امام اکبر کا یورپین یونین کے ممبران (سفراء) کے ساتھ ملاقات کے بعد بیان: "اسلاموفوبیا" ۔۔۔۔ کا مشرق اور مغرب کے ما بین تعلقات پر منفی اثرات۔

  • | منگل, 16 جون, 2015
امام اکبر کا یورپین یونین کے ممبران (سفراء) کے ساتھ  ملاقات کے بعد بیان: "اسلاموفوبیا" ۔۔۔۔ کا مشرق اور مغرب کے ما بین تعلقات پر منفی اثرات۔

آج صبح فضیلت امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر "احمد الطیب" نے یورپین یونین کے ملکوں کے سفراء سے ملاقات کی، اس یونین میں 27 سفیر شامل ہیں اور اس کے سربراہ جناب "جیمس مورن" ہیں۔
امام اکبر نے کہا کہ: آج دنیا ایک نئی اور نہایت منظم قسم کی دہشت گردی کے سامنے ہے، جس کو مال اور اسلحے دیے جاتے  ہیں اور وہ اپنے وحشی اعمال دین یا مذہب کے پردے میں چھپ کر انجام دیتے ہیں۔ یہ بات سراسر غلط ہے کہ یہ دہشت گرد تنظیمیں اسلام کی کوکھ سے پیدا ہوئی ہیں یا کہ اس مذہب کی تعالیم نے داعش جسی تنظیم کو پیدا کیا ہے۔
افسوس یہ ہے کہ اسلام کے بارے میں یہ غلط خیال دنیا بھر میں پھیل گیا ہے اور غیر مسلمانوں کے دلوں میں اسلام سے خوف روز بروز بڑھتا جا رہا ہے یہاں تک کہ اس کو "اسلاموفوبیا" کا نام دے دیا گیا ہے اس کی وجہ سے مشرق اور مغرب کے درمیان تعلقات بگڑتے جا رہے ہیں۔ اسی لۓ ہم "فلورنس" اور "لندن" گۓ تا کہ ہم اسلام کی صحیح صورت دکھائیں اور یہ بتائیں کہ یہ دین رحمت اور امن وامان کا دین ہے جو تشدد اور دہشت گردی کے سخت خلاف ہے۔
شیخ ازہر فضیلت ڈاکٹر احمد الطیب نے یورپ میں نوجوانوں کا داعش میں شرکت کرنے کے اسباب جاننے پر تاکید کی، ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ یورپ نے تشدد پسند نوجوانوں کے لۓ (آزادی کے نام پر) اپنے دروازے کھول دیے تھے جبکہ ان کے ملکوں نے ان کا استقبال کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ازہر شریف نے پہلے سے ہی ان اسلحہ اٹھانے والی اسلامی تنظیموں کے خطرے سے آگاہ کیا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ آج کل ازہر شریف اپنے نصاب (سلیبس) اور اس میں پڑھائی جانے والی کتابوں کو پر نظر ثانی کر رہا ہے، اس کے علاوہ "الازہر" نامی ٹی وی چینل بھی براڈ کاسٹ کیا جانے والا ہے اور مرصدِ ازہر براۓ عالمی زبانیں "Al-Azhar observer in foreign languages" کا افتتاح بھی کیا گیا ہے تا کہ ان متشدد تنظیموں کے افکار کا مختلف زبانوں سے سامنا کیا جاۓ اس کے ساتھ ساتھ الازہر نے کئی بین الاقوامی کانفرنس بھی منتظم کۓ ہیں۔ مبلغین اور دعوے کی اچھی تیاری کا پروگرام بھی رکھا گیا ہے تاکہ اسلام سے منسوب شدہ جماعات اور تنظیموں کا پتہ چل سکے مصر میں ازہر اور چرچ کے تعاون کے سلسلہ میں "مصری خاندانوں کا گھر" کے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد مصر میں مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کے درمیان تعلقات کو خوشگوار رکھنا ہے۔ ازہر شریف کی نگرانی کے تحت دنیا کے 15 مختلف ملکوں میں امن وامان کا پیغام نشر کرنے کے لۓ قافلے بھی جا رہے ہیں۔
سعادت جناب سفیر "جیمس موران" انفوی آف دی یورپین یونین "The envoy of the European union"  کے مصر میں صدر نے کہا کہ یورپ  میں ازہر شریف کی نہایت قدر کی جاتی ہے اور یہ ادارہ دنیا بھر میں امن وامان اور رحمت کا پیغام پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یورپین یونین کے ممالک ازہر شریف کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے کیونکہ یہی ادارہ معتدل افکار کا مینار ہے اور یہ بھی کہا کہ امام اکبر کا فلورنس اور لندن کا دورہ نہایت کامیاب تھا۔
یورپین ممالک دہشت گردی کے خطرے سے واقف ہیں اور اسی لۓ وہ اسلام کے قلعہ ازہر شریف میں حاضر ہوۓ ہیں۔

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.