حدیث میں نہ کسی چیز کا حکم ہے اور نا ہی کسی چیز سے ممانعت ہے یعنی اس میں انسان کو کسی چیز کے کرنے کا مکلف نہیں بنایا گیا ہے بلکہ اس میں صرف ایک خبر دی گئی ہے، لہذا اب جو یہ دعوی کرے کہ اس نے خلافت کی آواز بلند کرکے اللہ کے فرمان کو مکمل کیا،وہ ہمیں ذرا بتائے کہ اللہ نے اسے کہا اس بات کا مکلف بنایا ہے؟ اور کہا سے یہ وجوب آیا ہے؟ ورنہ وہ محض جھوٹا دعویدار سمجھاجائیگا اور شرعی نصوص کو غیر محمل میں استعمال کرنے والا قرار پائیگا۔