حقيقى مسلمان وه ہے جس نے الله رب العزت كى كتاب اور اس كے حكموں كى پيروى كى، جو حبيب المصطفى كو الله سبحانہ وتعالى كا آخرى رسول مانتا ہے اور ان كے اقوال اور افعال كى اپنى زندگى ميں تطبيق رہتا ہے۔ سچا مسلمان وه ہے جو ہاتھ سے پہلے اپنى زبان سے دوسروں كو محفوظ ركهتے، جو سچا، صادق اور امانت دار ہو۔ جو خود غرض نہ ہو اور اپنے بهائى كے لئے وہى پسند كرے جو اپنے لئے كرتا ہو۔ جو اپنے ہر فعل اور ہر قول ميں الله سے ڈرے بمعنى كہ وہى كرے جو اس كے رب كو راضى اور خوش كرے .مسلمان وه ہے جو دين اور دنيا دونوں كے دامن كو اپنے ہاتھ سے نہ چهوڑے- جو اپنى زندگى كےلئے اسے كام كرے جيسے وه تا ابد دنيا ميں رہے گا اور اپنى آخرت كے لئے ايسے كام كرے جيسے وه اگلے لمحہ مرنے والا ہے۔ مسلمان وه ہے جو غير مسلمانوں كے ساتھ اتنا اچها سلوك كرے كہ وه اس كے حسنِ اخلاق كى وجہ سے اس كے دين ميں داخل ہونے كے لئے بے چين ہو جائيں۔دراصل غير مسلمانوں كے ساتھ مسلم حكمرانوں كے رحم دلانہ سلوك ہى كى وجہ سے اسلامى تعليمات نے غير مسلموں كے دلوں كو مسخر كيا۔ مسلمان وه ہے جو اپنے معاشرے ميں مذہب، رنگ، نسل، قوم، قبيلے، زبان اور ثقافت كے بجائے انصاف، مساوات اور بهائى چارے كى فضا قائم كرے۔مسلمان وه ہے جو انسانيت كا احترام كرے جس كے قول وفعل ميں تضاد نہ ہو۔ جس كے ہاں تمام انسان برابر ہوں۔جس كے معاشرے ميں غير مسلمان شہرى كو كسى قسم كا ڈر نہ ہو۔ نسائى شريف كى ايك روايت كے مطابق، حضرت ابو بكر صديق بيان كرتےہيں كہ حضور نبى اكرم ؐنے فرمايا جو مسلمان كسى غير مسلم شہرى كو ناحق قتل كرے گا الله تعالى اس پر جنت حرام فرما دے گا - مسلمان وه ہے جو اعتدال اور ميانہ روى سے كام كرے- جو اپنے مخالفين پر كفر كا الزام لگا كر اُن كے قتل كرنے كو جائز نہ قرار دے-مسلمان وه ہے جو انسان، حيوان يہاں تك كے بے جان چيزوں كےساتھ رحمدل ہو، مسلمان وه ہے جو بيٹى كو زحمت نہيں بلكہ رحمت سمجهے اور جو اپنى اولاد كے ساتھ برابر كا سلوك كرے- مسلمان وه ہے جو اپنى اور اپنے معاشرے كى صفائى كا خيال ركهے كيونكہ رسول اكرم نے صفائى كو نصف ايمان كہا ہے- مسلمان وه ہے جو اپنى ماں كا احترام كرے ،اس ماں كا جس كے قدموں تلے نبى اكرم نے جنت قرار دى ، مسلمان وه ہے جو اپنے والدين كى عزت كرے ان كے ساتھ نرمدلى سے پيش آئے كيونكہ الله رب العزت نے فرمايا: (اور تمہارے پروردگار نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرتے رہو۔) (بنى اسرائيل: 23) يعنى كہ الله كى عبادت كے فورًا بعد والدين سے احسان اور خوش اخلاقى سے پيش آنا مسلمان كى اہم ترين صفت ہے۔
مسلمان وه ہے جو اسلام كا علم اونچا لہرانے كے لئے علم كے ميدان ميں فوقيت حاصل كرنے كے لئے بهاگ دوڑ كرے۔ جو نہ صرف تلوار سے جہاد كرنے كا قائل ہو بلكہ علم كے راستے ميں قلم سے لڑے۔ جو اپنى قوم كى منفعت كے لئے نئى اور مفيد اشيا ايجاد كرے۔ "مسلمان" ايك "نام" نہيں... ايك "صفت" ہے۔
مسلمان بنيے!!