نيجيريا كى دار الحكومت "ابوجا" كے مين كانفرنس سنٹر ميں پہنچنے پر سركارى اور عوامى ...

  • | بدھ, 18 مئی, 2016
نيجيريا كى دار  الحكومت "ابوجا" كے مين كانفرنس سنٹر ميں پہنچنے پر سركارى اور عوامى ...

نيجيريا كى دار  الحكومت "ابوجا" كے مين كانفرنس سنٹر ميں پہنچنے پر سركارى اور عوامى سطح پر امامِ اكبر شيخ ازہر كا عظيم الشان استقبال كيا گيا جہاں وه افريقى عوام اور دنيا بهر كے مسلمانوں كو خطاب فرمائيں گے۔نيجيريا كى عوام كے مختلف مذاہب ومسالك اور مكاتب  فكر كے لوگ شيخ ازہر كا كلمہ سنے كے لئے  جمع ہوئے تهے۔
•    آج ميں اس بات پر تاكيد كرنے كے لئے آيا ہوں كہ اسلام كبهى بهى  تشدد اور دہشت گردى كا دين نہيں تها... بلكہ ہميشہ سے يہ دين امن وسلامتى اور انسانيت كا دين رہا ہے۔
•    مسلمانوں كے ذہن ميں كبهى بهى نہيں آيا تها كہ ايك ايسا دن آئے گا جس ميں وه اپنے دين كا دفاع كرنے كے لئے اور اس كى اصليت اور جوہر كو دنيا كے سامنے پيش كرنے كے لئے مجبور ہوں گے۔
•    ان دہشت گرد تنظيموں كا مقصد اسلام كى صورت كو دنيا كے سامنے بگاڑنا اور اس كو وحشيت اور خونريزى كا دين ثابت كرنا ہے۔
•    ڈهونڈنا تو ہميں اس كو چاہيے جو كہ ان وحشت ناك جرائم سے استفاده حاصل كرتا ہو اور اپنے خوفناك اہداف كو پورا كرنے كے لئے ان تنظيموں كو كبهى پيسوں كى اور كبهى ہتهيار كى امدادات ديتا ہو، اور آخر ميں اپنے ان ہولناك جرائم كو پايۂ تكميل تك پہنچانے كے لئے مذہب كى آڑ ليتا ہو۔
•    اسلام وه مشتركہ دين ہے، جس كو تمام انبياء اور الله پر ايمان ركهنے والوں نے مانا تها۔
•    اسلام اور باقى اديان كى اصل بنياد ايك ہى ہے۔
•    قرآن پاك تمام لوگوں كو ايك ہى نظر سے ديكهتا ہے اس كے نزديك تمام لوگ برابر ہيں۔
•    قرآن پاك گزشتہ آسمانى كتابوں (تورات اور انجيل) كى تصديق كرتا ہے۔ قرآن پاك ميں ان كا ذكر ہدى (ہدايت) اور نور (روشنى) كے ناموں سے ہوا ہے۔
•    دنيا كى مخلوقات كے آپس ميں فروق واختلافات فطرت كى ايك نشانى ہے جس كا ذكر قرآن پاك ميں ہوا ہے۔
•    يہ بات ہرگز ہى معقول نہيں ہے كہ الله لوگوں كو ايك  دوسرے سے مختلف بنائے پهر اسى  اختلاف كى وجہ سے دوسروں كو قتل كرنا جائز قرار دے ديا جائے۔
•    اسلام امن وسلامتى اور مساوات كا دين ہے، اس سے برعكس جو بهى كہاجاۓمحض جهوٹ ہے۔
•    اسلام ميں كسى كو قتل كرنا صرف جنگ يا حملہ كى صورت ميں جائز ہے۔ كسى كو مسلمان نہ ہونے يا مذہب كے مختلف ہونے سے كسى كى جان لينا اسلام ميں قطعى جائز نہيں ہے۔
•    اسلامى فتوحات كى تاريخ ميں كبهى بهى ايسى فتح كا ذكر نہيں ہوا جس ميں مسلمانوں نے فتح كرنے والے ملك كے باشندوں كو اسلام لانے يا مرنے كے مابين اختيار ديا ہو۔
•    ہمارے سامنے ايك ہى راستہ ہے اور وه يہ كہ صحيح اسلام اور حقيقى فقہاء كى آواز بلند ہو اور غلط فتوى دينے كے مسئلہ كو قابو ميں ركها جائے اور اس پر پابندى عائد كى جائے۔
•    مسلمان علماء كى يہ ذمہ دارى ہے كہ وه دنيا بهر كے سامنے اس دين كى حقيقت كو واضح كريں جو اخوت، بهائى چارے اور امن وامان پر مبنى ہے۔
•    ہم مسلمانوں كو يہ حقيقت تسليم كرنى ہو گى كہ تمام لوگوں كا ايك ہى مذہب يا ايك ہى عقيده نہيں ہو سكتا كيونكہ لوگوں كے درميان يہى تنوع اور اختلاف امت مسلمہ كى قوت كا حقيقى سبب ہے۔
•    علم كى اصولوں سے دور فروق واختلافات كى اسى افراتفرى نے مسلمانوں كے درميان تكفير اور دہشت گردى جيسى آفتوں كو جنم ديا
•    ازہرِ شريف اسلام كى حقيقى اور معتدل صورت كو پيش كرنے كى جد وجہد اور متشدد افكار وخيالات كے خطرے سے لوگوں كو آگاه كرنے ميں ہمہ تن مصروف ہے۔
•    ہمارا نيجيريا كا يہ دوره اس بات كى تاكيد كرتا ہے كہ ازہر شريف نيجيريا كى قوم كى وحدت اور اس كى علمى اور تعليمى ترقى كو فروغ ديتا ہے علاوه ازيں نيجيريا كے طلبہ كے لئےاسكالرشپز كى تعداد 30 كے بجائے 50 تك كر دى گئى ہے جن كے ذريعہ طلبہ كو ميڈيكل، فارمسى اور انجينيئرنگ كى ڈگرى حاصل كرنے كا موقع فراہم كيا جائے گا۔

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.