جاكرتا .. امامِ ازہركے اقوال سے

  • | منگل, 23 فروری, 2016

اگر بات ان بعض مذہبی مغربی تنظیموں کی ہے جنہوں نے اپنے آپ کو مستحق سمجھا ہے کہ وہ پوری دنیا سے اس مسئلہ کو حل کرنے کا مطالبہ کریں جس کو انہوں نے خود "مشرق دنیا میں عیسائیوں پر ظلم و ذیادتی اور تشدد"کے نام سے موسوم کیا ہے، باوجودیکه مشرق دنیا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے مابین اچھے تعلقات، مشترکہ زندگی اور باہم امن و سلامتی کی فضا قائم ہے، اور اگر ان میں سے کسی کے ساتهہ دربدر ہونے اور جلاوطنی کا ایک دو واقعہ مشاہدہ میں آیا بهی ہوگا تو اس کا کئ گنا زیادہ ان لاکھوں اور کروڑوں مسلمانوں کے ساتھ آج مشاہدے میں ہے جنہوں نے  اپنی بیویوں اور اپنے بچوں کے ساتھ اپنے ملک میں جہنم جیسی زندگی سے بھاگتے ہوئے سمندروں اور بے آب و گیاہ چٹیل میدانوں میں اپنی جانیں گنوا دیئے، اگر مغرب میں کسی بڑی مذہبی تنظیم کو یہ آواز بلند کرنے اور مطالبہ کرنے کا حق حاصل ہے تو میں بھی اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے پوری دنیا کے عقلمندوں، دانشوروں اور آزادی کا نعرہ لگانے والے سے مطالبہ کرتا ہوں کہ خواہ مغرب ہو یا مشرق ہر جگہ غیر مسلموں کی طرف سے مسلمانوں پر کئے جانے والے ظلم و زیادتی اور تشدد کے مسائل کو حل کریں تاکہ امن و آمان قائم ہو، شانتی وسلامتی برقرار ہو اور مشرق و مغرب میں انسانیت نیک بخت ہو -

Print
Tags:
Rate this article:
5.0

Please login or register to post comments.