فتنوں كے زمانے ميں ہتهيار فروخت كرنے كى ممانعت

5

  • 2 فروری 2017

 ارشادات الہى اور رسول پاك محمد صلى الله عليہ وآلہ وسلم كى تعليمات ہميں صحيح راستے پر چلنے كى ہدايت ديتى ہيں تاكہ ہمارا معاشره كسى بهى نوعيت كے نقصان سے ہميشہ  محفوظ  رہے؛ اسى ليے اسلام ہميں  اسلحہ يا ہتهيار كى خريدوفروخت سے منع كرتا ہے خاص طور پر اس زمانے ميں جب ايسا كرنے سے كسى بهى قسم كے فتنوں كى اشتعال انگيزى كا خدشہ ہو، كيونكہ اس سے  دشمنى اور عداوت كى آگ مزيد بهڑك سكتى ہے، جس كا نشانہ معصوم لوگ بهى بن سكتے ہيں.

 فرمان الہى ہے كہ "اور اگر دو گروه اہل ايمان ميں سے آپس ميں لڑپڑيں تو صلح كرا دوران دونوں كے درميان، پهر اگر زيادتى كرے ان ميں سے ايكـ دوسرے گروه پر تو جنگ كرو اس سے جس نے زيادتى كى ہے يہاں تک كہ وه پلٹ آئے اللہ كے حكم كى طرف. پهر اگر وه پلٹ آئے تو صلح كرا دوران دونوں گروہوں كے درميان عدل كے مطابق اور انصاف كرو بلا شبہ اللہ پسند كرتا ہے انصاف كرنے والوں كو" (الحجرات: 9). اور بهى نبى كريم محمد صل الله عليه وسلم نے فرمايا كہ كرپشن زمانے كے دوران ميں سلاح فروخت منع كرتے ہے.

Print

Please login or register to post comments.