لوگوں كو گمراه كرنے كا داعشى طريقۂ كار 8

پڑھنے والے کی عقلیت کے مطابق خطاب کو تقسیم کرنا

  • | اتوار, 3 اپریل, 2016

ہم نے پہلے بھی داعش کی گمراہی کے وسائل کے بارے میں کی ہے، جس کا مقصد اسلام کی صورت کو بکاڑنا ہے اور دوسروں کو یہ پیغام دینا ہے کہ اسلام رحمت اور محبت کا نہیں بلکہ نفرت اور خون ریزی کا دین ہے۔

داعش دو طریقوں سے لوگوں سے مخاطب ہوتی ہے:

پہلے طریقہ میں وہ ان لوگوں سے مخاطب ہوتی ہے جن کے دینی اور علمی معلومات کمزور اور خستہ ہوتے ہیں، یہ لوگ آسانی سے ان کے جھوٹے اسعارات سے متاثر       ہو جاتے ہیں اور ان کی باتوں کو مکمل طور پر بغیر سوچے سمجھے تسلیم کر لیتے ہیں اور ان کی کہی ہوئی ہر بات کو ثابت دینی احکام سمجھتے ہیں۔ داعشی اپنی باتوں میں دینی نصوص اور بعض آیات اور احادیث کو مکمل طور پر بیان کرنے کے بجاۓ صرف ان اجزا یا حصوں کا ذکر کرتے ہیں جو ان کے نقطۂ نظر کو صحیح ثابت کرتا ہو اور معصوم نوجوانوں سے بحث وتکرار کے بعد ان کو منانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں اور ان کو یقین دلا دیتا ہے کہ کہ اس تشدد اور خون ریزی سے وہ دراصل حق اور انصاف کا ساتھ رے رہا ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں وہ اپنے آپ کو موت کے منہ میں گرانے سے پہلے اپنے دل اور ضمیر کو قتل کر چکا ہوتا ہے۔

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.