اُردو (پاکستان)

ازہر سينٹر برائے "ترجمہ" اسلام كى اعتدال پسندى كو متعارف كرانے كا ايك اہم اور معتبر ذريعہ ہے

 

اكابر علمائے ازہر بورڈ  نے  امام اكبر  شيخ الازہر  پروفيسر  احمد الطيب كى زيرِ صدارت  أيك  ہنگامى اجلاس  منعقد كيا؛ تاكہ  قدس  كو قابض صہيونى مملكت  كا دار الحكومت  تسليم كرنے  كے امريكى  فيصلے پر غور وخوض كرے، اور  اس اجلاس ميں مندرجہ ذيل  فيصلے  كئے گئے ۔
Anonym
/ Categories: Main_Category

اكابر علمائے ازہر بورڈ نے امام اكبر شيخ الازہر پروفيسر احمد الطيب كى زيرِ صدارت أيك ہنگامى اجلاس منعقد كيا؛ تاكہ قدس كو قابض صہيونى مملكت كا دار الحكومت تسليم كرنے كے امريكى فيصلے پر غور وخوض كرے، اور اس اجلاس ميں مندرجہ ذيل فيصلے كئے گئے ۔

اكابر علمائے ازہر  بورڈ كا بيان

آج بروز منگل  23 ربيع الاول 1439ھجرى  مطابق  12 دسمبر  2017ء

 

  1. اكابر علمائے ازہر بورڈ  امريكى انتظاميہ  كے ان جانب دارانہ فيصلوں   كو قطعى  طور پر  مسترد كرتا  ہے  جن كى  نہ  تو كوئى قانونى  دليل  ہے  اورنہ تاريخى، اور  اس سے پہلےجارى  ہونےوالے  شيخ الازہر  اور مسلم دانشور كونسل كے صدر  كے اس فيصلے كى تائيد كرتا ہے جس ميں  انہوں  نے امريكى  فيصلوں كو  مسترد كرنے كے ساتھ  ساتھ  نائب امريكى  صدر مايك بنس كے ساتھ  ملاقات  كو بھى مسترد  كرديا تھا، اور  وه اعلان، قضيہ  فلسطين  كے تئيں  ازہر  كے تاريخى  مواقف  كے ضمن ميں سامنے  آيا تھا،  اور اس نے تقريبا  پونے  دو بلين مسلمانوں كے  احساسات  وجذبات  كى ترجمانى  كى تھى،  علماء بورڈ  مصري قومى  قبطى  گرجا گھر  كے اس فيصلے كو بھى قدر كى نگاہوں سے ديكھتا  ہے جس  ميں بابا تواضروس  نے اس باطل  امريكى فيصلے  كى وجہ سے  نائب امريكى  صدر سے ملنے سے  انكار كرديا۔
  2. اكابر علمائے بورڈ اس بات پر  زورديتا ہے  كہ اس طرح  كے ظالمانہ  اور تاريخ  كو جھٹلانے والے فيصلے  حقيقت  كو نہيں بدل سكتے، چنانچہ قدس كي شناخت فلسطيني  عربى اور اسلامى  ہے، اور  اس طرح  كے حقائق  كو نہ تو ناعاقبت  انديشانہ  فيصلے مٹا سكتے  ہيں  اور نہ  ہى ظالمانہ  جانب دارياں ہى انہيں  ختم كر سكتى ہيں۔
  3. اكابر علمائے ازہر بورڈ، تمام  عربى  اور اسلامى  حكومتوں  اور تنظيموں  سے مطالبہ كر رہا ہے كہ  وه قدس  اور فلسطين  كے تئيں  اپنى ذمہ دارياں پورى كريں ، اور ان فيصلوں  كو باطل قرار دينے كے لئے ہر قسم كى سياسى  اور قانونى كاروائياں كريں،  بورڈ تمام حكومتوں ، بين الاقوامى اداروں، سلامتى  كونسل، أقوام متحده، دنيا كے آزاد عوام اور عقل مندوں سے اپيل كررہا ہے كہ وه  اس فيصلے كے كسى بھى جواز كو ختم كرنے  كے لئے  سنجيده  اور فعّال نقل وحركت كريں، اور اس سلسلے  ميں بورڈ، اپنى ذمہ داريوں  كا احساس ركھنے  والى حكومتوں  اور آزاد ملكوں كے ان مواقف كى ستائش كر رہا ہے جن ميں انہوں نے امريكى  فيصلے كو مسترد كرديا، اور  ان ميں  يورپى يونين، روس  اور چين  كے مواقف سرِفہرست ہيں،  اسى طرح  بورڈ  اس فلسطيني  بيدارى كى حمايت كرتا ہےجس كے ضمن ميں  فلسطيني  عوام ہمارے  مقدس مقامات كے لئے اپنى جانيں قربان كر رہے ہيں، اور عرب  اور مسلم  مالداروں سے مطالبہ كررہا  ہے كہ وه فلسطينيوں كى مادى مدد كريں۔
  4.  اكابر علمائے ازہر بورڈ عربى اور اسلامى ملكوں كے تمام علمى و عملى اداروں، وزارتِ اوقاف اوردار الإفتاء سے اپيل كررہا ہے كہ وه تعليم وتربيت كے نصابوں، جمعےكے خطبوں، اور ثقافتى  اور اطلاعاتى پروگراموں ميں فلسطين  اور قدس كے مسئلے پر  خصوصى توجہ  ديں تاكہ اس انتہائى  اہم  مسئلے  كے بارے  ميں لوگوں  كا إحساس  وشعور  دوباره  زنده كيا جائے،  اور اكابر علماء بورڈ نے اس سلسے ميں پہل كرتے ہوئے  قضيۂ فلسطين سے متعلق ايسا نصابِ تعليم كرنے كے لئے ايك كميٹى تشكيل دينے كا فيصلہ كيا ہے جو ازہرى تعليم كے ہر مرحلے ميں پڑھايا جائے گا، اور اس كا اعلان، ازہر  اور مسلم دانشور كونسل كى جانب سے منعقد كى جانےوالى عالمى كانفرنس ميں كيا جائے گا۔
  5. بورڈ باور كرا رہا ہے كہ قدس كى عربيت اور اس كى فلسطيني شناخت ناقابل ِ تبديلى  اور ناقابل تماشا ہے، اور اقوام ِمتحده كے معاهده نامے قابض ڈھانچے كے لئے ضرورى قرار ديتے ہيں كہ وه موجوده  صورتحال ميں كوئى تبديلى نہ كرے، اور تمام تر مخالف كاروائيوں كو روكے۔ اور امريكى انتظاميہ اچھى طرح جان لے كر وه كوئى شہنشاہيت نہيں ہے  كہ پورى دنيا پر حكمرانى كرے، اور قوموں كے انجام، ان كے حقوق اور مقدس مقامات كے سلسلے ميں خود فيصلے كرے۔
  6. اكابر علمائے  ازہر  بورڈ، صہيونى ڈھانچے  كے ساتھ تعلقات  استواركرنے كى ان  تمام كوششوں سے خبردار كررہا ہے جو مقبوضہ عرب اراضى سے اسرائيلى انخلاسے پهلے اور ايسى آزاد فلسطيني مملكت كے قيام سے پہلے  كى جائيں جس كا دار الحكومت قدس شريف هو۔
  7. اكابر علمائے ازہر بورڈ، دائمى شكل ميں انعقاد كى حالت ميں ہے  تاكہ نِت  نئى تبديليوں پر لمحہ بلمحہ نظر ركھے،  اور پروگرام كے  مطابق اگلے 17  اور 18  جنورى كو  مسلم دانشور كونسل كے ساتھ  تعاون سے قدس  كى حمايت  كے لئے منعقد كى جانے والى عالمى كانفرنس   ميں پيش  كرنے كے لئے  ضرورى  سفارشات  تيار كرے ۔

 

Print
5484 Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.

أقسم بالله العظيم أن أكون مخلصًا لديني ولمصر وللأزهر الشريف, وأن أراقب الله في أداء مهمتى بالمركز, مسخرًا علمي وخبرتى لنشر الدعوة الإسلامية, وأن أكون ملازمًا لوسطية الأزهر الشريف, ومحافظًا على قيمه وتقاليده, وأن أؤدي عملي بالأمانة والإخلاص, وأن ألتزم بما ورد في ميثاق العمل بالمركز, والله على ما أقول شهيد.