بيت المقدس كى نصرت كے لئے ازہر شريف كى بين الاقوامى كانفرنس ميں شناخت، بيدارى اور ذمہ دارى جيسے موضوعات سرفہرست ہيں۔ الازہر عالمى كانفرنس برائے نصرت بيت المقدس كا انعقاد 17 اور 18 جنورى كو ہو گا، جس ميں درج ذيل موضوعات دائرۂ بحث ميں شامل ہوں گے:
• بيت المقدس كے مسئلہ كے بارے ميں لوگوں كو بيدار كرنا۔
• بيت المقدس كى عربى اور اسلامى شناخت پر تاكيد كرنا۔
• بيت المقدس كے تئیں بين الاقوامى ضمیر اور ذمہ دارى كو اجاگر كرنا اور اس بات پر تاكيد كرنا كہ بين الاقوامى قانون، مقبوضہ زمين كى حفاظت كو قابض قوت كى ذمہ دارى گردانتا ہے۔
اس كانفرنس كا انعقاد ازہر شريف اور مسلم علماء كونسل كی زير نگرانى ہو رہا ہے جس ميں مذکورہ بالا تين موضوعات كے تحت مختلف مسائل پر بحث ہو گى۔
پہلے جلسہ كا عنوان "بيت المقدس كى عربى شناخت اور اس كا پيغام" ہے اس جلسہ ميں بيت المقدس كى دينى اور عالمى مقام ومنزلت، انسانى تاريخ اور وقت حاضر ميں اس كى پہچان، اور بيت المقدس اور فلسطين كے حوالہ سے صہيونيوں كے جهوٹے دعوں جیسے موضوعات پر بحث ومباحثہ ہو گا۔ دوسرے جلسہ كا عنوان "بيت المقدس كے بارے ميں بيدارى اجاگر كرنا" ہے، جس ميں بين الاقوامى برادری کی نظر میں بیت المقدس کا قانونی موقف، اور اس مسئلہ كے بارے ميں بيدارى كے شعور كو اجاگر كرنے ميں سياسى، ثقافتى اور تربيتى كردار سرفہرست ہیں۔
جبكہ تيسرے جلسہ كا عنوان "بيت المقدس كے مسئلہ كے بارے ميں بين الاقوامى ذمہ دارى" ہے جس ميں دينى، بين الاقوامى اور سول سوسائٹى كے اداروں كى ذمہ دارى كے بارے ميں روشنى ڈالى جائے گى۔
امام اكبر شيخ الازہر ڈاكٹر احمد الطيب كی زیر نگرانی الازہر عالمى كانفرنس برائے نصرت بيت المقدس کا انعقاد بیت المقدس کو اسرائیل کا دار الحکومت قرار دینے اور امريكى سفارت خانہ كو بيت المقدس منتقل كرنے كے فيصلہ كے جواب كے ضمن ميں آتى ہے۔
اس كانفرنس كے اختتام ميں كئى سفارشات پيش كى جائيں گى جس ميں فلسطينى زمين اور اس كے قوم كے حقوق کی حمايت اور ايک خود مختار ملک، جس كا دار الحكومت بيت المقدس ہو سرفہرست ہيں، علاوه ازيں بيت المقدس كے مقدس اسلامى اور مسيحى مقامات كى حمايت اور آنے والى نسل كو فلسطين اور بيت المقدس كى اہميت سے متعارف كرانا ہے۔