اسلام امن وسلامتى كا مذہب ہے

  • | اتوار, 18 نومبر, 2018
اسلام امن وسلامتى كا مذہب ہے

                 الله تعالى نے  دنيا ميں اپنے پيغام كو لوگوں تك پہنچانے كے لئے انبيا اور رسولوں كى مدد ليتے ہوئے مختلف اديان ومذاہب نازل كئے، اسلام سے قبل بھى انسانوں كے مابين تعلقات ميں توازن پيدا كرنے كے لئے اور الله سےرابطہ استوار كرنے كے لئے كئى مذاہب ظاہر ہوئے جن ميں ايك بہت ہى اہم مشتركہ بات يہ ہے كہ يہ تمام ايك  ذاتِ الہى كى طرف سے ہيں اور ان كا اول مقصد خير اور بھلائى كو پھيلانا ہے، اسلام ایک فطری اور آفاقی دین ہے اس کے تمام اصول وضوابط آفاقی اور ہمہ گیر ہیں، یہ وہ مذہب جو کسی کو ناحق قتل کرنے اور ایذا وتکلیف دینے کی اجازت نہيں دیتا، نیز یہی وہ مذہب ہے جو کتے کو پانی پلانے کی صورت میں جنت کی بشارت اور بلی کو جان سے ماردینےکی صورت میں جہنم کی وعید سناتاہے، اسلام  کی تمام تر تعلیمات رشد وہدایت،خیر خواہی، آپسی الفت ومحبت اوربھائی چارگی کا پیش خیمہ ہیں، اسلام ہی وہ مذہب ہے جو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف قرار دیتاہےاور ایک انسان کی جان کی حفاظت کی صورت میں ساری انسانیت کو زندگی بخشنے کی خوشخبری دی ہے،عظیم اسلامی تعلیمات کا خاصہ ہے کہ اسلام نے بدامنی پھیلاکرمعاشرہ و سماج کے چین وسکون کو چھیننے والوں کے لئے سخت سزا متعین کی ہے:"إنما جزاء الذين يحاربون الله ورسوله ويسعون في الأرض فساداً أن يقتلوا أو يصلبوا أو تقطع أيديهم وأرجلهم من خلاف أو ينفوا من الأرض جميعًا ولهم عذاب عظيم" ترجمه: "کہ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد پھیلانے میں لگے رہتے ہیں ان کا بدلہ یہ ہے کہ انہیں قتل کردیاجائے،یا انہیں سولی پر لٹکا دیاجائے، یا ان کے ہاتھ اور پائوں مخالف سمتوںسے کاٹ دئیے جائیں، یا انھیں جلا وطن کردیاجائے یہ رسوائی ان کے لئے دنیامیں ہے اور آخرت میں انھیں عذاب عظیم دیاجائےگا‘‘. ( سورۂ مائده: 33)

                 دنیا کےتمام ادیان وملل میں اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس کی ہر تعلیم میں دہشت و وبربریت کے بجائے شفقت و رحمت کا عظیم پیغام پنہاں ہے، اسلام کے نزدیک ساری مخلوقات  ایک کنبہ كى مانند  ہے اورسب کے ساتھ بھائی جیسا معاملہ کرنے کا حکم دیتا ہے اور اللہ کے نزدیک سب سے عزيز وہى ہے جو اس کے کنبہ کے ساتھ حسن سلوک کرے، اسلام سارے انسانوں کو انسانیت کے رشتہ سے بھائی مانتا ہے اور ان کو بھائیوں کی طرح باہمی اتحاد واتفاق کے ساتھ رہنے کی تلقین کرتا ہے، بخارى اور مسلم سے روايت ہے كہ حضور پاك ما ارشاد ہے: "لا تقاطعوا، ولا تدابروا،ولا تباغضوا، ولا تحاسدوا، وكونوا عباد الله إخوانًا" ترجمه:" ایک دوسرے سے تعلقات نہ توڑو، ایک دوسرے سے منھ نہ پھیرو، ایک دوسرے سےبغض وعناد نہ رکھو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اوراللہ کے بندوں بھائی بھائی بن کررہو. اوراللہ نے فرمایا: "إنما المؤمنون أخوة فأصلحوا بين أخويكم"،ترجمه:" کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں پس تم لوگ اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرادو "۔ ( سوره حجرات: 10)

                 اسلام کی تمام تعلیمات واحکامات سے یہ باتصاف واضح ہے کہ یہ اس دين كى تعليمات  رحمت  پر مبنى ہے جس میں ظلم وجبر، دہشت گردی اور جارحیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اسلام کی خمیرہی میں امن وامان اور سکون و شانتی کوملا دیاگیا ہے، اورانتہاء پسندی وظلم وزیادتی كو دور  نکال کر پھینک دیا گیا ہے،اس لیے جو لوگ اسلام دشمنی میں اس کی جانب دہشت گردی وانتہاء پسندی کو منسوب کرتے ہیں ان کا یہ رویہ بذات خود ایک دہشت گردی ہے ، اس لیے انھیں اپنے اس ناروا رویے پر نظر ثانی کرنی چاہیے.

                  اسلام كى عظیم اورسخت قوانین کے بعد مذہب اسلام ملک وسماج میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کاجواز کیسے دے سکتاہے؟ بے قصور معصوموں کے جان سے ہولی کھیلنے،نہتھوں پر وار کرنے اور خواتین کے ساتھ درندگی کامظاہرہ کرنے کا جواز کیسے پیش کرسکتاہے ؟!! الله كے (99) ناموں سے ايك نام رحيم ہے ، ذاتِ الہى كے اسى نام سے ہم اپنا ہر كام شروع كرتے ہيں اور يہى وه صفت ہے جو انسان كو انسان بناتى ہے، اور اس كو اشرف المخلوقات كا  درجہ ديتى ہے۔

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.