کورونا وائرس کے مقابلہ کے لئے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے الازہر الشریف کى سپریم علما کونسل کا بیان

  • | منگل, 29 دسمبر, 2020
کورونا وائرس کے مقابلہ کے لئے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے الازہر الشریف کى سپریم علما کونسل کا بیان

 

-    مجاز ریاستی حکام کے ذریعہ طے شدہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا شرعا  واجب ہے۔ سپریم علما کونسل۔
-    جماعت کی نماز میں اور جمعہ كے  خطبہ سننے میں نمازیوں کے ما بین کچھ فاصلہ رکھنے سے صحتِ نماز میں کوئی خلل نہیں آتا۔ سپریم علما کونسل۔
-   الکوہل مبنی سینیٹائزر (alcohol based sanitizers)  پاک ہيں،  بلكہ ان   کا استعمال اس ہنگامى صورتحال ميں واجب ہو گا۔ سپریم علما کونسل۔
-    تعزیتی اجتماعات اور شادی بیاہ کی تقاریب سے گریز کریں۔۔۔ فون یا سوشل میڈیا پر مبارکبادیں یا تعزیتیں شرعا کافی ہوں گی۔ سپریم علما کونسل۔
    روزانہ جارى ہونے والى ميڈيكل رپورٹس اس بات كى تاكيد كرتى ہيں كہ کورونا وائرس  بہت تيزى سے پهيل رہا ہے ، اور يہ  کہ اس وائرس کا حقیقی خطرہ اس کے پھیلنے کی رفتار اور اس کے اثرات کی شدت میں مضمر ہے، علاوه ازيں  بسا اوقات  وائرس كے حامل شخص پر بيمارى كى علامات بهى ظاہر نہيں ہوتى اور بغير جانے ہى وه وائرس كے پهيلاو كا سبب بن سكتا ہے.۔ لہذا اسلامی شریعت کے عظیم تر مقصد جان کی حفاظت کرنے کو مد نظر رکھتے ہوئے، اور  اپنی ذمہ داری کے بنا پر، الازہر الشریف کى سپریم علما کونسل اس بات كى تاکید کرتى ہے کہ مجاز ریاستی حکام کے ذریعہ طے شدہ احتیاطی تدابیر اور اقدامات  پر عمل کرنا لازمی ہے۔ ان میں مندرجہ ذیل شامل ہيں:
1-    پبلك جگہوں  ميں چہرے پر  ماسک پہننا لازمى  ہے۔ اس لئے کہ ماسک پہننے سےاس مہلک وائرس سے انفیکشن کے امکانات کم ہو جاتے ہيں ۔ اسی طرح با جماعت نماز میں یہ شرعا واجب ہے، اللہ تعالی نے فرمایا " ولَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ" البقرة: 195 (اور اپنے آپ کو خود اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو)۔
2-    ہاتھ ملانے، معانقہ (گلے لگانے)  اور بوسہ دينے سے گریز کریں۔ مجاز اتھارٹی  حکام کے مطابق یہ وائرس کے شکار افراد کی طرف سے وائرس کی منتقلی اور پھیلاؤ کو روکتا ہے۔ حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ "نہ (ابتداءً)  کسی کو نقصان پہنچانا جائز ہے، اور نہ بدلے کے طور پر نقصان پہنچانا"چنانچہ خود  كو نقصان  سے  دور ركهنا  اور  احتیاط برتنا بھی واجب ہے۔
3-    گھريا آفس میں با جماعت يا   جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے لئے مسجد کو نکلنے سے پہلے وضو کرنا  ضرورى ہے۔ کیونکہ یہ ایک اہم حفاظتی اقدام سمجھا جاتا ہے جس سے انفیکشن کے پھیلا‏‏‎ؤ کے امکانات کو کم کیا جاتا ہے۔ اور یہ اس سے پہلے ایک عظیم اطاعت ہے حضور اکرم  ﷺ نے اس پر عمل  كرنے کی ترغیب دی ہے ، آپ ﷺ فرمایا: "جو اپنے گھر میں طہارت کرے پھر اللہ کے کسی گھر میں جائے کہ اللہ کے فرضوں میں سے کسی فرض کو ادا کرے تو اس کے قدم ایسے ہوں گے کہ ایک سے تو برائیاں اتریں گی اور دوسرے سے درجے  بڑھیں گے۔" مسلم۔
4-    باجماعت نماز میں اور جمعہ خطبہ سننے میں نمازیوں کے ما بین کچھ فاصلہ رکھنے سے نہ ہی صحت نماز میں کوئی خلل آتا ہے،  اور  نہ ہی با جماعت نماز کے  ثواب میں۔ کیونکہ یہ وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایک اہم احتیاطی  تدبير  ہے۔ فاصلہ گیری کے ساتھ نماز کی صفیں سیدھی رہنى  چاہیئے۔
5-     بیماری کے پھیلاؤ كو  روكنے كيلئے کورونا وائرس سے متاثرہ شخص یا انفیکشن ہونے کا شبہ  ركهنے والے کو قرنطينہ یا گھر میں عليحده رہنا چاہئے۔
6-     جو لوگ مزمن امراض، مدافعتی امراض، اور اس كے علاوه  ادهيڑ عمر كے  افراد جو زیادہ درجہ حرارت، کھانسی، سانس کی تنگی اور گلے کی تکلیف میں مبتلا ہیں، انہیں متعلقہ حکام کی طرف سے تجویز کردہ سفارشات کی پابندى كرنى چاہئے، اور انہیں بھیڑ والی جگہوں يا  بند جگہوں ميں  ملاقاتوں سے دور رہنا چاہئے ، اور وہ اپنے گھروں میں باجماعت اور جمعہ کی نماز  ادا كر  سکتے ہیں۔ 
7-     ان تمام جگہوں كو لازمی طور پر جراثیم کش بنایا جانا چاہئے جن ميں کورونا وائرس سے متاثرہ شخص یا انفیکشن ہونے کا شبہ ہو، مساجد ميں  الکوہل کے ساتھ نماز سے پہلے اور بعد میں نسبندی کى جانی چاہئے، ياد رہے کہ الکوہل سے بنے ہوئے مواد  پاک اور استعمال کیلئے جائز بلكہ واجب  ہیں.
8-     گھر میں نفل نماز پڑھنا مسجد سے بہتر ہے، اگر يہ عام اوقات میں جائز ہے تو وبا کے اوقات ميں واجب ہے، رسول الله صلى الله عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا: " اے لوگو! اپنے گھروں میں یہ نماز پڑھو کیونکہ فرض نماز کے سوا انسان کی سب سے افضل نماز اس کے گھر میں پڑھی جانے والی نماز ہے".  (صحیح متفق علیہ).
9-     شادی بیاہ کی تقاریب یا تعزیتی اجتماعات سے اجتناب کرنا چاہئے ، اور فون یا سوشل میڈیا کے ذریعے مبارکبادیں یا تعزیت کی جانی چاہئے۔  اسلامى شريعت قومى مفاد كو  ذاتى مفاد پر فوقیت دیتى  ہے، اپنے دوست یا رشتہ دار کو فون یا سوشل ميڈيا  کے ذریعہ تعزیت دينا - حاليہ وقت ميں-  اس غرض كو پورا كرتا ہے .
10-    تمام لوگوں کو آجکل دنیا  کی  اس ہنگامی صورتحال کی اہمیت دينی چاہئے ، اور متعلقہ حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنا چاہئے۔  الله رب العزت نے فرمايا: {يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ} (النساء: 59) "اے ايمان والو! الله كى اطاعت كرو اور اس كے رسول كى بهى اطاعت كرو اور تم ميں سے جو لوگ صاحب اختيار ہوں ان كى بهى "۔ 
-    ہم اللہ تعالٰی  رب العزت سے دعا  گو ہيں  کہ وہ ملک اور اس کے عوام کی حفاظت کرے، اور مصر اور تمام ممالک کو محفوظ بنائے۔ اور ملک و عوام سے تباہی اور وبا کو دور کرے ....... آمين ثم آمين.
 
Print
Categories: اہم خبريں
Tags:
Rate this article:
4.0

Please login or register to post comments.