غیر مسلموں کے ساتھ موالات ( دوستی ) اختیار کرنا خواہ ان کا شمار دشمنوں میں ہی کیوں نہ ہو مگر یہ فعل کفر قرار نہیں دیا جا سکتا، ہاں مگر اسے بہت بڑا جرم قرار دیا جائیگا اور حاکم اسے اس کی سخت سے سخت سزا دیگا تاکہ خیانت کرنے والوں کے لئے عبرت کا سامان ہو اور وہ اپنی خیانت سے باز آ جائیں لیکن پھر بھی وہ مسلمان ہی رہے گا اس پر کفر کا فتوی نہیں لگایا جا سکتا ۔