اخلاق اور سلوك كے درميان فرق اور اخلاقى افعال كى شرائط

  • | پير, 5 مارچ, 2018
اخلاق اور سلوك كے درميان فرق اور اخلاقى افعال كى شرائط

اخلاق ايك معنوى طاقت ہے جو انسان كو كسى خاص كام كے اختيار كرنے پر ابهارتا ہے ،  انسان كے تصرف كے اسلوب  اور اعمال ميں اس كے رجحان كو سلوك كہتے ہيں، اس اعتبار سے اخلاق كے مظاہر اور تعبير يا اس كا عكس ہى سلوك ہوگا، تو كسى انسان كے سلوك كى وجہ سے ہم اس شخص كے اخلاق پر حكم لگا سكتے ہيں اور كہہ سكتے ہيں كہ وه اچهے يا برے اخلاق كا مالك ہے

اخلاقى فعل( جس كے كرنے والے پر خير اور شركا حكم لگايا جاتا ہے)  كى كچھ شرطيں ہيں:

پہلى شرط: فعل كا تكرار كے ساتھ  بار بار سر زد ہونا، اس اعتبار سے كہ وه انسان كى مستقل عادت ہوجائے، تو مكرر افعال ميں سے كسى معين فعل اختيار كرنا انسان كے اراده ميں ايك دائمى رجحان وميلان ہونے كى دليل ہے، تو كبهى كبهار سرزد ہونے والے افعال كسى انسان كے رجحان اور اس كى فطرت وطبيعت كى پہچان كے لئے كافى نہيں ہوتے، يعنى تكرار كے بغير اچهے يا برے كام كا ہونا كسى انسان كے اخلاق كے اچهے يا برے ہونے كى دليل نہيں ہے-

دوسرى شرط: انسان كے ارادے اور اختيار سے فعل كا صادر ہونا ہے، كہ اس پر كسى طرح كا خارجى دباؤ اور زبردستى نہ ہو، جيسے ڈر، خوف، دهمكى، زبردستى، ، دكهاوا، يا اثر انداز ہونے والى كوئى بهى چيز، جو انسان كو كسى ايسے كام كے كرنے پر مجبور كرے جو اس كى طبيعت يا فطرت ميں نہيں ہے، تو ان جيسے نا پسنديده افعال پر اچهے يا برے ہونے اور اس كے كرنے والے پر نيكى يا بدى كا حكم نہيں لگايا جا سكتا ہے، پس اخلاقى افعال كى بنيادى شرط يہ ہے كہ  وه مكمل اراده اور پورى آزادى كے ساتھ نفس (ذات) سے صادر ہو.

 

Print
Tags:
Rate this article:
5.0

Please login or register to post comments.