وہ دعویدار ہیں اور ہم مصلح کار ہیں

17

  • | هفته, 25 جون, 2016

حقيقت يہ ہے كہ يہ آيت در اصل يہوديوں كے لئے نازل ہوئى تهي، تاہم تمام مفسرين اس بات پر متفق ہيں كہ الله كے حكم كے مطابق فيصلہ نہ كرنا گناه اور معصيت تو ہے ليكن وه گناه كرنے والوں كو اسلام كے دائرے سے صرف ايك حالت ميں  نكال سكتى ہے اور وه يہ ہے كہ وه اللہ كے حكم كو نہ مانے اور اس كو غلط سمجهے ،اور يہ كہے كہ اُس كے ركهے گئے انسانى قوانين الہى قوانين سے برتر ہيں. اس پر صحابہ كرام، تابعين عظام كى كئى روايات بيان ہوئى ہيں، حضرت عبد اللہ بن عباس  اس آيت كى تفسير ميں فرماتے ہيں: "يہ ہر گز وه كفر نہيں ہے جس كى طرف تم جا رہے ہو". بلا شبہ تصديق كو ترك كرنا اس كے ساتھ كفر ہے اور اللہ كى تصديق كے ساتھ فرائض ترك كرنا جن كواس نے واجب قرار ديا ہے كفر ہے، يہ اللہ كے ساتھ كفر كى طرح نہيں ہے، يہ ترك حق كى جہت سے كفر ہے بہت سے مفسرين نے اس بات پر تاكيد كى ہے كہ يہ آيت مسلمانوں كے لئے نہيں ہے بلكہ گزرى ہوئى قوموں كے لئے ہے جنہوں نے اپنى كتابوں كا انكار كيا اور اپنى مرضى سے فيصلہ كرتے تهے.

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.