اسلام اور اخلاق كى پاكيزگى

  • | هفته, 11 اپریل, 2020
اسلام اور اخلاق كى پاكيزگى

دین اسلام  کا بنیادی ماخذ قرآن کریم ہے۔ یہ رشد و ہدایت کا سرچشمہ اور کردار سازی کا بنیادی منشور ہے۔ یہ وہ کتابِ ہدایت ہے ،جس نے انسانیت کی رہنمائی کرتے ہوئے اسے حسن اخلاق اور کردارسازی کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ دین اسلام نے اپنے چاہنے والوں کوہمیشہ محبت و نرمی کا درس دیا ہے اور انہیں سختی اور تند مزاجی سے باز رہنےکی دعوت دی ہے ۔ رسول خدا ؐ کے چہرے سے محبت و نرمی ہمیشہ نمایاں رہتی تھی اور آپ تمام مسلمانوں کے ساتھ یکساں سلوک کرتے اور سب کےساتھ  محبت ونرمی سے پیش آتے تھے ۔
الله تعالى فرماتا ہے: "وَالْعَصْرِ (1) إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ (2) إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ" (عصر کی قسم (1)  کہ انسان نقصان میں ہے (2)  مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اور آپس میں حق (بات) کی تلقین اور صبر کی تاکید کرتے رہے) [سورۂ عصر]  یہ سورت حسن اخلاق اورشخصیت سازی کے مسئلے میں سب سے مرکزی حیثیت رکھتی ہے، اس سورت کا موضوع ہی انسانیت کی تعمیر اور نفع ونقصان کے معیار کا تعین ہے۔
اچھی باتیں جو اللہ کو پسند ہیں، بندہ ان پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہے اورہر ایسے کام سے ڈرتا ہے، جن سے پروردگار ناراض ہوتا ہے،اس طرح انسان فضائل واخلاق کا پیکر،امن ومحبت کا پیامبر اور خداشناشی وخودشناشی کا سنگم بن جاتا ہے، اسے دیکھنے سے خدا یاد آتا ہے، اس کی پیشانی میں خدا کا نور جھلکتا ہے، اﷲ تعالیٰ نے قرآن پاک میں حضور نبی کریمؐ کے خلق عظیم کی عظمت یوں بیان فرمائی ہے: "وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ" (اور اخلاق تمہارے بہت عالی (بلند) ہیں) [سورۂ قلم: 4] حضرت عائشہ صدیقہؓ سے حضور اکرم کے خلق کے بارے میں پوچھا گیا توآپؓ نے فرمایا کہ "رسول اﷲؐکا خلق قرآن پاک ہے"۔
رسول اكرمؐ نے فرمايا ہے: «مومن اپنی خوش اخلاقی کے ذریعہ رات کو عبادت کرنے والے اور دن کو ہمیشہ روزہ رکھنے والے شخص کا درجہ پا لیتا ہے۔» اگرانسانی معاشرے میں کوئی شخصیت ظاہر ہو اور تاریخ اس کا قابل فخرنام عظمت سے لکھے تواس کی وجہ اس کی معنوی و روحانی عظمت اوراخلاقی معیارات تھے۔ جس معاشرے ميں اخلاق کافقدان اور انسانی تعلیمات کی حکمرانی نہيں ہوگی اس میں زوال پیداہوجائےگا ۔ 
ماہرین کے بقول عظیم تہذیبوں کے انحطاط اور قوموں کی تباہی کی وجہ صرف ان کا اقتصادی زوال نہيں تھا بلکہ اخلاقی اور معنوی سرمائےکی بربادی ان کی تباہی کاسب سے بڑا سبب بنی۔ ہر انسان کو دوسرے انسان کے ساتھ اخلاقی رویہ بہتر رکھنا چاہئے تاکہ بہتر معاشرہ قائم اور حضور اکرمؐ کی تعلیمات عام ہوں۔


 

Print
Tags:
Rate this article:
3.3

Please login or register to post comments.