خاندان کسی بھی سماج کی بنیادی اکائی ہے اور اس کا کردار نئی نسل کی تربیت، رہنمائی اور حفاظت میں بے حد اہم ہوتا ہے۔یہ جتنی مضبوط ہوگی سماج اور معاشرہ اتنا ہی مضبوط اور خوش حال ہوگا۔ جب اور جس قدر خاندان میں بکھراؤ اور انتشار ہوگا اتنا ہی اثر سماج اور اس کے تمام اداروں پر پڑے گا اور پھردھیرے دھیرے اسے کھوکھلا کرتا چلا جائے گا، نو عمر نسل کو انتہا پسندی سے بچانے میں خاندان کا کردار نہ صرف ایک اخلاقی فریضہ ہے بلکہ یہ سماجی ترقی اور امن کے لئے ایک اہم ستون بھی ہے۔ اس مضمون میں ہم خاندان کے اس اہم کردار کو مختلف زاویوں سے زیر بحث لائیں گے۔
تربیت کی اہمیت
خاندان بچے کی پہلی درسگاہ ہے، جہاں اسے اخلاقیات، برداشت، اور انسانی اقدار کی تعلیم دی جاتی ہے۔ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو محبت، احترام، اور دوسروں کے نقطہ نظر کو سمجھنے کا سکھائيں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کریں تاکہ بچے اپنی پریشانیوں اور مسائل کو والدین کے ساتھ آسانی سے شیئر کر سکیں۔
مذہبی تعلیمات کا مثبت استعمال
مذہب انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے، لیکن اس کا مثبت استعمال بچوں کی تربیت کے لئے ناگزیر ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو مذہب کی اصل روح سے روشناس کرائیں، جو کہ محبت، بھائی چارہ، اور امن کا پیغام دیتی ہے۔ بچوں کو یہ سمجھایا جائے کہ مذہب کا مقصد انسانیت کی خدمت ہے، نہ کہ نفرت یا انتشار پھیلانا۔
میڈیا اور ٹیکنالوجی کی نگرانی
موجودہ دور میں میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے انتہا پسند نظریات بہت آسانی سے پھیلتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور ان کو یہ سکھائیں کہ کس طرح غلط معلومات اور نفرت انگیز مواد سے دور رہیں۔
دوستانہ ماحول کی تخلیق
خاندان کو ایک ایسا ماحول فراہم کرنا چاہیے جہاں بچے خود کو محفوظ اور معتبر محسوس کریں۔ اگر بچے اپنی رائے کا اظہار کرنے سے خوفزدہ ہوں یا ان کے خیالات کو نظرانداز کیا جائے تو وہ غیر صحت مند راستے اپنانے کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔
مکالمہ اور شعور کی بیداری
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ انتہا پسندی کے خطرات پر بات کریں اور ان کو ان عوامل سے آگاہ کریں جو انسان کو انتہا پسندی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ مکالمہ اور شعور کی بیداری بچوں کو مثبت سوچ اور فیصلہ سازی کی صلاحیت دیتی ہے۔
انتہا پسندانہ خیالات کی طرف بچوں کے کسی بھی قسم کے پولرائزیشن سے بچنے کے لیے، ہمیں ان خیالات سے ان کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہییں، بشمول:
- تعلیمی ماحول کا انتخاب: ایسے تعلیمی ادارے چنیں جو بچوں کو برداشت اور امن کے اصول سکھاتے ہوں۔
- سماجی سرگرمیوں میں شرکت: بچوں کو ایسی سرگرمیوں میں شامل کریں جو ان کے سماجی اور ذہنی نشوونما میں مددگار ہوں۔
- نفسیاتی مدد: اگر بچے کسی دباؤ یا پریشانی کا شکار ہوں تو ان کے لئے ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔
خاندان کا کردار نو عمر نسل کو انتہا پسندی سے بچانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ مضبوط خاندانی تعلقات، مثبت تعلیمات، اور دوستانہ ماحول بچوں کو ایسے اصول فراہم کرتے ہیں جو انہیں ایک بہتر اور پرامن زندگی گزارنے کے قابل بناتے ہیں۔ یہ صرف ایک خاندان کی کامیابی نہیں بلکہ پورے معاشرے کی ترقی کا ضامن ہے۔