نئے سال اور غیر مسلموں کو مبارکباد دینے کا شرعی و سماجی جائزہ

  • 25 اگست 2025
نئے سال اور غیر مسلموں کو مبارکباد دینے کا شرعی و سماجی جائزہ


سوال 1:

کیا نئے سال کا جشن منانا جائز ہے؟

جواب:
نیا سال بذاتِ خود کوئی شرعی تہوار نہیں ہے۔ اسلام میں عید صرف دو ہیں: عیدالفطر اور عیدالاضحی۔ تاہم سال کے اختتام یا آغاز پر شکرگزاری کرنا، ماضی پر غور کرنا اور مستقبل کے لیے اچھی نیتیں کرنا جائز اور مستحسن عمل ہے۔ اگر اس موقع پر کوئی غیر شرعی کام (مثلاً شراب نوشی، بے حیائی، یا عبادت میں کسی اور کو شریک کرنا) نہ ہو تو یہ صرف ایک سماجی اور قومی موقع سمجھا جائے گا۔

سوال 2:

کیا کرسمس یا نئے سال کے موقع پر مسیحی بھائیوں کو مبارکباد دینا درست ہے؟

جواب:
جی ہاں، ان مواقع پر مبارکباد دینا شرعاً جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کسی باطل عقیدے یا مذہبی رسم کی تائید شامل نہ ہو۔ یہ عمل دراصل حسنِ سلوک، اچھے تعلقات اور پڑوسیوں کے ساتھ نرمی کی علامت ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا﴾ [البقرۃ: 83]
ترجمہ: “اور لوگوں سے اچھی بات کہا کرو۔”

اسی طرح فرمایا:
﴿لَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ﴾ [الممتحنة: 8]
ترجمہ: “اللہ تمہیں ان لوگوں کے ساتھ نیکی اور انصاف کرنے سے نہیں روکتا جنہوں نے دین کے معاملے میں تم سے جنگ نہیں کی اور نہ ہی تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا۔”

سوال 3:

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کا اسلامی نقطۂ نظر کیا ہے؟

جواب:
قرآن کریم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کو ایک عظیم معجزہ قرار دیتا ہے۔ سورۃ مریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿وَالسَّلَامُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدتُّ وَيَوْمَ أَمُوتُ وَيَوْمَ أُبْعَثُ حَيًّا﴾ [مریم: 33]
ترجمہ: “اور مجھ پر سلام ہے جس دن میں پیدا ہوا، جس دن مروں گا اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں گا۔”

اس سے ظاہر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اسلام میں بھی ایک محترم اور عظیم المرتبت نبی ہیں۔ اس پہلو سے مسیحی بھائیوں کو خوشی کے موقع پر مبارکباد دینا ان کی عظمت کو تسلیم کرنے اور باہمی احترام کا اظہار ہے۔

سوال 4:

کیا پرانے فتاویٰ میں مبارکباد دینے کو منع نہیں کیا گیا؟

جواب:
جی ہاں، بعض قدیم فتاویٰ میں اہلِ کتاب کو مبارکباد دینے سے منع کیا گیا تھا، مگر ان کا پس منظر اُس دور کے مذہبی تنازعات اور کشیدگی سے تھا۔ آج کے دور میں حالات بدل چکے ہیں، مسلمان اور مسیحی شہری ایک ساتھ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ اسی لیے معتبر اسلامی ادارے جیسے الازہر الشریف اور دار الافتاء مصر اس بات پر متفق ہیں کہ مبارکباد دینا جائز اور پسندیدہ ہے۔

سوال 5:

کیا ایسے مواقع پر مبارکباد دینا ایمان کو نقصان پہنچاتا ہے؟

جواب:
نہیں، بشرطیکہ مسلمان اپنے عقیدے پر قائم رہے اور مبارکباد صرف خیرسگالی اور سماجی تعلقات کے اظہار کے طور پر دی جائے۔ اسلام نے اہلِ کتاب کے ساتھ نکاح اور کھانے پینے میں شرکت کی اجازت دی ہے، لہٰذا معمولی مبارکباد اس سے کہیں زیادہ ہلکا اور فطری معاملہ ہے۔

سوال 6:

انتہا پسند گروہ جو اسے حرام قرار دیتے ہیں، ان کے بارے میں کیا کہا جائے؟

جواب:
یہ گروہ قرآن و سنت کی اصل تعلیمات کو نظرانداز کر کے نفرت اور تفرقہ پھیلاتے ہیں۔ اسلام کی اصل تعلیمات عدل، رحمت اور رواداری پر مبنی ہیں۔ ایسے بیانیے کا رد کرنے کے لیے ضروری ہے کہ قرآن و سنت کے دلائل کو پیش کیا جائے اور اسلام کی عالمی و انسانی اقدار کو اجاگر کیا جائے۔

خلاصہ و فتویٰ:
• نیا سال منانا بطور مذہبی تہوار جائز نہیں، لیکن شکر گزاری اور غور و فکر کے لیے اس موقع کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔
• مسیحیوں کو کرسمس یا نئے سال پر مبارکباد دینا جائز اور مستحسن ہے، بشرطیکہ اس میں عقیدے کی کمزوری یا کسی باطل مذہبی رسم کی تائید شامل نہ ہو۔
• یہ عمل قرآن و سنت کے اصولوں، حسنِ اخلاق اور اچھے تعلقات کے عین مطابق ہے۔

- فتویٰ کا خلاصہ:
“غیر مسلموں کو ان کے تہواروں پر مبارکباد دینا شرعاً جائز ہے، اور یہ اسلام کی اعلیٰ انسانی اقدار کی نمائندگی کرتا ہے۔”

Print
Tags:

Please login or register to post comments.

 

نئے سال اور غیر مسلموں کو مبارکباد دینے کا شرعی و سماجی جائزہ
پير, 25 اگست, 2025
سوال 1: کیا نئے سال کا جشن منانا جائز ہے؟ جواب: نیا سال بذاتِ خود کوئی شرعی تہوار نہیں ہے۔ اسلام میں عید صرف دو ہیں: عیدالفطر اور عیدالاضحی۔ تاہم سال کے اختتام یا آغاز پر شکرگزاری کرنا، ماضی پر غور کرنا اور مستقبل کے لیے اچھی نیتیں...
جاہلیت کا صحیح مفہوم اور انتہا پسندوں کا باطل دعویٰ
پير, 25 اگست, 2025
انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے معاشروں پر لگائے جانے والے سب سے خطرناک اور سنگین الزامات میں سے ایک یہ ہے کہ وہ انہیں جاہلی معاشرے قرار دیتی ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے مکہ کا معاشرہ نبی اکرم ﷺ کی بعثت سے پہلے تھا، بلکہ اس سے بھی زیادہ بدتر۔ ان تنظیموں...
ولاء و براء کے تصور کی تصحیح
اتوار, 24 اگست, 2025
انتہا پسند تنظیموں کے نزدیک ’ولاء‘ سے مراد اللہ، اس کے رسول، صحابۂ کرام اور موحد مؤمنین سے محبت اور اُن کی نصرت و حمایت ہے؛ جب کہ ’براء‘ کا مطلب اُن تمام افراد سے بیزاری اور نفرت ہے جو اللہ، اُس کے رسول، صحابہ اور موحد...
123457910Last

ازہرشريف: چھيڑخوانى شرعًا حرام ہے، يہ ايك قابلِ مذمت عمل ہے، اور اس كا وجہ جواز پيش كرنا درست نہيں
اتوار, 9 ستمبر, 2018
گزشتہ کئی دنوں سے چھيڑ خوانى كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بہت سى باتيں كہى جارہى ہيں مثلًا يه كہ بسا اوقات چھيڑخوانى كرنے والا اُس شخص كو مار بيٹھتا ہے جواسے روكنے، منع كرنے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا ہے جو...
فضیلت مآب امام اکبر کا انڈونیشیا کا دورہ
بدھ, 2 مئی, 2018
ازہر شريف كا اعلى درجہ كا ايک وفد فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى سربراہى  ميں انڈونيشيا كے دار الحكومت جاكرتا كى ‏طرف متوجہ ہوا. مصر کے وفد میں انڈونیشیا میں مصر کے سفیر جناب عمرو معوض صاحب اور  جامعہ ازہر شريف كے سربراه...
شیخ الازہر کا پرتگال اور موریتانیہ کی طرف دورہ
بدھ, 14 مارچ, 2018
فضیلت مآب امامِ اکبر شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب ۱۴ مارچ کو پرتگال اور موریتانیہ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں وہ دیگر سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور صدرِ پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ ملک کے...
123578910Last

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123578910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
123578910Last