ازہر شريف سے بيان

  • | منگل, 29 دسمبر, 2015

ازہر شريف اپنى دستاويزوں ميں آزادى اور خاص طور پر عقيده كى آزادى كے متعلق آنے جانے والے بيانات پر ان قرآنى نصوص كى بنياد پر تاكيد كرتا ہے  لا إكراه في الدين دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے (سورة البقرة: 256) اور ارشاد بارى تعالى ہے لكم دينكم ولي دين  تم اپنے دین پر میں اپنے دین پر (سورة الكافرون: 6).
ازہر شريف داعش كى غير انسانى كاروائيوں جس ميں وه مسلمانوں اور غير مسلمانوں كا خون، مال اور عزت اپنے لئے حلال قرار ديتے ہيں كى سخت مذمت كرتا ہے اور اعلان كرتا ہے كہ غير مسلمانوں كو زبردستى اسلام ميں داخل كرانا يا عورتوں كو اغوا كر كے اُن كى عزت كو لوٹنا اور ا نكوغلام بنانا جبكہ اسلام ہى نے غلامى كو دنيا سے ختم كيا اور اُس كو دوباره منظر عام پر لانا ايك دينى، اخلاقى اور انسانى جرم ہے اور اسلام اور اُس كى روادار  اور معتدل شريعت كے بالكل خلاف ہے. ازہر شريف اس بات كى تاكيد كرتا ہے كہ اس تنظيم كو -شريعت كے نقطۂ نظر سے-جہاد كى دعوت دينے كا كوئى حق نہيں ہے اور نہ ہى  اس كو لوگوں  كوزبردستى اپنے مذہب چهڑوانے يا ترك كرانے كا حق ہے
ازہر شريف اس بات كى تاكيد كرتا ہے كہ كسى انسان كو زبردستى اپنى شناخت تبديل كرانے يا الشہادتين كہنے يا نماز پڑهنے يا اسلام كے دوسرے فرائض كى ادائيگى پر مجبور كرانے كا يہ مطلب نہيں يہ شخص اسلام ميں داخل ہوگيا ہے اور نہ ہى اِس سے اُس كے عقيدے ميں كوئى تبديلى آسكتى ہے بلكہ يہ اسلام كى شريعت ا ور اس كے احكام كے سراسر خلاف ہے. ازہر شريف ايك بار پهر تاكيد كرتا ہے كہ (مسلمانوں يا غير مسلمانوں) كے خون، آبرو  اور  اموال كو اپنے لئے حلال قرار دينے والا اسلام سے خارج ہوجاتا ہے

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.