مياں بيوى كے درميان محبت اور ہمدردى

  • | جمعرات, 2 نومبر, 2017
مياں بيوى كے درميان  محبت اور ہمدردى

فرمانِ الہى ہے "اور ہر چيز كو ہم نے جوڑا جوڑا پيدا كيا ہے تاكہ تم نصيحت حاصل كرو" (سورهء ذاريات: ۴۹) اس آيت سے واضح ہوتا ہے كہ تخليقى اعتبارسے قاعده زوجيت ميں اس كائنات كى ہر جاندار اور بے جان چيز شامل ہے ليكن جاندار چيزوں ميں الله تعالى كى مشيت يہ ہے كہ وه باقى رہیں اور ان ميں اضافہ ہوتا رہے الله تعالى نے فرمايا ہے "اس كى نشانيوں ميں سے ہے كہ تمہارى ہى جنس سے بيوياں پيدا كيں تاكہ تم ان سے آرام پاؤ اس نے تمہارے درميان محبت اور ہمدردى قائم كر دى، يقينا غور وفكر كرنے والوں كے لئے اس ميں بہت سى نشانياں ہیں" (سورهء روم: ۲۱)

          اس سے معلوم ہوتا ہے كہ مياں بيوى كے ازدواجى تعلق ميں تين چيزيں بنيادى اہميت كى حامل ہیں اور وه نفسياتى سكون وراحت، مودت اور رحمت ہیں-

سكون كا  كيا مطلب ہے؟

          سكون كا مطلب "اطمينان" ہے، عربى كا يہ لفظ "سكينہ" سے  مشتق ہے، جسے قرآن كريم نے كئى بار اطمينان اور ذاتى امان كے مفہوم ميں ذكر كيا ہے .

مودت كے معنى ؟

          مودت كا  مطلب "محبت" ہے، اس سے مراد  مياں بيوى كے دلوں ميں محبت والفت كے جذبات ہیں ان جذبات واحساسات كو ايكـ نہايت  بلند مقام  حاصل ہے جو تعلق زوجيت كى عفت وحرمت اور تقدس كے لحاظ سے ان كو الله تعالى كى نشانيوں ميں شمار كرتى ہے-

Image

رحمت كيا ہے؟

          رحمت، اسلامى اقدار ميں سرِ فہرست ہے اور قران مجيد ميں بهى سب سے  زياده  اسى عظيم صفت كا ذكر آيا ہے، الله تعالى  كى پاك ذات سے بهى يہى صفت   كثرت سے منسوب  رہتى ہے.

          اگر ازوداجى تعلق ان اقدار پر استوار ہوں تو اس كا مطلب يہ ہے كہ الله تعالى كے نزديكـ اس ازدواجى تعلق  كا مقام و مرتبہ نہايت مقدس ہے، كيونكہ يہى انسانى معاشروں كے قيام كى بنياد ہے، لہذا اس تعلق اور رشتہ  كى توہین يا خلاف ورزى نہیں ہونى چاہئے جسے قرآن كريم نے "پختہ عہد" قرار ديا ہے، ايك ايسا عہد جس كى قوت سے معاشرے مضبوط بنتے ہيں اور جس كى پختہ بنياد ہى ايك اچهے اور روشن مستقبل كى ضامن ہے .

يہ  قلم نگارى انسان اور اقدار اسلامى تناظر ميں كى كتاب سے

 

Print
Tags:
Rate this article:
5.0

Please login or register to post comments.