مسلمانانِ روہنگیا کے متعلق ازہر شریف کا بیان

  • 8 ستمبر 2017
مسلمانانِ روہنگیا کے متعلق ازہر شریف کا بیان

بسم الله الرحمن الرحيم

پورى دنيا گزشتہ كئى دنوں سے ذرائع ابلاغ اور سوشیل ميڈيا كے ذريعے  ميانمار كے صوبے رخائن ميں  قتل وغارت، ظلم وبربريت،جبرى نقل مكانى، آتش زنى ، نسل كشى اور ظالمانہ قتل عام كى خوفناک تصويروں اور وحشت انگيزمناظركا مشاہده كر رہى ہے، جس ميں  سينكڑوں محصور خواتين،بچوں، بوڑهوں اور نوجوانوں كو (بے رحم طريقے سے) موت كے گهاٹ اتارديا گيا ہے-  اور وہاں حكام نے ظلم بربريت كے ايسے حملے كركے انہيں اپنے وطن سے فرار ہونے پر مجبوركيا جن كى مثال انسانى تاريخ پيش كرنے سےقاصر ہے، پھر ان ميں سے كوئى راستے ميں سفر كى مشقت ،كوئى شديد بهوک وپياس،كوئى سخت دهوپ وگرمى كى شدت سے دم توڑ گيا، تو كوئى حالت فرارميں سمندركى بے رحم موجوں كى نظر ہوگيا-

يہ جنگلى اور غير انسانى سانحہ ہرگز رونما نہ ہوتا، اگر عالمى ضميراوراس كےمالک مرده نہ ہوتے، اوراسكے ساتھ ساتھ  انسانى اخلاق كے تمام مفاہيم بھى دم توڑگئے ہيں جس كى وجہ سے عدل وانصاف ، آزادى اور حقوق انسانى كى تمام آوازيں بھى دفن ہوچكى ہيں، اور قوموں كے امن وامان،  اپنے وطن ميں  ان كے زندگى بسر كرنے كے حق اور انسانى  حقوق كى حفاظت كے تمام بين الاقوامى معاہدے بھى صرف ورق پرسياہى ره گئے ہيں، بلكہ ايک ايسا جھوٹ بن گئے ہيں كہ وه اس سياہى كى قيمت كے بھى مستحق نہيں ہيں-  

روہنگيا كے مسلمانوں كو نسل كشى كى ايسى عجيب كاروائيوں كا سامنا ہے جو ہميں جنگلوں ميں وحشيانہ سلوک كى يا دلاتى ہيں-  ان(مجرمانہ كاروائيوں) پر صرف مذمت پر اكتفاءكرنے كا كوئى فائده نہيں، اسى طرح  ميانمار كے حكام اور فوج كے ظلم وستم سے بورمى مسلمانوں كو بچانے كے لئے  بين الاقوامى اور انسانى تنظيموں كى جانب سے متذبذب اورشرمسانہ اپيلوں كا بھى كوئى فائده نہيں، يہ بھى فضول اور وقت كا ضياع ہے- اور ہميں اس بات كا يقين ہے كہ اگر مسلمانوں كے علاوه يہ لوگ يہودى ، عيسائى ، يا بوذى  يا كسى اور دين كے پيروكار ہوتے تو انہى عالمى تنظيموں  كا نقطہ نظر اوراقدام اس سے بالكل مختلف، پرزور اور جلد ہوتا-

ازہر شريف نے اس سال كے آغاز ميں قاہره ميں مسلم علماء كونسل كے تعاون سے  رخائن، ميانمار ميں متصادم گروہوں كى ميزبانى كركے ان كے مختلف نقطہ نظر كو قريب كرنے كى كوشش كى تھى، جس ميں ميانمار كے تمام اديان اور نسلى گروہوں كى نوجوان قيادت ، راہبوں اورعلمائے دين نے نمائندگى كى تھى، اور يہ اس مسئلے كو امن وسلامتی كے راستے پر لانے كا پہلا قدم تھا، مگر ميانمار كے بعض دينى قائدين نے ان كوششوں كو پس پشت ڈال كر اپنى (مرده) ضميرى كى وجہ سے  مسلمانوں كے خلاف نسل كشى، اور بد ترين انسانى ظلم وبربريت كے لئے انتہاء پسند  مسلح افواج كے ساتھ اتحاد كرليا، يہ ايک ايسا عمل ہے جس كو تمام مذاہب رد كرتے ہيں،  يہ ميانمار كى تاريخ ميں ايک شرمناک ريكارڈ ہو گا جسے تاريخ كبھى نہيں بھلا پائےگى-

اپنى دينى اور انسانى ذمہ دارى كو مد نظرركهتے ہوئےاور اپنے عالمى پيغام كى وجہ سے ازہر شریف کے لئے یہ ممكن نہيں كہ  وه ان غير انسانى خلاف ورزيوں كے سامنے ہاتھ باندھے كھڑا رہے، بلكہ اس قتل عام اور خونريزى  جس كى قيمت صرف بورمى مسلمان ادا كررہے ہيں، اس كو روكنے لئے ازہر شريف عربى، اسلامى اور بين الاقوامى سطح پر انسانى تحريكوں كى قيادت كرے گا-  اور اب ازہر شریف پورى دنيا كى تمام بين الاقوامى تنظيمات، اور حقوق انسانى كى تنظيموں سے مطالبہ كرتا ہے كہ ان مكروه جرائم كو روكنے، سزاواروں كو سزا دلوانے، اور انہيں خوفناک ظلم كا مرتكب ہونے كےجرم ميں بطور مجرم ، بين الاقوامى عدالت كے سامنے پيش كرنے كيلئے ضرورى اقدامات كرنے ميں اپنا فريضہ ادا كريں-

سب كو يہ بھى مد نظر ركھنا چاہئے كہ  ايسے جرائم دہشت گردى كے بنيادى اسباب ميں سے ہيں، جو دہشت گردانہ جرائم كى ترغيب ديتے ہيں، اور جن سے پورى انسانيت دوچار ہے-

اسلام كے دل مصر اور ازہر شريف سے انسانى صدا بلند كرتے  كرتے ہوئے،  عرب ليگ، او آئى سى ، يورپى يونين، اور اقوام متحده خاص طور پر سلامتى كونسل سے مطالبہ كرتے ہيں كہ وه فورى اقدامات اٹھائيں، اس سے قبل  عربى اور اسلامى ممالک كے حكام  پر لازم ہے كہ وه ممكنہ سياسى اور اقتصادى دباؤ كے ذريعے ميانمار كے حكام كو راه راست پر لانے، اور شہريوں كے درميان دينى اور نسل پرستانہ سلوک پر قابو پانے كى كوشش كريں-

اور ازہر شريف امن كى نوبل انعام يافتہ كے متضاد موقف پر بھى اظہارِافسوس كرتا ہے كہ اس كے ايک ہاتھ ميں امن كا نوبل انعام ہے تو دوسرے ہاتھ سے امن كے خلاف ان تمام جرائم كى تائيد كرتى ہے، جو امن كو ملياميٹ كركے اس کو محض ایک بے معنی لفظ بناديتے ہيں-

آخر ميں ہم اپنے بورمى بھائيوں سے كہتے ہيں كہ آپ اس ظالمانہ حملے كے سامنے ڈٹے رہیں ، ہم آپ کے ساتھ ہيں ، اور ہم آپ کو ہرگز بے يار ومددگار نہيں چھوڑيں گے، الله تعالى مددگار اور حامى ہے.. اور جان لو كہ  بے شک الله تعالى فاسدوں كے عمل كو درست نہيں كرتا، اور يہ كہ " جنہوں نے ظلم كيا هے وه بھى ابھى جان ليں گے كہ كس كروٹ الٹتے ہيں" (سورۀ الشعراء: 227)۔

والسلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 

احمد الطيب شيخ الازہر

17 ذوالحجہ 1438ھـ

8 ستمبر 2017 م

 

Print

Please login or register to post comments.

 

اللہ تعالیٰ نے قدرتی آفات کیوں پیدا کیے ہیں؟
منگل, 3 جون, 2025
اللہ نے زلزلے اور آتش فشاں جیسے قدرتی آفات کیوں پیدا کیے ہیں؟ یہ سوال دو پہلو رکھتا ہے:     1.    اللہ تعالیٰ نے ایسی قدرتی آفات کیوں پیدا کیں جو انسان کی زندگی کو تباہ کر دیتی ہیں؟   ...
کیا واقعی جادو انسان کی زندگی پر قابو پا سکتا ہے؟
پير, 2 جون, 2025
قرآنِ کریم میں جادو کا ذکر موجود ہے، اور حالیہ دنوں میں اس موضوع سے متعلق شکایات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بہت سے افراد کہتے ہیں: “میری زندگی میں جو رکاوٹیں آ رہی ہیں، رشتے نہیں بن رہے، یا کام میں ناکام ہو رہا ہوں، اس کی وجہ...
تکبر، انتہاپسندی اور حقیقی تقویٰ: ایک فکری و اخلاقی تجزیہ
جمعه, 23 مئی, 2025
  اسلام ایک ایسا دین ہے جو روحانی پاکیزگی اور اخلاقی بلندی کا علمبردار ہے۔ اس کی تعلیمات کا جوہر انسان کو عاجزی، انکساری اور دوسروں کے لیے خیرخواہی کی راہ پر گامزن کرنے میں مضمر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام میں تکبر اور غرور کو سختی سے ممنوع...
1345678910Last

جرمنى كے دورے كى شروعات ميں امام اكبر شيخ ارہر كرسچین چرچز كے سربراهوں ملاقات كرتے ہوئے تاكيد كرتے ہیں كہ..
منگل, 15 مارچ, 2016
جرمنى كے دورے كى شروعات ميں امام اكبر شيخ ارہر كرسچین چرچز كے سربراهوں ملاقات كرتے ہوئے تاكيد كرتے ہیں كہ: دنيا ميں امن وامان كو نشر كرنا ميرا اولين مقصد ہے اور.. ميں عن قريب وتيكن كے پوپ سے ملاقات كروں گا فضيلت مآب امام اكبر شيخ ازہر اور مسلم...
آج پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب جرمنی کے قومی اسمبلی سے مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے
منگل, 15 مارچ, 2016
آج شیخ ازہر اور مجلس علماء کونسل کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب جرمنی کے قومی اسمبلی سے مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے۔  دورے میں امام اکبر قومی اسمبلی کے سربراہ "نوربرت لامرت" سے ملاقات کریں گے۔  علاوہ ازیں...
آج... امام اکبر شیخ ازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے
هفته, 12 مارچ, 2016
جرمنى کے قومی اسمبلی (بوندستاج) کے سربراہ کی دعوت کے بنا پر امام اکبر شیخ ازہر جرمنی کے دار الحکومت "برلین" پہنچے۔ یہ دورہ چند دن تک رہے گا جس کے دوران پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے۔ دورے میں امام...
First45678101213

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
1345678910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
12345679Last