال، اور عزت  وآبرو  كے خلاف  كى جاتى ہے. اس ميں خوف زده كرنے، تكليف پہنچانے، دھمكانے، نا حق قتل كرنے اور ڈاكہ زنى  ورہزنى كى تمام صورتيں شامل ہيں، اسى طرح  تشدد اور دھمكى ، اور شدت  پسندى  كا ہر وه كام جو انفرادى يا اجتماعى طور پر  مجرمانہ منصوبے  كو نافذ  كرنے كے لئے  كيا جا ئے  اور جس كا مقصد  يہ  ہو  كہ لوگوں  كے دلوں ميں خوف پيدا  كيا جائے يا انہيں تكليف پہنچا كر ہر اساں كياجائے يا ان كى زندگى ، آزادى ،امن اور حالات  كو خطرے ميں ڈالا جائے۔

                 دہشت گردى كى مختلف صورتيں  ہيں ،مثلا ماحوليات كو  نقصان پہنچانا  يا عوامى  وذاتى مفادات  واملا ك كو ضائع اور برباد كرنا  اور  انہيں  خطره ميں ڈالنا، يہ تمام  چيزيں  زمين پر فساد مچانے   كى مختلف صورتيں ہيں جن سے اللہ  تبارك وتعالى منع فرماتا ہے،  اللہ تعالى كا ارشاد ہے: "وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ" (اور ملک میں طالب فساد نہ ہو۔ کیونکہ خدا فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا) [سورۂ قصص: 77]۔

                 آج كے زمانے ميں ميڈيا  ايك سب سے تيز اور قاتلانہ ہتھيار ہے اور  يہ ہى واحد وسيلہ ہے جس كےذريعہ دہشت گرد  اپنے شرائط،مطالبات  اور آراء كو دنيا كے سامنے  ركھ كراپنے وسائل  كى وضاحت كر سكتے ہيں، دہشت گرد  عناصر اپنے مقصد كے حصول كے لئے دو بنيادى عناصر كا سہارا ليتے ہيں: دہشت پھيلانا،اور مسئلہ تشہير كرنا،ان كا انحصار ميڈيا  پر ہوتا ہے،ميڈيا كسى دہشت  گردانہ واقعہ كو  نشر كر كے دہشت گردوں كو ہيرو كى شكل ميں  پيش كرتا  ہے، اور اس طرح وہ بعض  كمزور دل اور   ناعاقبت انديش  نوجوانوں كو ان كى تقليد كرنے اور ان كے راستے پر چلنے پر آمادہ كرتا ہے۔

                 ميڈيا ميں سے  انٹرنٹ  ان خطر ناك وسائل ميں سے ہے جو دہشت گردى كى آگ اور زہريلے افكار كو بھڑكاتا  ہے، اور اس كى چنگارى دن بہ دن بڑھتى ہى جا رہى ہے، دہشت گرد اسے  اپنے سياسى اور سماجى مقاصد كے لئےہتھيار كے طور پر  استعمال كرتے ہيں، تاكہ افراد وسماج ميں خوف ودہشت پھيلائى جا سكے۔ انٹرنٹ كے ذريعہدہشت   گرد  جماعتيں  آپس ميں ايك دوسرے سے ربط وضبط قائم ركھتى ہيں،اسى كے  ذريعہ ممالك اور افراد سے متعلق معلومات حاصل كرتى ہيں، تاكہ دہشت گردانہ حملوں كے راه  ہموار كر سكيں، اور نوجوانوں كو اكٹھا  كر كے ان كے درميان  اپنے افكار ونظريات پھيلا  سكيں،اور انہيں اپنے گھٹيا مقاصد  كے ليے  استعمال كرسكيں۔

                دہشت گردى كے خاتمے ميں ميڈيا  كا كردار بہت اہم ہے، اردو ميں ميڈيا كو " ذرائع ابلاغ" بهى كہا جاتا  ہے، اس كا مطلب يہ ہوا كہ يہ دوسروں تك پيغامات پہنچانے كا وسيلہ ہےان كو خبردار كرنے كا مصدر ہے ،  ان كو سمجهانے كا طريقہ ہے اور  علم ومعرفت كى نشر واشاعت كا بهى، يہ تبليغ كا ذريعہ ہے ، ليكن افسوس يہ ہے كہ اس دور ميں ذرائع ابلاغ  ہلا كت خيز ہتھياروں اور چير پھاڑنے والے پنجوں ميں شمار كيا جاتا ہے، جن كے  ذريعہ صرف نوجوانوں كو نہيں بلكہ قوموں كو بہكايا جاتا ہے اور ان كے افكار اور رجحانات  كو ايسى دہشت گردانہ سوچ كى طرف تيزى سے لے جائے جاتے ہيں جوٹى وى چينلوں، انٹر نيٹ اور فورم كے  ذريعہ اپنے تير  چلاتى ہے، اور نوجوانوں  كو تشدد اور جرم كے جالوں ميں پھانس ليتى ہے۔ اسى لئے  امانت دار  ذرائع ابلاغ  سے ہمارى اميد ہے كہ وه اپنے اس اہم كردار كو اچهى طرح  پہچانيں اور اس كو  مكمل امانت دارى اور سچائى سے ادا كريں، كسى بهى قوم كو بيدار كرنے ميں علم ومعرفت كا بہت اہم كردار ہے اور ميڈيا كے ذريعہ حقيقى اور مثبت معلومات كو پہنچا كر اپنے نو خيز نسل كى بيدارى ميں اچها كردار ادا كرنا  اس ميدان ميں كام كرنے والے ہر فرد كا اولين فرض ہے۔ 

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.