رمضان کے لغوی معنی کسی شے کو جلا کر اس طرح ختم کردینا کہ نہ تو جلتے وقت دھواں نظر آئے اور نہ ہی اسکی راکھ بچے ۔ یہ توبہ اور مغفرت کا مہینہ ہے روزے کا مہینہ جو اسلام کا چوتھا رکن ہے، اور اس میں شک نہیں ہے کہ رمضان کامہینہ ان بابرکت اَوقات پرمشتمل ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی تمام تر برکات (برکتوں)، سعادتوں اور نیکیاں کا نزول ہوتا ہے –
اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر بے شمار نعمتیں نازل کی ہیں، جن میں سب سے بڑی نعمت رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہے۔ یہ مہینہ رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے، جس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بے پناہ فضل و کرم فرماتا ہے۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں رمضان المبارک کی فضیلت اور برکات کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔
اللہ تعالی کا بے انتہا لطف وکرم اور احسان ہے کہ امت محمدیہ پر رحمت وبرکت والا مہینہ رمضان المبارک عطا فرمایا – قرآن واحادیث میں اس مہینہ کے تعلق سے بڑی فضیلتیں وارد ہوئی ہیں -
- رمضان المبارک کی فضیلت قرآن مجید کی روشنی میں
رمضان کامہینہ ان بابرکت اَوقات پرمشتمل ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی تمام تر برکات کا نزول ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کی سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ اس مہینے میں قرآن مجید نازل کیا گیا ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
} شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ} (البقرہ:۱۸۵(
''رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لیے باعث ِہدایت ہے اور اس میں ہدایت کی اور حق و باطل کے درمیان فرق کرنے کی نشانیاں ہیں"۔
لہذا ما ہ رمضان قرآن کریم کیلئے موسم بہار کا مہینہ ہے ۔ جس میں قرآن کریم کی ایک آیت مجیدہ کی تلاوت کا ایک ختم قرآن کاثواب ملتا ہے
روزہ صرف اُمت ِمحمدیہ پر ہی نہیں بلکہ دوسری اُمتوں پربھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے فرض تھا۔ اور روزہ تقویٰ کے ذرائع میں سے ہے۔ لہذا تو ربّ العالمین نے اس پر مہینے کے روزوں کو اپنے بندوں پرفرض قرار دیا ہے۔ فرمانِ ربانی ہے:
{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ} (البقرہ:۱۸۴)
''اے ایمان والو! تم پرروزے فرض کردیئے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے اُمتوںپر تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔''
رمضان بابرکت مہینے کو قرآن پاک میں آئی تھی تو ربّ العالمین نے اس پر مہینے کے روزوں کو اپنے بندوں پرفرض قرار دیا ہے۔ اور روزہ کی فرضیت کا حکم بھی اسی ماہ رمضان کے ایام کے ساتھ مخصوص ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزوں کو ہر بالغ مسلمان پر فرض قرار دیا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے:
} فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ {(البقرہ: 185)
''تم میں سے جو شخص اس مہینے میں موجود ہو، وہ اس کے روزے رکھے۔''
ایک اور فضیلت جو ہے کہ رمضان المبارک کی راتوں میں ایک خاص رات ،لیلۃ القدر، (شب قدر) آتی ہے جس میں عبادت کا ثواب ایک ہزار مہینے تک عبادت کرنے کے ثواب سے زیادہ ملتا ہے رمضان المبارک کی ہی ایک بابرکت شب آسمانِ دنیا پر پورے قرآن کا نزول ہوا لہٰذا اس رات کو اﷲ رب العزت نے تمام راتوں پر فضیلت عطا فرمائی اور اسے شبِ قدر قرار دیتے ہوئے
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ﴾ ﴿ وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ﴾ ﴿ لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ﴾ (القدر: 1:3)
" بلاشبہ ہم نے اسے قدر کی رات میں اتارا۔ [1] اور تجھے کس چیز نے معلوم کروایا کہ قدر کی رات کیا ہے؟ [2] قدر کی رات ہزار مہینے سے بہتر ہے۔ [3]
اس رات حضرت جبریل علیہ السلام ملائکہ کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف لاتے ہیں اور جس بندہ کو عبادت میں مشغول پائے ہیں اس کے لیے دعاء کرتے ہیں اور تمام فرشتے آمین کہتے ہیں
- رمضان المبارک کی فضیلت احادیث مبارکہ کی روشنی میں:
رمضان المبارک کی فضیلت و عظمت اور فیوض و برکات کے باب میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چند احادیث مبارکہ درج ذیل ہیں :
- رمضان مغفرت کا مہینہ: روزہ گناہوں کی معافی کا ذریعہ
جب رمضان المبارک کا چاند نظر آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ یہ چاند خیر و برکت کا ہے‘ یہ چاند خیر و برکت کا ہے، میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں جس نے تجھے پیدا فرمایا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"مَن صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ"
)صحيح البخاری: 38، ومسلم: 759(
"جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے۔"
- جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں
رمضان: جنت کے دروازے کھلنے اور جہنم کے دروازے بند ہونے کا مہینہ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"إِذَا جَاءَ رَمَضَانُ فُتِحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ، وَصُفِّدَتِ الشَّيَاطِينُ"
)بخاری: 1899، مسلم: 1079(
: “ جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، اور شیاطین جکڑ دئیے جاتے ہیں۔ ”
- روزہ دار کے لیے خاص خوشخبری
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"للصائم فرحتان یفرحھما،إذا أفطر فرح وإذا لقي ربه فرح بصومه" (صحیح بخاری:1904 ،و مسلم: 1151)
: “روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوں گی (ایک تو جب) وہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے اور (دوسرے) جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا تو اپنے روزے کا ثواب پا کر خوش ہو گا۔ ”
- رمضان المبارک کے اعمال اور برکات
قیام رمضان فعلی عبادت ہے اور ہمیشہ فعلی عبادات کو مقدم کیا جاتا ہے جبکہ صیام رمضان میں کچھ چیزوں کو چھوڑنا ہوتا ہے اس لیے روزہ فعلی عبادت نہیں ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ"
(بخاری: 37، مسلم: 759)
"جس نے رمضان میں ایمان اور ثواب کی نیت سے قیام (تراویح) کیا، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے گئے۔"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں سب سے زیادہ سخی ہوتے تھے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"کَانَ رَسُولُ اللَّهِ أَجْوَدَ النَّاسِ، وَكَانَ أَجْوَدَ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ"
(بخاری: 1902، مسلم: 2308)
"رسول اللہ سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں سب سے زیادہ سخاوت فرماتے تھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ :
"کَانَ النَّبِيُّ يَعْتَكِفُ فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ"
(بخاری: 2025، مسلم: 1171)
" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے تھے۔"
رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی طرف سے امت مسلمہ کے لیے عظیم تحفہ ہے، جس میں رحمتیں، مغفرت اور نجات کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ اس مبارک مہینے میں روزہ رکھنا، قرآن کی تلاوت کرنا، تراویح پڑھنا، صدقہ و خیرات کرنا اور شب قدر کی تلاش کرنا نہایت اہم اعمال ہیں۔ جو بھی اس مہینے کو عبادت میں گزارتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے بے شمار انعامات سے نوازتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس بابرکت مہینے کی قدر کریں اور اپنی آخرت سنوارنے کی کوشش کریں۔ (اس مہینے کو عبادت، تلاوت، دعا، اور نیکیوں میں گزاریں تاکہ ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکیں۔)
اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان المبارک کی برکات سے بھرپور استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!