12

ان کا دعوی: ہماری تصحيح

  • | جمعه, 17 جون, 2016

( الولاء ) یعنی دوستی ایک ایسا معاہدہ ہے جسے عبادت سمجھ کر کیا جاتا ہے اور اس کی اصل اللّٰہ رب العزت کو ایک گرداننا اور ہر چیز میں اس کے لئے اخلاص کی صفت سے متصف ہونا ہے، اسی طرح دین کی بنیاد پر آپس میں الفت ومحبت، شفقت ومہربانی اور تعاون وغمخواری کو قائم کرنا ہے، اسی کے ساتھ ساتھ ملک اور وطن کی حفاظت اور اس کی ترقی کے لئے مناسب وسائل اختیار کرنا ہے، اور براء یعنی براءت جو کہ ایک طرح کی عبادت ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ مسلمان کافرانہ عقائد کو ناپسند کریں اور ان سے براءت کا اظہار کریں اسی طرح ان سے حفاظت کا سامان کریں، اور یہ سب کارروائیاں اس لئے ہے کہ یہ کافرانہ عقائد اسلام کے لا ئے ہؤے ایمانی حقائق کے بالکل مخالف ہیں، اور اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ مسلمان غیر مسلموں سے مطلق طور پر  نفرت کرنے لگے اور ان سے بغض وعداوت رکھنے لگے، اور اس موقع پر ہم یہ نہيں بھولنا چاهيے  کہ اللّٰہ رب العزت نے اپنے پیارے نبی محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہؤے فرمایا : {إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ}، "ترجمہ بیشک آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے لیکن اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہ ہدایت یافتہ لوگوں کو ذیادہ جانتا ہے" ۔

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.