انڈونشين علماء كونسل كے ساتھ ملاقات ميں فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى علمائے امت كے درميان مصالحت اور مفاہمت كى دعوت ..

  • | جمعرات, 12 مئی, 2016
انڈونشين علماء كونسل كے ساتھ ملاقات ميں فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى علمائے امت كے درميان مصالحت اور مفاہمت كى دعوت ..

انڈونشين علماء كونسل كے ساتھ ملاقات ميں فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى علمائے امت كے درميان مصالحت اور مفاہمت كى دعوت .
فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر ڈاكٹر احمد الطيب نے اُمت مسلمہ كے علماء كے مابين مفاہمت اور روادارى كے فروغ اور تباه كن مذہبى  تشدد كو ترک كرنے كى دعوت دى اور انڈونيشين علماء كونسل كے تجربے كو سرايا جو  ملک ميں موجود دي مذاہب كو ايک مجلس (كونسل) ميں جمع اور متحد كرنے ميں كامياب ہوا ہے .
فضيلت مآب شيخ ازہر نے ملاقات كے دوران علمائے اُمت كے كردار كى اہميت پر زور ديا اور كہا كہ اسلام كى معتدل اور روادار تعليمات (جس ميں دوسروں كے حقوق كى حفاظت سر فہرست ہے ) كو نشر كرنا ہر مسلمان عالمِ دين پر فرض ہے. انہوں نے خبردار كيا كہ ايک خاص مذہب كو كسى ہر فرض نہيں كيا جا سكتا ہے اور نہ ہى ہمارا دين اس بات كى دعوت ديتا ہے بلكہ اسلام تو دوسروں كے اختلاف (فرق) كو قبول كرنے كى دعوت ديتا ہے صحابۂ كرام اور تابعين نے اس كى ايک بہترين مثال پيش كى ہے ، انہوں نے كسى كو كافر يا فاسق نہيں  كہلايا جيسا كہ آج كل بعض لوگ كررہے ہيں اور جس كا نتيجہ خون ريزى اور بربادى كے سوا كچھ  نہيں جيسا كہ آج كل بعض عرب ممالک ميں ہورہا ہے.
انہوں نے واضح كيا كہ وه متشدد مذاہب جو صرف اپنے آپ كو صحيح سمجھ  كر اپنے آپ كو دوسرے مذاہب عليحده مانتے ہيں كا مقصد مسلمانوں كى تقسيم ہے .

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.