عبادت انسان كى ضرورت‎ ‎کیوں ہے؟

  • | منگل, 10 اکتوبر, 2017
عبادت انسان كى ضرورت‎ ‎کیوں ہے؟

اسلامى شريعت ميں عبادت اور اس كے احكام كے ثبوت واستحكام كے ذريعہ اس كو امتيازى مقام حاصل ہوتا ہے، يہ زندگى كى تبديليوں اور اسكے محركات اور نئے حوادث وواقعات سے متاثر نہیں ہوتى، پس يہ انسان زندگى ميں تبديل ہونے والے امور كے بعض قوانين كے مخالف ہے جو لچک كى صفت ركهتے ہيں اور حالات كے ساتهـ ہم آہنگ ہوجاتے ہیں-

          تو نماز، روزه، اور حج كا نظام نبى صلى الله عليه وسلم كے زمانہ سے لے كر آج تک نہیں بدلا، اور جب تک مسلمان اس كائنات ميں الله تعالى كى عبادت كرتے رہیں گے اس وقت تک يہ ثابت رہے گا-

عبادت كے استحكام كا مطلب يہ ہے كہ وه انسان كے اندر ثابت حاجت اور مستحكم تقاضوں كو پورا كرتا ہے، اور كسى دائمى ضرورت كا علاج كرتا ہے، انسان اپنى لگاتار تہذيبى وعلمى تعمير وترقي كے باوجود اس سے دستبر دار نہیں ہو سكتا -

Image

انسان كى انفرادى واجتماعى، اور تہذيبى تعمير ميں دائمى ضرورت يہ ہے كہ انسان ہميشہ اپنے اس خدا كى تلاش ميں رہتا ہے جس كے ساتهـ وہ وابستہ رہے، جس كا وه محتاج ہو، اور جس سے وه پناه مانگے، تاكہ وه ازلى اور ابدى زندگی سے وابستہ ہوجائے،دراصل  يہ ايک فطرى بات ہے جس پر الله تعالى نے لوگوں كو پيدا فرمايا ہے

عبادت ہى اس فطرى ايمان كى عملى اور تطبيقى صورت ہے، يہی وه مستمر توشہ ہے جو ايمان كى بقا كى حفاظت كرتى ہے، اور مؤمن كو الله سے دورى اور مادى حالات كى تنگى ميں پهنسنے سے بچاتى ہے، يہ نفسياتي بيماریوں اور منہج خداوندى سے انحراف كا علاج ہے، اور توازن كى ايک قسم ہے، جس سے وه انتہا وغير انتہا، اور محدود ومطلق، اور زائل ہونے والى مختصر زندگى، اور ہميشہ رہنے والى ابدى زندگى كے درميان فرق كرپاتا ہے.

 

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.