اُردو (پاکستان)

ازہر سينٹر برائے "ترجمہ" اسلام كى اعتدال پسندى كو متعارف كرانے كا ايك اہم اور معتبر ذريعہ ہے

 

ازهر شريف: چھيڑخانى شرعًا حرام هے، وه ايك قابلِ مذمت عمل هے، اور اس كا  وجه جواز پيش كرنا درست نهيں۔
Anonym
/ Categories: مقالات

ازهر شريف: چھيڑخانى شرعًا حرام هے، وه ايك قابلِ مذمت عمل هے، اور اس كا وجه جواز پيش كرنا درست نهيں۔

ازهر شريف: چھيڑخانى شرعًا حرام هے، وه ايك قابلِ مذمت عمل هے، اور اس كا  وجه جواز پيش كرنا درست نهيں۔

               گزشته کئی دنوں سے چھيڑ خانى  كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بهت سى باتيں  كهى جارهى هيں مثلًا يه كه بسا اوقات  چھيڑخانى كرنے والا اُس  شخص كو مار بيٹھتا هے جواسے روكتا هے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا هے جس كے ساتھ چھيڑخانى كى جاتى هے، جبكه بعض لوگ لڑكى كے لباس يا اس  كے سلوك وكردا ركو چھيڑ خانى  كا سبب بتا كر چھيڑخانى كرنے والے  كے گھناؤ نے جرم كا وجهِ جواز پيش كرتے هيں، يا كم از كم گناه ميں لڑكى كو بھى شريك قرار ديتے هيں۔

               اس پس منظر ميں ازهر شريف اس بات پر زور ديتا هے كه چھيڑخانى  خواه وه اشارے  سے هو يا زبان سے هو  يا عمل سے هو وه ايك  حرام حركت اور نا مناسب عمل هے  اس كا كرنے والا شرعًا گنه گار هوتا هے، اسى طرح اچھے لوگ اُسے ناپسند كرتے هيں، اس سے اپنا دامن بچاتے هيں اور چھيڑخانى كرنے والے سے تركِ تعلق كر ليتے هيں، اسى طرح تمام آئين وقوانين اُسے جرم  قرار ديتے هيں، ارشاد بارى هے " والذين يؤذون المؤمنين.... الى قوله تعالى" فقد احتملوا بهتانًا واثمًا مبينًا"

يعنى: اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں كو ايسے كام كى تهمت سے جو انهوں نے نہ كيا هو  ايذا ديں تو انهوں نے بهتان اور صريح  گناه كا بوجھ  اپنے سر پر ركھا"۔

               ازهر شريف  باور كراتا هے كه كسى قيد وشرط كے بغير چھيڑخانى كو جرم اور چھيڑخانى كرنے والے كو مجرم قرار ديا جائے، لڑكى كے لباس يا اُس كے سلوك وكردار كو چھيڑخانى كى وجه قرار دينا غلط   فهمى هے، كيونكه چھيڑخانى سے عورت كى خصوصيت اس كى آزادى اور اس كى عزت وكرامت پر آنچ آتى هے،   اس كے علاوه اس گھناؤ نى  صورتحال كے عام هونے سے امن وامان كا احساس جاتا رهتا  هے، اور عزت وآبرو ختم هوجاتى هے۔

               ازهر شريف اس جانب توجه مبذول كراتا هے كه كسى معاشرے كے تهذيب يافته يا ترقى يافته هونے كا اندازه اس سے لگايا جاتا هے كه اس معاشرے ميں عورت كے ساتھ كس قدر ادب واحترام كا معامله كيا جاتا هے، اور اُسے كس قدر امن وامان، استحكام اور اكرام وتعظيم حاصل هے، چنانچه جب الله كے  رسولﷺ نے اسلام كى عظمت وبلندى اور اس كے اركان كى مضبوطى كى دليل پيش كرنے كا اراده كيا تو عورت كے إحساس امن وامان كو  اس كى علامت قرار ديا، لهذا آپ r نے فرمايا:" آپ ديكھيں گے كه   مسافر عورت - كوفه كے قريبى مقام - حيره سے جاتى  هے اور كعبه كا طواف كرتى هے اور الله كے سوا كسى اور سے نهيں ڈرتى"۔

ازهر شريف اپيل كرتا هے كه اُن قوانين كو فعّال بنايا جائے جو چھيڑ خانى كو جرم قرار ديتے هيں اور اس كے ارتكاب پر سزا مقرر كرتے هيں، اسى طرح متعلقه اداروں سے  اپيل كرتا هے كه وه معاشرے كو چھيڑ خانى كى تمام شكلوں اور  اس كى خطر ناكى سے آگاه كريں، اور شرم وحيا اور اخلاق وكردار پر پڑنے والے اس كے تباه كن اثرات سے خصوصاً بچوں كے ساتھ چھيڑ خوانى كے تباه كن اثرات سے معاشرےكو نفرت دلائيں، اور شهريوں كو يه بتانے كے لئے ميڈيائى پروگراموں ميں خوب اضافه كريں كه اگر چھيڑخانى  كا  واقعه پيش آئے تو ان كى ذمه دارى كيا هے اور اس وقت ان كيا كرنا چاهيئے، اور چھيڑ خوانى كرنے والے كو كس طرح بازركھا جائے اور جس عورت يا لڑكى كے ساتھ چھيڑخانى كى جارهى هے اس كى كس طرح حفاظت كى جائے ، اسى طرح ذرائع ابلاغ سے يه مطالبه كررهاهے كه وه ايسا پروگرام نشر نه كريں جس سے چھيڑخوانى كو رواج حاصل هو، يا اس ميں چھيڑخانى كرنے والا اس انداز سے ظاهر هوكه دوسرے اس كى تقليد كرنے كى كوشش كريں۔

 

 

Print
5655 Rate this article:
5.0

Please login or register to post comments.

أقسم بالله العظيم أن أكون مخلصًا لديني ولمصر وللأزهر الشريف, وأن أراقب الله في أداء مهمتى بالمركز, مسخرًا علمي وخبرتى لنشر الدعوة الإسلامية, وأن أكون ملازمًا لوسطية الأزهر الشريف, ومحافظًا على قيمه وتقاليده, وأن أؤدي عملي بالأمانة والإخلاص, وأن ألتزم بما ورد في ميثاق العمل بالمركز, والله على ما أقول شهيد.