زكات

  • | پير, 27 مئی, 2019
زكات

     (وما خلقتُ الجن والإنس إلا ليعبدون) ترجمہ " اور ميں نے انسانوں اور جنوں كے اس لئے  پيدا كيا تاكہ وه ميرى عبادت كريں"   نماز اور روزوں كى طرح  زكات  بهى  مالى عبادتوں ميں سے  ايك ہے ، جس كا مقصد فقيروں  اور محتاجوں  كى طرف مدد كا ہاتھ بڑهانا  ہوتا ہے جس سے اس كى ضرورت پورى ہوجائے ، اسى طرح  عام لوگوں كے فائده اور ان كے كاموں اور ضرورتوں كى تكميل ميں مدد كرنا، يہ عبادت مالدار كے اس مال پر فرض ہے جو اسكے اور اسكے اولاد كى ضرورتوں سے بچ جائے، پس زكات نقدى مال اور تجارتى سامان كى قيمت پر فرض ہے، اسى طرح فقہائے كرام نے جانوروں  اور كهيتوں كے پهلوں پر محدود مقدار ميں بيان كيا ہے. پس  مال كى زكات سال ميں ايك باردى جاتى ہے جبكہ كهيت كے پيداوار كى زكات ہر كاشت پر دى جاتى ہے-

زكات  كى عبادت ہر قادر شخص پر فرض عين ہےاور اس  كے  واجب ہونے پر تمام مسلمانوں كا اجماع اور اتفاق ہے-

مطلق زكات كى تحديد ميں اسلامى شريعت كئى مرحلوں سے گزرى ہے، سب سے پہلے مكہ كى معاشرتى زندگى ميں قرآن كريم مؤمنوں كو مسلسل مختلف اسلوب ميں كسى خاص مقدار اور انواع كى تعيين كے بغير الله كى راه ميں خرچ كرنے پر ابهارتارہا، پهر جب مدينہ ميں مسلمانوں كى حالت ميں استقرار آيا اور ملك كے خدوخال ظاہر ہوگئے تو زكات دين كے ايك ركن اور خاص عبادت كے طور پر فرض ہوگيا جس كا ادا نہ كرنے والا سزا كا مستحق قرار ديا گيا، اور زكات كى فرضيت كو توحيد اور نماز كى فرضيت كے ساتھ جوڑديا گيا، اور يہ تين فرائض دين اسلام ميں بهائى چارگى كى علامت بن گئيں:

"اگر وه توبہ كرليں اور نماز كے پابند ہوجائيں اور زكوة ادا كرنے لگيں تو تم ان كى راہيں چهوڑ دو يقينا الله تعالى بخشنے والا مہربان ہے" (سورۂ براءت: 5)

زكات مسلمان كوكنجوسى اور لالچ جيسى بيماريوں اور مال پرستى سے پاك كرتى ہے، اور اس كو مال كى محبت اور ذاتى لذت وخواہشات كى تكميل كے لئے خرچ كرنے پر الله تعالى كى خوشنودى كو مقدم كرنے اور اس كے لئے مال قربان كرنے كا عادى بناديتى ہے-

فقيروں اور محتاجوں كے تئيں شعور كى تربيت ميں، ان سے فاقہ اور بهوك كے خطره كو ختم كرنے اور ان سے اور ان كے خاندان سے محرومى كو دور كرنے ميں زكات كى عبادت كا بہت بڑا  اثر ہے، اور يہ شعور مالداروں كے دلوں كى سنگ دلى او ان كى لالچ كا بهى علاج ہے، اسى طرح يہ فقيروں كے دلوں كا بهى علاج ہے كيونكہ اميروں كے پاس مال ہونے كے نتيجہ ميں ان كے دلوں ميں پيدا ہونے والے حسد وجلن كو دور كرتا ہے، معاشره سے غربت كو مٹانے اور ہلاكت وبدبختى كو كم كرنے ميں  زكات كے اثر كو بے اثر نہيں سمجها جاسكتا،  تو  زكات ميں الله تعالى كى اس نعمت كا شكر ہے جو اس نے بندے كو مال كى نعمت كى صورت ميں دى ہے، جب جسمانى عبادت صحت اور عافيت كى نعمت پر الله كا شكر ہے تو مالى عبادت بهى مالدارى اور سہولت كى نعمت پر الله كا شكر ہے.

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.