جہاد كا مفہوم 9

  • | اتوار, 31 جولائی, 2016

قتال کے جواز کے حوالے سے قرآن پاک میں سب سے پہلے اللہ سبحانہ وتعالی کا یہ فرمان نازل ہوا: "جن (مسلمانوں) سے (کافر) جنگ کر رہے ہیں انھیں بھی مقابلے کی اجازت دی جاتی ہے کیونکہ وہ مظلوم ہیں بے شک ان کی مدد پر اللہ قادر ہے یہ وہ ہیں جنہیں نا حق اپنے گھروں سے نکالا گیا صرف ان کے اس قول پر کہ ہمارا پروردگار فقط اللہ ہے اگر اللہ تعالی لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے سے نہ ہٹاتا رہتا تو عبادت خانے اور گرجے اور یہودیوں کے معبد اور وہ مسجدیں بھی ڈھادی جاتیں جہاں اللہ کا نام با کثرت لیا جاتا ہے جو اللہ کی مدد کرے گا اللہ بھی ضرور اس کی مدد کرے گا ۔ بے شک اللہ بڑی قوتوں والا بڑے غلبے والا ہے ۔"
یہ دونوں آیتیں مظلوموں کی نصرت (مدد کرنے)، ان پر واقع ظلم دور کرنے اور ایک پر امن زندگی جینے کے متعلق ہیں۔ ملاحظہ کیا جائے کہ آیت میں گرجے، اور عبادت خانے اور یہودیوں کے معبدوں کا ذکر مسجدوں سے پہلے آیا ہے۔

 

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.