ان کا دعوی ہے کہ غیر مسلم ممالک کے سفارت خانوں اور سفیروں کا مسلم ممالک میں ہونا ارتداد اور اسلام سے خارج ہونے کے مترادف ہے کیوں کہ یہ عمل غیر مسلموں کے ساتھ دوستی کرنے کے قائم مقام ہے، اور قرآن کی آیت کریمہ بھی اس کی طرف اشارہ کرتی ہے : {لا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ وَمَن يَفْعَلْ ذَلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللّهِ فِي شَيْءٍ إِلاَّ أَن تَتَّقُواْ مِنْهُمْ تُقَاةً وَيُحَذِّرُكُمُ اللّهُ نَفْسَهُ وَإِلَى اللّهِ الْمَصِيرُ}، ترجمہ " مؤمنوں کو مسلمانوں کے علاوہ کافروں کو اپنا دوست نہیں بنانا چاہئے اور جو کوئی ایسا کرے گا اللہ رب العزت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہوگا مگر یہ کہ تم لوگ ان سے بچاؤ اور حفاظت کے پہلو اختیار کرتے رہو اور اللہ رب العزت تم لوگوں کو اپنے آپ سے ڈراتا ہے اور سب کو اللہ رب العزت کی طرف ہی لوٹنا ہے "، اس کے علاوہ اور بھی بہت سی آیتیں ہیں جو غیر مسلموں کے ساتھ دوستی کرنے سے روکتی ہیں ۔