قرآن پاك کو جلانے كى جرات ركهنے والے مجرموں كو يہ اچهى طرح جان لينا چاہيےکہ یہ جرائم ہر معیار سے وحشیانہ دہشت گردی ہیں ، یہ ایک ايسى نفرت انگیز نسل پرستی اور دہشت گردى ہے جس كو تمام انسانی تہذیبیں رد كرتى ہیں ، بلکہ يہى اعمال ہى دنيا بهر ميں ہونے والى دہشت گردی کا ایندھن ہيں جس سے مشرق اور مغرب كے رہنے والے تمام لوگ تكليف اٹهارہے ہيں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ گھناؤنے جرائم نفرت اور كراہيت کے جذبات کو جنم دیتے ہیں ، معاشروں کی سلامتی کو مجروح کرتے ہیں ، اور بين المذاہب اور بين المسالك مکالمے كى تمام اميدوں پر پانى پهير ديتے ہيں ۔
انہیں یہ سمجھنا چاہئے کہ قرآن مجيد کو جلانے سے دنیا بھر كے تقریبا دو ارب مسلمانوں کے جذبات كو آگ لگى ہے ۔انسانی تاریخ ان جرائم کو انسانيت كى ذلت اور رسوائى کے صفحات پر درج کرے گی۔