وہ دعویدار ہیں اور ہم مصلح کار ہیں

6

  • | هفته, 11 جون, 2016

انہوں نے اپنے ان چند ہمنشینوں کے علاوہ کسی اور کا مشورہ قبول نہیں کیا جبکہ ان کے ہمنشیں کسی بھی حال میں دنیا میں رہنے والے  تقریبا دو ارب لوگوں کی نمائندگی نہیں کر رہے ہیں، اور اگر تسلیم بھی کر لیا جائے کہ انہوں نے ارباب حل وعقد سے مشورہ کیا ہے تو یہ صرف اور صرف شام اور عراق کے بعض علاقوں میں پیش ہوا ہے ناکہ سارے علاقوں میں، جیسا کہ شام اور عراق اور دنیا کے مختلف ملکوں میں اسلامی جماعتیں ایک دوسرے کو فاسق قرار دینے میں اور آپس میں جنگ وجدال کرنے میں مشغول ہیں لہذا یہ کون سی خلافت ہے؟ اور یہ کیسا لا یعنی کام ہے؟ ۔

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.