داعش كى خلافت كى مبايعت نہ كرنے والوں كى تكفير

  • | منگل, 22 اگست, 2017
داعش كى خلافت كى مبايعت نہ كرنے والوں كى تكفير

اسلام ميں ايمان اور كفر كا مسئلہ خالق اور مخلوق يعنى الله اور اس كے بنده كے درميان كا ايك خاص مئلہ ہے- الله رب العزت نے ہميں حكم ديا ہے كہ ہم دوسروں كے ساتھ ان سے صادر افعال اور اقوال كے مطابق پيش آئيں كيونكہ دلوں كا مالك تو صرف الله سبحانہ وتعالى ہے- لوگوں كے دلوں كا حساب كتاب كرنے كا ہميں نہيں بلكہ صرف اس كے خالق كو ہے دہشت گرد گروه اپنے ہر مخالف كى تكفير كر كے اسلام كى نہيں بلكہ اپنے فائدوں كى پيروى كرتے ہيں- ہمارے رسول پاك نے ہر مسلم كو اپنے بهائى كا خون، مال يا آبرو كو كسى قسم كے نقصان پہنچانے سے خبردار كيا ہے-

          ايمان كى تعريف رسول اكرم نے ان الفاظ ميں كى ہے: «اﷲ اور اس کے فرشتوں اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور آخری دن کو مانو اور اچھی بُری تقدیرکو مانو» (بخارى، مسلم)  اور علمائے امت اس بات پر متفق ہيں كہ ايمان ايك دلى اور قلبى عمل ہے اور ايمان كے دائره سے وہى چيز خارج كر سكتى ہے جس كے بناپر انسان اس دائره ميں پہلے داخل ہوا تها رسول اكرم نے فرمايا : «تم میں سے جس نے اپنے بھائی کواے کافرکہا تو یہ دونوں میں سے ایک کے لیے لازم ہوا» (بخارى: 5/2264)

Print
Tags:
Rate this article:
4.0

Please login or register to post comments.