انسانى تعلقات

  • | اتوار, 24 ستمبر, 2017
انسانى تعلقات

انسان ايك سماجى اور معاشرتى مخلوق  ہے، يعنى انسان صرف اور صرف سماج ہى ميں زندگى گزار سكتا ہے، كيونكہ اس كى فطرت ميں يہ وديعت كى گئى ہے كہ وه انسانى تعلقات كے ساتھ انسانوں كے ما بين بود وباش اختيار كرےـ آپس ميں اپنے تجربے اور كار آمد چيزوں كا تبادلہ كرے اور نفع بخش چيزوں ميں ايک دوسرے سے تعاون بهى كرے كيونكہ سماج اور معاشرے اسى پر قائم وبرقرار رہتے ہیں اور زندگى كے مختلف شعبوں ميں ترقى كى منزليں طے كرتے ہیں جس كے نتيجہ ميں انسانى زندگى بہتر اور با معنى ہوجاتى ہے-

          متوازن معاشره وه ہے جس كے تمام افراد ہم آہنگى كے ساتھ زندگى گزار رہے ہوں اور يہ چيز ايسى ہے جس كى تكميل ضمير كى تربيت، اخلاق اور دينى اقدار كى صحيح سمجھ كے ذريعہ ہو سكتى ہے، اور دينى كيفيت كے ساتھ باطنى كيفيت كے تعاون سے فرد كى ايک ايسى مكمل شخصيت بنائى جا سكتى ہے جو سماج اور سوسائٹى كو ايک ايسے مضبوط اور مستحكم عمارت كى طرح بنا دے جس كا ايک حصہ دوسرے حصہ كو تقويت پہنچائے-

          اسلام كا اخلاقى نظام دو اہم ضابطوں پر منحصر ہے، ايک تو داخلى كيفيت يا ضمير ہے دوسرا ايمان كى شكل ميں دينى كيفيت ہے، اور يہ دونوں ايک ساتھ خير وبهلائى كى طرف انسان كى ہدايت اور رہنمائى ميں ممد ومعاون ثابت ہوتے ہیں اور دونوں اسلام كے اخلاقى التزام كى ترجمانى كرتے ہیں-

          اسلام كا مقصد انسانى تعلقات كو ہر طرح كى عيوب اور برائيوں سے پاک وصاف كرنا ہے، اسى لئے اسلام نے كسى فرد يا جماعت كا مذاق اڑانے سے منع كيا ہےاسى طرح دوسروں كے احساسات وجذبات كو كسى بهى صورت ميں مجروح كرنے كى ممانعت بھى كى گئى ہے-

Image

          انسانى سماج اپنے تعلقات كے لحاظ سے ايک مخلوط اور الجها ہوا سماج ہے اور ايسى وحدت كى ترجمانى كرتا ہے جو تمام انسانوں كو ايک دائرے ميں جمع كرتا ہے، اس كا مطلب يہ ہے كہ سارى انسانيت كا انجام ايک مشترک انجام ہے اس كا مطلب  يہ ہے كہ انسانيت كو ہلاكت وبربادى سے اتحاد اور تعاون كے ذريعہ ہی بچايا جا سكتا ہے، اسى طرح امن واستقرار كے لئے تمام لوگوں كى بهلائى باہمى تعاون كے ذريعہ خطرات كو دور كرنے ميں ہے. ہم ميں سے ہر فرد كو يہ اچھى طرح جان لينا چاہيے كہ وه اس معاشره كا ايك حصہ ہے اور معاشره اس وقت تك مكمل نہيں ہو سكتا جب تك اس كے ہر فرد كو زمہ دارى كا احساس نہ ہو ، اپنے اوپر عائد حقوق وواجبات كو جان كر ہى ہم اس معاشره  كى تعمير كرنے ميں حصہ لے سكتے ہيں ، اور يہى ہر مسلمان كا واجب ہے ،  آباد كرنا نہ كہ برباد كرنا .

Print
Tags:
Rate this article:
1.5

Please login or register to post comments.