انٹرنیشنل انٹرفیٹھ فورم فار یوتھ میں فضیلت مآب امام اکبر شیخ ازہر کا خطاب

  • | اتوار, 21 اگست, 2016
انٹرنیشنل انٹرفیٹھ فورم فار یوتھ میں فضیلت مآب امام اکبر شیخ ازہر کا خطاب

الحمد لله والصلاۃ والسلام على سيدنا رسول الله صلى الله عليہ وسلم وبارك عليہ وعلى آلہ وصحبہ وسلم

السلام عليكم ورحمۃ الله وبركاتہ

آپ سب کو مصركی پاک زمین اور ازہر شریف کے دامن میں خوش آمدید، یہ ازہر شریف اور ذاتی طور پر میرے لئے خوشی کا باعث ہے کہ میں مغرب اور مشرق سے مسلمان اور عیسائی نوجوانوں کو دنیا کے خطرناک مسائل پر مشیخہ الازہر الشریف میں مباحثات کرتے ہوئے دیکھوں، جس میں عالمی امن وسلامتی اور مشرق ومغرب کے درمیان پرامن بقائے باہمی جیسے مسائل اہم ترین ہیں۔

نوجوانوں! آپ کا یہ اجتماع ازہر شریف کے ڈائیلاگ سنٹر اور ورلڈ کونسل آف چرچز کے تعاون کے نتیجہ میں منعقد ہوا ہے، جس کے ذریعہ  ازہر شریف اس بات پر تاکید کرتا ہے،کہ اسلام  معصوموں کا  خون بہانے، ان پر حملہ کرنے یا انہیں ڈرانے کو حرام قرار دیتا ہے اور اس کو ایک نہایت بڑا جرم اور زمین میں فساد گردانتا ہے۔ اسلام اس کا سامنا کرنے اور معاشرے کو اس کے خطرناک اثرات سے بچانے کا حکم دیتا ہے۔

قرآن پاک نے لوگوں کے درمیان رشتوں کی بنیاد تعارف، تعاون، بھائی چارہ اور مصلحت و منفعت پر رکھی ہے جس کا مقصد انسان کی زندگی کو بہتر بنانا اور زمین کو آباد کرنا ہے۔ اسلام کے معاشرتی فلسفہ میں قوموں کے درمیان ثقافتی، معاشی یا فوجی تنازعات کی کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ قرآن اور اسلام کا منطق ایک ٹھوس حقیقت پر مبنی ہے، اور وہ یہ ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالى نے لوگوں کو عقیدہ، دین، رنگ و زبان یہاں تک کہ انگلیوں کے نشانات کے لحاظ سے بھی مختلف بنایا ہے اور تمام لوگوں کو ایک ہی دین یا ایک ہی ثقافت کے تلے جمع کرنے کی کوشش کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ اللہ کی مشیئت کے خلاف ہے۔

اسلام خاتم الاديان ہے اور باقى تمام رسالتوں كو مكمل كرنے كے لئے نازل ہوا- اسلام ابراہيمؑ، موسىؑ اور عيسىؑ پر نازل ہونے والے مذاہب اور اُن كى كتابوں كو مانتا ہے- اسلام مسلمانوں كو موسىؑ  اور عيسىؑ كے پيروكاروں كے ساتھ حسنِ سلوك كا حكم ديتا ہے يہاں تك كہ مسلمان كو عيسائى يا يہودى لڑكى سے شادى كرنے كى اجازت بهى ديتا ہے-

اسلام ميں الله كى طرف دعوت كا طريقہ حكمت، دانشمدنى اور حسن اخلاق پر مبنى ہے، اپنے عقيده كى نشر واشاعت كے لئے كسى بهى قسم كى زبردستى چاہے وه ہتهيار، مال يا كسى قسم كے عہدے كے ذريعہ كيوں نہ ہو منع ہے- قرآن پاك ميں فرمان الہى ہے: "لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ" (دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے) اور يہ بهى فرمايا: "فَمَنْ شَاءَ فَلْيُؤْمِنْ" (تو جو چاہے ایمان لائے) قرآن پاك كے مطابق نبى الاسلام كا كردار تبليغ كرنا ہے، ان پر زبردستى كرنا نہيں ہے بلكہ صرف الله كى طرف دعوت دينا اور راهِ راست وگمراہى كے درميان فرق كو واضح كرنا ہے- ارشاد بارى ہے كہ: "إِنْ عَلَيْكَ إِلَّا الْبَلَاغُ" (تمہارا کام تو صرف (احکام کا) پہنچا دینا ہے) "لَسْتَ عَلَيْهِمْ بِمُسَيْطِرٍ" (تم ان پر داروغہ نہیں ہو) "أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ" (تو کیا تم لوگوں پر زبردستی کرنا چاہتے ہو)-

ہر مسلمان دوسرے كو يا  دين ومذہب ميں اپنا بهائى مانتا ہے يا انسانيت ميں اپنا شريك، اور مسلمان وه ہے جو اپنے ہاتھ وزبان سے لوگوں كو بچائے يعنى كہ اپنے ہاتھ يا زبان سے دوسروں كو نقصان نہ پہنچائے- اسلام نے دوسرے آسمانى مذاہب كے پيروكاروں كو كسى بهى قسم كے نقصان پہنچانے سے سختى سے منع كيا ہے اور ايسا كرنے والے سے قيامت كےدن الله اور اس كے رسول سخت ناراض ہوتے ہيں-

معزز مسلمان نوجوانوں، معزز عيسائى نوجوانوں!

          مجهے آپ پر، آپ كى معصوم فطرت، آپ  کے پاك وصاف دلوں اور عقلوں پر اعتماد ہے- پرانى تہذيبى ورثوں نے ہميں امن وسلامتى كى ثقافت كو پهيلانے سے كافى عرصہ تك جكڑے ركها، آپ نوجوانوں كى ان تہذيبى ورثوں سے آزاد ہونے كى رغبت اخوت اور انسانيت كے اصولوں كو مضبوط بنانے كى اميد اجاگر كرتى ہے ميرى اميد ہے كہ آپ جنگوں كى آگ، جس كى وجہ سے ہزاروں معصوم لوگ اپنى جانيں كهو جاتے ہيں كو بجهانے ميں ہماری مدد كريں گے- اس جنگ كى قيمت غريب، مريض بچے اور عورتيں دے رہے ہيں، اس كى آگ كو بهڑكانے ميں ا نكى رائے ہرگز نہيں لى گئى بلكہ وه تو كچھ لوگوں كے احمق فيصلوں كى نہايت مہنگى قيمت چكا رہے ہيں- آپ كو نفرت، تنازعات اور تشدد كو پهيلانے والے خيالات وافكار كےخلاف جنگ لڑنى ہو گى- مجهے آپ كى ہمت اور سوچ پر بهروسہ ہے- آپ قوموں كےدرميان امن وسلامتى، تعاون اور رحمت كے سفير ہيں- آپ كا اہم ترين مقصد ايك ايسى نئى دنيا بنانا ہے جس ميں خونريزى، غريبى، بيمارى اور جہالت كے لئے كوئى جگہ نہ ہو- ازہر شريف ہر طريقہ سے اس سلسلہ ميں آپ كى مدد كرنے كےلئے تيار ہے كيونكہ يہى اس ادارے كا پيغام ہے اور اس پيغام كى نشر واشاعت ميں آپ سب اس كے شريك ہيں-

آپ كا شكريہ والسلام عليكم ورحمۃ الله

                                                           شیخ الازہر

احمد الطیب

Print
Tags:
Rate this article:
No rating

Please login or register to post comments.