اس دنيا ميں كوئى بهى روحانى يا دينى اتهارٹى كا مالك نہيں بن سكتا. دين نصح اور ارشاد پر مبنى ہے يہاں تك كہ گنہ گار شخص كهلے عام نہيں بلكہ چهپ كر نصيحت فرمان الہى ہے: "اللہ تمہارے جسموں اور تصاوير پر كو نہيں بلكہ وه تمہارے دلوں اور اعمال كو ديكهتا ہے
كسى نبى يا مرشد كا صرف يہ كام ہوتا ہے كہ وه صراط مستقيم كى رہنمائى كرے يعنى سيدها راستہ بتائے نہ ماننے والوں، انكار كرنے والوں اور جهٹلانے والوں كو لوگوں تك رہے كوئى شخص نبى پر ايمان لائے نہ لائے، ہدايت پائے نہ پائے، نبى كا كام پورا ہے كيونكہ ہدايت كا مالك صرف اللہ ہے. يادر رہے كہ آدم اپنے بيٹے قابيل كو ہدايت پر نہ لاسكے، نوح اپنے بيٹے كو غرق ہونے سے نہ بچاسكے، ابراہيم اپنے باپ كو جنت ميں نہ لے جاسكے.