"کھونٹی کو بالکل حرکت نہ دینا !!"

  • 16 جنوری 2023
"کھونٹی کو بالکل حرکت نہ دینا !!"

 

ايك دفعہ كا ذكر ہے كہ ايك  شیطان اپنے قبيلہ كو چهوڑ كر كہيں  اور  جانا چاہتا تها۔ راستہ ميں اسے ايك خيمہ نظر  آيا ، اس نے دل ميں تان لى كہ جانے سے پہلے وه خيمہ ميں رہنے والوں كو كسى نہ كسى طريقہ سے تكليف ضرور دے گا، اس نے خیمے میں جا کر دیکھا کہ ایک گائے کو کھونٹی سے بندھی ہوئی ہے اور ایک عورت اس گائے کا دودھ دوہ  رہی ہے۔ چنانچہ اس نے اٹھ کر کھونٹی کو ہلكى سى حرکت دی تو گائے ڈر گئی اور دودھ زمین پر گر گیا، اور،  گائے اس عورت کے بچے كى طرف بھاگی اور اس بچے كو مار ڈالا۔ عورت نے غصے میں آکر گائے کو چھری سے مارا اور قتل كر ديا ، جب اس کے شوہر نے واپس آکر اپنے بچے اور گائے کو دیکھا تو اس نے اپنی بیوی کو زور سے مارا اور اوپر سے  اس كو طلاق بهى دے دی۔ تهوڑى دير ميں عورت کے گھر والے بهى آپہنچے  اور شوہر كو بہت مارا پیٹا، پهر شوہر کے گھر والے بهى آگئے، اور دونوں خاندانوں کے درمیان بہت بڑى لڑائی ہوئى۔ يہ سب ديكہ كر شیطان کا خاندان حیران ہوگيا اور اس سے پوچھا: تم نے يہ سب كيسے کیا؟ اس نے جواب ديا: کچھ نہیں، میں نے صرف کھونٹی کو حرکت دی ہے۔
انتہا پسند گروہ ایسے ہی شیطانی کام کرتے ہیں۔ جہاں وه سوشل میڈیا اور دیگر ویب سائٹس کے ذریعے بہت سی غلط فہمیاں پھیلا کر نوجوانوں کو اپنى طرف راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور شیطان ہر راستہ سے آدم ؑ کی اولاد کو بھٹکانے کے لئے زور لگاتا   رہتا ہے.  مثال کے طور پر برصغیر میں القاعدہ نے پولیس كے افراد کو نشانہ بنانے يا انہيں مار ڈالنے كے جواز پر  ایک مضمون شائع کیا۔ اس مضمون كے مطابق پوليس والے  حكومت کی حمایت کرتے ہیں، اس حكومت كى جو انتہا پسند گروہوں كى نظر ميں ظالم اور كافر ہيں تاہم ان كو مارنا ان كے نقطہ نظر ميں نہ صرف حلال ہوتا ہے بلكہ الله سے قربت حاصل كرنے كا ايك راستہ بهى۔ بدقسمتی سے ان جھوٹے فتووں کی بنیاد پر فوج اور پولیس کو تقریباً روزانہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔ 
حاليہ دنوں پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں کی اطلاعات بھی وقتاً فوقتاً میڈیا کے ذریعے سامنے ملتی رہتی ہیں۔ یہ درحقیقت اس غلط پراپیگنڈا کا نتیجہ اور ردعمل ہے جس میں ناخواندہ لوگوں کو یہ بتایا جارہا ہے کہ پولیو کے قطرے درحقیقت انسانی آبادی کو کنٹرول کرنے کی مغربی سازش ہے اس لئے اس قسم کے قطرے پلانے والوں کو اس عمل سے جبراً روکا جائے۔چنانچہ انتہاپسند اس پراپیگنڈہ سے متاثر ہو کر پولیو ٹیموں کو نشانہ بناتے ہیں۔
اس كے علاوه داعش افغانستان اور پاکستان میں شیعوں کے قتل کے فتوے بهى جاری کر تے رہتے ہیں۔اسى لئے وه افغانستان کی شیعہ ہزاراہ اقلیتی برادری کا سخت دشمن رہا ہے۔  افغانستان کی ہزارہ شیعہ کمیونٹی کی مساجد میں داعش کے خود کش حملوں میں اب تك ہزاروں افراد ہلاک اور لاكهوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اسى طرح  وہ عیسائیوں کے خلاف جذبات بھڑکانے کا کام بهى کر رہےہیں اور اپنے پیروکاروں کو ان کو قتل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ حالانكہ  رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو شخص ایسی جان کو مار ڈاے جس سے عہد کر چکا ہو (اس كو امان دے چکا ہو) جیسے ذمی يا  کافر کو تو وہ جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھے گا حالانکہ بہشت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے معلوم ہوتی ہے۔“ [صحيح البخاري]۔ اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کسی ذمی اور معاہد کو بلاوجہ اور کسی شرعی حق کے بغیر قتل کرنا حرام ہے۔
اس كے ساتھ ساتھ داعش نے اپنے پيروكاروں سے کہا ہے کہ داعش جوائن کرنے سے پہلے اپنے ہی رشتہ داروں کو قتل کرنا ضروری ہے۔ اس فتوی کا اہم مقصد واپسی کا راستہ بند کرنا ہے تاکہ داعش میں شرکت کے بعد اگر کوئی ممبر پشیمان ہوتا ہے تو واپس نہ جاسکے ۔ اس فتوی کی بنیاد پر كئى واقعات بهى  رونما ہوچکے ہیں جن میں مختلف افراد داعش جوائن کرنے سے قبل اپنے رشتہ داروں کو قتل کرچکے ہیں، گویا یہ وہی ہے جو شیطان نے کھونٹی کو ہلا کر گائے کو آزاد کرتے وقت کیا تھا، ان فتووں کو شائع کرنے کا مقصد دنيا میں لا اینڈ آرڈر کو خراب کر کے افراتفری پھیلانا ہے،  اورعلما کے مطابق ان اقدامات کا مقصد صرف دنیا میں اسلام اور مسلمان کو بدنام کرنا ہے۔ یہ فتوے  ہر لحاظ سے غلط ہیں اور ان سے مسلمانوں کے بارے میں بہت ہی غلط تصور دوسرے مذاہب کے لوگوں کے سامنے پیش ہوتا ہے۔ دراصل جن لوگوں نے اس قسم کے فتوے جاری كئے ہيں  وه مسلمان نہیں کیونکہ اسلام دہشت گردی کی نہیں بلكہ  امن کی تعلیم دیتا ہے۔ گویا وہ اور شیطان ایک جیسے ہیں۔ شیطان نے عورت کو نہیں مارا اور نہ دونوں خاندانوں کو آپس ميں لڑایا بلكہ  اس نے بس اس کھونٹی کو حرکت دی جس سے گائے بندھی ہوئى تھی۔ یہاں بھی وہی ہوا    ان فتووں كو جارى كرنے والوں نے اپنے ہاتهوں سے پولیس یا عوام کو قتل نہیں کیا بلکہ صرف  اس كهونٹى كو حركت دى!
Print
Tags:

Please login or register to post comments.

 

دہشت گردی كا دين سے تعلق !
بدھ, 10 مئی, 2023
(حصہ اول)
اسلام كے نام سے دہشت گردى!
بدھ, 1 مارچ, 2023
اسلام امن وسلامتى، روادارى اور صلح كا   مذہب ہے، اسلام  نے انسانى جان   كا قتل سختى سے ممنوع قرار ديا ہے. ارشاد بارى :" اور جس جاندار کا مارنا خدا نے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی بفتویٰ شریعت) ۔...
زندگى كے حريف...فلاح وبہبود وترقى كے دشمن!!
منگل, 14 فروری, 2023
    آنے والا ہر سال پاکستان میں سیکیورٹی کے نئے چیلنج لے کر آتا ہے۔  پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ، جہادی گروپوں کی سرگرمیاں، بلوچستان میں باغیوں کی کارروائیاں اور خودکش حملے، یہ وہ تمام...
1345678910Last

ازہرشريف: چھيڑخوانى شرعًا حرام ہے، يہ ايك قابلِ مذمت عمل ہے، اور اس كا وجہ جواز پيش كرنا درست نہيں
اتوار, 9 ستمبر, 2018
گزشتہ کئی دنوں سے چھيڑ خوانى كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بہت سى باتيں كہى جارہى ہيں مثلًا يه كہ بسا اوقات چھيڑخوانى كرنے والا اُس شخص كو مار بيٹھتا ہے جواسے روكنے، منع كرنے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا ہے جو...
فضیلت مآب امام اکبر کا انڈونیشیا کا دورہ
بدھ, 2 مئی, 2018
ازہر شريف كا اعلى درجہ كا ايک وفد فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى سربراہى  ميں انڈونيشيا كے دار الحكومت جاكرتا كى ‏طرف متوجہ ہوا. مصر کے وفد میں انڈونیشیا میں مصر کے سفیر جناب عمرو معوض صاحب اور  جامعہ ازہر شريف كے سربراه...
شیخ الازہر کا پرتگال اور موریتانیہ کی طرف دورہ
بدھ, 14 مارچ, 2018
فضیلت مآب امامِ اکبر شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب ۱۴ مارچ کو پرتگال اور موریتانیہ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں وہ دیگر سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور صدرِ پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ ملک کے...
12345678910Last

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123468910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
12345678910Last