علم اور تقوى ‏

  • 5 فروری 2018
علم اور تقوى ‏

علم اور جہالت دو متضاد چيزيں ہيں جو بالكل بهى برابر نہيں ہو سكتيں،   علم سے ہى  انسان كو الله ربّ العزت  اور اپنى  پہچان حاصل ہوتى ہے، الله تعالى فرماتا ہے: (اور خدا سے ڈرو اور (دیکھو کہ) وہ تم کو (کیسی مفید باتیں) سکھاتا ہے) (سورۂ بقره: 282)  علم سے اچهے برے كى تميز ہوتى ہے، علم سے سيدهے راستے كا تعين ممكن ہو جاتا ہے، جو انسان كو  نہ صرف اپنے رب تك ، بلكہ دنيا ميں بهى اسى راستہ پر چلنا ہى اس كو  كاميابى كى منزل تك پہنچا سكتا ہے.   الله تعالى نے رسولِ كريمؐ كو حكم ديا كہ آپ اپنے رب تعالى سے علم كى دعا كرتے رہيں: (اور دعا کرو کہ میرے پروردگار مجھے اور زیادہ علم دے) (سورۂ طہ: 114)

علم كا مطلب ہے " جاننا"  اورحقيقى معرفت تك پہنچنے كے لئے صرف يہ كافى نہيں كہ آدمى كے پاس الفاظ اور معلومات كا ذخيره ہو، بلكہ يہ بهى ضرورى ہے كہ اس كے اندر صحيح سوچ اور  فكر ہو- الله كا ڈر آدمى كے اندر يہى صحت مند فكر پيدا كرتا ہے۔ آدمى جتنا زياده سنجيده ہو اتنا ہى زياده اس كے اندر  اچهے  فكر كى صلاحيت پيدا ہوتى ہے، اور  الله رب العزت  كا ڈر ہى  آدمى كو سب سے زياده اس قابل بناتا ہے كہ وه صحيح اور درست طريقہ  سے سوچ سكے۔

علم اور خشيت الہى  يا تقوى دونوں لازم وملزوم ہيں- انسان كے پاس جتنا دين اور دنيا  كا علم زياده ہوگا، اتنا ہى اس كے دل ميں الله تعالى كا ڈر اور خوف ہو گا۔ اگر دل ميں علم تو ہو، ليكن الله كا ڈر نہ ہو تو ايسے علم كا كوئى فائده نہيں ہے، بلكہ ايسا علم ہلاكت اور تباہى كا سبب بن سكتا ہے - ارشادِ بارى تعالى ہے: (انسانوں اور جانوروں اور چارپایوں کے بھی کئی طرح کے رنگ ہیں۔ خدا سے تو اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو صاحب علم ہیں۔ بےشک خدا غالب (اور) بخشنے والا ہے) (سورۂ فاطر: 28)

الله تعالى نے كتمان علم كى سزا قرآنِ حكيم ميں  ان  الفاظ ميں  بيان كى ہے: (جو لوگ (خدا) کی کتاب سے ان (آیتوں اور ہدایتوں) کو جو اس نے نازل فرمائی ہیں چھپاتے اور ان کے بدلے تھوڑی سی قیمت (یعنی دنیاوی منفعت) حاصل کرتے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں محض آگ بھرتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے خدا قیامت کے دن نہ کلام کرے گا اور نہ ان کو (گناہوں سے) پاک کرے گا۔اور ان کے لئے دکھ دینے والا عذاب ہے ( 174 ) یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی اور بخشش چھوڑ کر عذاب خریدا۔ یہ (آتش) جہنم کی کیسی برداشت کرنے والے ہیں!) (سورۂ بقره 174: 175) اور رسول اللهؐ نے فرمايا: «جس شخص سے علم كے باره ميں سوال كيا گيا، اور اس نے اسے چهپايا تو اسے قيامت كے دن اس كے منہ ميں آگ كى لگام پہنائى جائے گى۔»

الله كا ڈر آدمى كے الفاظ اور معلومات كے لئے ايسا ہى ہے جيسے سانچہ خام اشياء كے لئے سانچہ خام اشياء كو بامعنى صورت ميں ‏تبديل كرتا ہے۔ اسى طرح الله كا ڈر الفاظ اور معلومات كو معرفت ميں ڈهال ديتا ہے۔‏

علم حاصل كرنا اور اس كے بعد  اپنے دين كو اچهى  اور صحيح طرح سمجهنا ايك  بہت ہى عظيم عمل ہے- ارشادِ بارى تعالى ہے: (اور یہ تو ہو نہیں سکتا کہ مومن سب کے سب نکل آئیں۔ تو یوں کیوں نہ کیا کہ ہر ایک جماعت میں سے چند اشخاص نکل جاتے تاکہ دین کا (علم سیکھتے اور اس) میں سمجھ پیدا کرتے اور جب اپنی قوم کی طرف واپس آتے تو ان کو ڈر سناتے تاکہ وہ حذر کرتے) (سورۂ توبہ: 122) دين كى سمجھ اور فہم وراست الله ربّ العزت كى طرف سے ہوتى ہے۔ چنانچہ ارشادِ بارى تعالى ہے: (وہ جس کو چاہتا ہے دانائی بخشتا ہے۔ اور جس کو دانائی ملی بےشک اس کو بڑی نعمت ملی۔ اور نصیحت تو وہی لوگ قبول کرتے ہیں جو عقلمند ہیں) (سورۂ بقره: 269)

حقيقى عالم وه ہے جس كے دل ميں الله كا خوف ہو حضرت عبد الله بن مسعود فرماتے ہيں: "علم بہت زياده احاديث كو ياد كر لينے كا نام نہيں، بلكہ علم، كثرتِ خشيت الہى كا نام ہے۔" اس سے واضح ہوتا ہے الله كے ہاں عزت وتكريم كى مقدار تقوى كے مطابق ہے، اور تقوى كى مقدار علم كے مطابق۔ علم اور معرفت  كى وجہ  سے ہى الله نے انسان كو اشرف المخلوقات كا مرتبہ ديا اور علم ہى وه خزانہ ہے جو انسان كو امير بناتا ہے ، پس جس انسان كى جهولى اس خزانہ سے خالى ہو وہى حقيقى فقير ہو تا ہے، علم ہى انسان كو طاقت بخشتا ہے، رسول پاك پر نازل ہونے والا پہلا لفظ " اقرا" تها جو اس بات پر تاكيد كرنے كے لئے كافى ہے كہ " امت اقرا" كا حال اس وقت تك بہتر نہيں ہوسكتا جب تك وه اس حكم الہى كى تعميل نہ كرے !!

Print

Please login or register to post comments.

 

اللہ تعالیٰ نے قدرتی آفات کیوں پیدا کیے ہیں؟
منگل, 3 جون, 2025
اللہ نے زلزلے اور آتش فشاں جیسے قدرتی آفات کیوں پیدا کیے ہیں؟ یہ سوال دو پہلو رکھتا ہے:     1.    اللہ تعالیٰ نے ایسی قدرتی آفات کیوں پیدا کیں جو انسان کی زندگی کو تباہ کر دیتی ہیں؟   ...
کیا واقعی جادو انسان کی زندگی پر قابو پا سکتا ہے؟
پير, 2 جون, 2025
قرآنِ کریم میں جادو کا ذکر موجود ہے، اور حالیہ دنوں میں اس موضوع سے متعلق شکایات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بہت سے افراد کہتے ہیں: “میری زندگی میں جو رکاوٹیں آ رہی ہیں، رشتے نہیں بن رہے، یا کام میں ناکام ہو رہا ہوں، اس کی وجہ...
تکبر، انتہاپسندی اور حقیقی تقویٰ: ایک فکری و اخلاقی تجزیہ
جمعه, 23 مئی, 2025
  اسلام ایک ایسا دین ہے جو روحانی پاکیزگی اور اخلاقی بلندی کا علمبردار ہے۔ اس کی تعلیمات کا جوہر انسان کو عاجزی، انکساری اور دوسروں کے لیے خیرخواہی کی راہ پر گامزن کرنے میں مضمر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام میں تکبر اور غرور کو سختی سے ممنوع...
1345678910Last

حکومتی سطح پر ایک عظیم الشان جلسہ عام انڈونیشیا کی طرف سے امام اکبر کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے سرفراز کیا گیا -
جمعرات, 25 فروری, 2016
ازہر شریف کا پیغام اہل السنت والجماعت کے مسلک  پر مضبوطی سے قائم رہنا ہے - حکومتی پیمانہ پر ایک خاص اہتمام اور استقبال انڈونیشیا کے مشرقی صوبے جاوہ کے شہر ما لانج میں واقع مولانا مالک ابراہیم نامی سرکاری اسلامی یونیورسٹی نے اپنے احاطہ میں...
ازہر شريف سے بيان
منگل, 29 دسمبر, 2015
ازہر شريف اپنى دستاويزوں ميں آزادى اور خاص طور پر عقيده كى آزادى كے متعلق آنے جانے والے بيانات پر ان قرآنى نصوص كى بنياد پر تاكيد كرتا ہے  لا إكراه في الدين دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے (سورة البقرة: 256) اور ارشاد بارى تعالى ہے لكم دينكم...
سكاى نيوز كے ساتھ انٹرويو ميں امامِ اكبر شيخِ ازہر نے كہا ..
پير, 16 نومبر, 2015
سكاى نيوز كے ساتھ  انٹرويو ميں امامِ اكبر شيخِ ازہر نے كہا : پارس ميں جو ہوا ہے  ايك سنگين جرم ہے جس سے ہر مذہب انسان يا تہذيب برى ہے . ہم فرانس كے صدر،  فرانسيسى قوم اور خاص طور پر  متاثرين كے اہل كاروں كو تعزيت پيش كرتے...
First4567891113

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
1345678910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
12345679Last