ميڈيا كے چند وسائل نے علمائے ازہر سے ايكـ فتوى منسوب كيا ہے جو كہ جانوروں كو مارنے ميں اليكٹرک شاک كے استعمال كو جائز قرار ديتا ہے ـ يہ فتوى ازہر شريف سے ہرگز صادر نہیں ہوا اور اس كى وضاحت كے لئے ہم نے درج ذيل بيان ديا ہے:
اول: جانور كو مكمل طور پر مارنے كے لئے اليكٹرک كرنٹ كا استعمال نا جائز ہے.
دوم: اگر جانور كنٹرول سے باہر ہوجانے تو اُس كو قابو كرنے كے لئے ہلكا سے اليكٹرک شاک استعمال كيا جاسكتا ہے تاكہ اس كو بعد ميں ذبح كيا جاسكے اور ماہرين نے اس كے بهى بعض شرائط مقرر كیے ہیں جو كہ درج ذيل ہیں.
1- جانور كے سركے دونوں حصوں پر اليكٹرک پول ( راڈ ) ركهے جائيں.
2- جانور كے سائز اور طاقت كے مطابق اليكٹرک فولٹ كا درجہ ۱۰۰ سے 400 تک ہونا چاہے.
3- بهيڑ كے لئے استعمال ہونے والى اليكٹرک كرنٹ كى قوت 0.75 امپير سے ۱ امپير تک، جبكہ گائے كے لئے ۲ امپير سے 2.5 امپير تک ہونى چاہیے.
4- اليكٹرك كرنٹ كا استعمال زياده سے زياده چهـ (6) سيكنڈ تک ہوتا چاہیے.
5- حلال كرنے والے جانور كو چكرانے كے لئے ٹيكا يا ہتهوڑا استعمال كرنا غير جائز ہے.
6- مرغيوں كو اليكٹرک شاک دے كر چكرانا غير جائز ہے كيونكہ ثابت ہوا ہے کہ اُن ميں سے اكثر كى ذبح سے پہلے ہی موت ہوچكى ہوتى ہے.
ان تمام ضوابط وشرائط كو مدّ نظر ركهتے ہوئے جانوروں كو مارنے كے لئے اليكٹرک شاک كا استعمال غير جائز ہے اور اس سلسلے ميں كسى كى رائے اُس كا اپنا ذاتى نقطہء نظر ہے اور ازہر شريف سے اُس كى نسبت صحيح نہیں ازہر شريف اس بات كى تاكيد كرتا ہے كہ حلال گوشت صرف ذبح ہونے والے جانور ہی كا ہوتا ہے.