لوگوں كو گمراه كرنے كا داعشى طريقۂ كار 5

جديد ذرائع ابلاغ پر اعتماد

  • | جمعه, 1 اپریل, 2016

اسلام نے لوگوں كے درميان مفاضلت اخلاقى بنيادوں پر ركهى ہے . حضرت محمد صلى الله عليه وسلم  نے فرمايا" كامل مومن وه ہے جس كے اخلاق اچهے ہوں" (اكمل المؤمنين ايمانا احسنہم  خلقا) ابو   داود 4686، ترمزى 1162.

حضرت محمد صلى  الله عليه وسلم نے اچهے اخلاق كو ايمان كے كامل ہونے كا سبب بتايا ہے قرآن مبارك ميں الله سبحانه وتعالى اپنے نبى كى تعريف كرتے ہوئے كہتے ہيں:" وانك لعلى خلق عظيم" ( القلم:4). اس بنياد پر اسلام نے تمام شرعى احكام كو اخلاقى  اور انسانى  ضوابط سے ربط كيا ہے  اور كوئى بهى شرعى  احكام كى تنقيد كرتے ہوئے اخلاقيات سے دور رہے يا اُس كو مدّ نظر نہ ركهے تو وه اسلام كے جوہر اور حقيقت سے بهى دور رہے گا .

حضرت محمد صلى الله عليه وسلم كى حيات مباركہ كا ہر گوشہ اور پہلو مزين ، روشن اور تانباك ہے آپ صلى الله عليه وسلم  نے جو كچھ كہا سب سے پہلے خود اس  پر عمل كركے ديا آپ صلى الله عليه وسلم كى مبارگ زندگى  ايك مكمل اخلاقى منہاج ہے جس كى پيروى ہر مسلمان كو كرنى چاہے.

داعش كے اقوال وافعال حضرت محمد صلى الله عليه وسلم كے منہاج سے خارج اور اسلامى شريعت كى روح سے بالكل بعيد ہيں كيونكہ اسلام  اور شريعت انسانيت كے لئے مشعل ِ راه كى حيثيت ركهتا ہے اور جو الله كى رضا وخوشنودى حاصل  كرنے كے لئے ايك   پُل  كى مانند ہے .

لوگوں كى گمراہى  ميں   داعشى خطاب كے سلسلے كى ايك اور كڑى ميں جديد ذرائع ابلاغ پر اعتماد شامل ہے جس كا مقصد لوگوں كى سب سے زياده ممكن تعداد كو شامل كرناہے ، يہ ذرائع ايك دہشت گرد كو مجاہد  كى هيئت ميں مصور كرتى ہے.

وه دہشت گرد كو مجاہد كى صورت ميں دكهانے كى كوشش كرتے ہيں. الله اكبر  كا شعار اونچا كركے كٹے ہوئے سروں كو ہاتهوں  ميں پكڑتے  ہيں، جس كى وجہ سے ديكهنے والا  اسلام  كو  خون سے ربط كرتا ہے اس طرح  وه اسلام كو اُس كے دشمنوں سے زياده نقصان ديتے ہں.

بہت  سے ٹكنيكى انالسسٹ يا ماہرين كہتے ہيں كہ داعش كا ميڈيا تصوير كشى اور موسيقى ميں ہوليوڈكے طريقۂ  كار پر چلتا ہے ، جس كى وجہ سے وه  داعشى ، ہوليوڈ كے ہيرو كى طرح دكهائى ديتا ہے اور معصوم اور كم فہم نوجوانوں پر تاثير كرنے ميں كامياب ہو جاتا ہے

مسلمان عرب نوجوان ان سينز كو ديكھ كر پُر جوش ہو جاتے ہيں اور اُن ميں كافروں سے بدلہ لينے كى آگ مزيد بهڑك جاتى ہے ، داعش كا ميڈيا اپنے آپ كو ايك طاقتور  ملك كى صورت ميں پيش كرتا ہے جس  سے ديكهنا والا محسوس  كرتا ہے كہ يہ ايك بڑى دينى اور مسلحہ قوت ہے جو اُس نوجوان كے اراء وافكار كے كافى قريب  ہوتى ہے لہذا وه اس دہشت گرد تنظيم ميں شريك ہونے كے لئے مستعد ہوجاتا ہے.

اسلام حُسن وجمال اور خوبصورتى كا دين ہے  حضرت محمد صلى الله عليه وسلم فرماتے ہيں:" الله تعالى ہر چيز ميں احسان كو واجب قرار ديتا ہے ، لہذا  جب تم قتل كرو  اور جب ذبح كرو تو اچهى طرح  ذبح كرو  " تم اپنى چهرى كو تيز كرلياكرو   اور ذبيحہ كو آر ام پنہچاو"( صحيح مسلم رقم 1955(57))

يہ ظالم گروه  تمام مسلمانوں كو كافر قرار ديتے  ہيں اُن كو قتل  كرنے يا ہجرت كرنے كا حكم ديتے  ہيں ، صرف يہ نہيں بلكہ قتل كے بعد بهى اُن كى توہين كرتے ہيں جس سے وه اسلام سے بالكل خارج ہو جاتے ہيں كيونكہ اسلام ميں دشمنوں كو قتل كرنے كے آداب ہيں تو آپ ہى تصور كريں كہ مسلمانوں كو قتل كرنے كا كيا  حكم ہے ؟

ہم اپنے نوجوانوں كو  اس گروه كے خطرے  سے   خبردار كرتے ہيں. يہ محض جاہل  لوگ ہيں جو اسلام  كى نمائندگى ہرگز نہيں كرتے اُن نوجوانوں كو سمجهنا  چاہيے كہ داعشى ميڈيا اپنے مقاتلوں كى جس انداز سے  تصور كشى كرتى ہے وه ايك قسم كا مبالغہ ہے جس  كا مقصد نوجوانوں كو جذب كرتا ہے جو ان لوگوں  كے جهوٹ ميں آكر اپنى جانيں دے بيٹهتے  ہيں ، يہ سمجھ كر كہ وه اسلام كى خدمت كررہے ہيں. ليكن  افسوس يہ كہ وه اپنے دين كى بد نامى كر رہے ہيں.  ابومسعود نے بیان کیا کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میں صبح کی نماز جماعت سے فلاں امام کی وجہ سے نہیں پڑھتا کیونکہ وہ بہت لمبی نماز پڑھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس دن ان امام صاحب کو نصیحت کرنے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے جتنا غصہ میں دیکھا ایسا میں نے آپ کو کبھی نہیں دیکھا تھا ، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے لوگو ! تم میں سے کچھ لوگ ( نماز با جماعت پڑھنے سے ) لوگوں کو دور کرنے والے ہیں ، پس جو شخص بھی لوگوں کو نماز پڑھائے مختصر پڑھائے ، کیونکہ نمازیوں میں کوئی بیمار ہوتا ہے کوئی بوڑھا کوئی کام کاج والا ۔

يہ رسول پاك حضرت محمد صلى الله عليه وسلم  نے ان كے بارے ميں كہا جو نماز كو لمبا كرتے ہيں تو خون بہانے اور انسان كے جسم كو بے دردى سے كاتنےكاٹنے  والوں   كے بارے ميں حضرت محمد كى كيا رائے ہو سكتى ہے!

انسان الله كى بنيان ہے، اس بنيان كو تباه كرنے والے پر االله كى لعنت ہے-

اے داعش تم نہايت منفر ہو اور الله تم كو تباه كر كے رہےگا تم كہيں بهى نہ چلے جاؤ.

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.