شكر ادا كرنے كى قيمت

  • | جمعرات, 23 مئی, 2019
شكر  ادا كرنے كى قيمت

      الله كے پيارے نبى محمد   سے مروى حديثوں ميں سے  ہے كہ: "جو لوگوں كا شكر ادا نہيں كرتا وه الله رب العزت كا بهى شكر ادا نہيں كرتا"، يہ حديث ہمارى توجہ اس طرف مبذول كرتى ہے كہ شكر كا بہت ہى عظيم مقام ہے، اور اس كى اہميت اتنى زياده ہے كہ اگر اس صفت كا تحقق  انسانوں كے آپسى تعلقات ميں نہيں ہوگا تو يہ انسان كا الله كے ساتھ تعلق ميں بهى قائم نہيں ہوگا-  فطرى بات ہے كہ جب ہميں سلام كيا جائے تو ہم اس كا جواب اس سے اچهے انداز ميں ديں يا كم از كم اسى طرح ديں جس طرح ہميں سلام كيا گيا ہے، اور جب ہمارے ساتھ كوئى احسان كرے يا قول يا فعل كے ذريعہ ہمارى خدمت كرے تو ضرورى ہے كہ ہم اس كا شكر ادا كريں خواه  يہ قول كے ذريعہ ہو يا فعل كے ذريعہ، حتى كہ اگر يہ خدمت كرنا اس كى ذمہ دارى ہى كيوں نہ ہو تب بهى اس كا شكر ادا كرنا چاہئے، اسى لئے ہم ان موقعوں پر يہ عبارت سنتے ہيں كہ "ذمہ دارى كى ادائيگى پر شكر نہيں ادا كيا جاتا" اور يہ ترقى يافتہ تہذيب وتمدن پر مبنى طرز عمل ہے-
شكر كا مطلب يہ ہے كہ ہم فضل والوں كے فضل كا اعتراف كريں اور احسان كرنے والے كے احسان كا ذكر كر كے اس كى تعريف كريں، الله رب العزت نے قرآن كريم كى سوره لقمان ميں اپنے شكر كا والدين كے شكريہ كے ساتھ مقابلہ كيا ہے: "أن اشكر لي ولوالديك إلى المصير" (كہ تو ميرى اور اپنے ماں باپ كى شكر گزارى كر (تم سب كو) ميرى ہى طرف لوٹ كر آنا ہے) (سورۂ لقمان: 14)-
اس سے واضح ہوتا ہے كہ والدين جو اپنے بچوں پر فضل فرماتے ہيں، ان كى پرورش وپرداخت اور تربيت كے لئے راتوں كو جاگ كر اپنى نيند خراب كرتے ہيں، ان كے لئے اچهى زندگى كے وسائل فراہم كرتے ہيں، ان تمام كوششوں كى وجہ سے والدين اس لائق ہيں كہ ان كا شكر ادا كرنا الله رب العز ت كا شكر ادا كرنے كے مترادف ہے، والدين كے لئے شكر كى ادائيگى پر اساتذه كرام كے شكر كو قياس كيا جاتا ہے كيونكہ  وہى ہمارى عقلوں كى تربيت اور نشو ونما كرتے ہيں اور ہميں علم ومعرفت سے آراستہ كرتے ہيں .
اسى طرح كسى ملك كى طرف سے پيش كى جانے والى خدمت  پر ملك كا شكريہ ادا كرنا چاہئے، ليكن ملك كا شكر ادا كرنے كا مطلب يہ ہے كہ ہم ملك كو پيش آمده خطرات سے بچائيں، اس كا دفاع كريں، اور عام ملكيت كى حفاظت  كريں، ملك كے باشندوں پر متعين فرائض كى ادائيگى كى جائے ، اسى طرح ان  پر لگائے گئے ٹيكس كى ادائيگى ہو، تاكہ حكومت تعليم وتربيت، صحت كى ديكھ  بهال اور سماجى فلاح وبہبود كے راستوں ميں مزيد خدمات انجام دے سكے-
الله رب العزت كى نعمتوں كا شكر ادا كرنے والوں كو الله اپنے فضل سے مزيد عنايت كرے گا جيسا كہ اس نے سوره ابراہيم ميں وعده فرمايا ہے "لئن شكرتم لأزيدنكم" (اگر تم شكر گزارى كرو گے تو بيشك ميں تمہيں زياده دوں گا) (سورۂ ابراہيم: 7)- ايك انسان كى طرف سے احسان كرنے والے كے حق ميں شكر يہ ہے كہ وه احسان كرنے والوں كى ہمت افزائى كرے اور مزيد خير وبهلائى كرنے كا ان كے دل ميں شوق پيدا كرے-
شكر ادا كرنے والے انسان كى قيمت كم  ہرگز  نہيں ہوتى ہے  اور نہ ہى اس كا مطلب يہ ہے كہ وه جس كا شكر ادا كر رہا ہے اس كے مقابلہ ميں كمتر ہے، بلكہ اس كا مفہوم اس كے برعكس ہے  كيونكہ شكر ادا كرنے والا انسان ايك مہذب انسان ہے، وه لوگوں كى زندگى ميں انسانى اقدار كى اہميت كو جانتا ہے، اور يہ بهى جانتا ہے كہ انسانى تعلقا ت كو مضبوط كرنے ميں اس كا بڑا اثر ہے اور اسى پر سماج ومعاشره كى ترقى منحصر ہے.

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.