ازہر شريف قدس كى عربيت اور اس كى فلسطيني شناخت كے ساتھ كسى بھى قسم كى چھيڑچھاڑ سے خبردار كر رہا ہے۔
ازہر نے مشرقى قدس كو صہيونى ڈھانچے كا دار الحكومت تسليم كرنے كى امريكى نيت سے متعلق ذرائع ابلاغ پر گردش كرده خبروں پر نظر ركھى ، اور ازہر شريف بڑى شدت كے ساتھ اس اقدام سے خبردار كر رہا ہے، اور باور كرارہا ہے كہ اس سے متعلق كوئى بھى اعلان تمام مسلمانوں كے اندر غصے كے جذبات بھڑكا دے گا، اس سے عالمى سلامتى كو خطره لاحق ہوگا، اور پورى دنيا ميں اختلاف، كشيدگى ، اور نفرت كو ہوا ملے گى۔
ازہر اس بات پر زور دے رہا ہے كہ صہيونى ڈھانچے كى اس كھلى طرفدارى اور اس كے جرائم روكنے سے متعلق أقوام متحده كى قرار دادوں پر عمل نہ كرنے كى وجہ سے اس كے اندر يہ ہمت پيداہوئى ہے كہ وه مقبوضہ فلسطين كے مقدس مقامات زمين اور انسان كے حق ميں اپنى مجرمانہ پاليسيوں كا سلسلہ جارى ركھے، اور اس كى وجہ سے دنيا كے لوگوں نے بين الاقوامى بردارى كى غير جانب دارى سے اپنا اعتماد كھوديا ہے، اور دنيا ميں دہشت گردى كو ہوا دينے كا يہ ايك بنيادى سبب ہے، ازہر شريف باور كراتا ہے كہ قدس كى عربيت اور اس كى فلسطيني شناخت ميں كوئى بھى تبديلى يا اس كے ساتھ كوئى بھى كھلواڑ ناقابل قبول ہے، اور اقوام متحده كے معاہدے نامے قابض طاقت كے لئے يہ ضرورى قرارديتے ہيں كہ وه موجوده صورتحال ميں كوئى ردوبدل نہ كرے، اور يہ معاهدے كسى بھى مخالف كاروائى كو تسليم نہيں كريں گے۔
اسى طرح ازہر شريف دنيا كے دانشمندوں اور اقوام متحده اور اُس كى جنرل اسمبلى سميت بين الاقوامى اداروں سے مطالبہ كررہا ہے كہ وه اس كے خلاف ايكشن ليں ، كيونكہ يہ بين الاقوامى امن وسلامتى كے لئے خطره بنے گا، اسى طرح عربى اور اسلامى ملكوں سے مطالبہ كر رہا ہے كہ وه اس فيصلہ كو روكنے كے لئے اجتماعى شكل ميں كام كريں۔