اے بيٹيوں كے باپ آج تمہارے لئے خوشخبرى ہو

  • 28 اگست 2017
اے بيٹيوں كے  باپ آج تمہارے لئے خوشخبرى ہو

اللہ رب العالمين نے قرآن كريم ميں ارشاد فرمايا ہے كہ : (وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا) [الفرقان: ۷۴]

(اے ہمارے پروردگار توہمیں ہماری بیویوں اوراولاد سے آنکھوں کی ٹھندک عطا فر ما اور ہمیں پرہیز گاروں کا پیشوا بنا ۔)

(هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِيَّا رَبَّهُ ۖ قَالَ رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً ۖ إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ) [آل عمران :۳۸[

(اے پرور دگار : تو اپنی طرف سے مجھے نیک اولاد عطا فرما ‘ بے شک تو ہی دعائوں کو سننے والا ہے۔)

اسی طرح حضرت ابراہیمؑ نے اللہ تعالی سے یہ دعا مانگی تھی

(رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ) [الصافات :۰۰ ۱ [(ا ے اللہ: توہمیں نیک اولاد عطا فرما۔ )

اللہ رب العزت سے جب بھی دعا مانگی جا ئے توہمیشہ نیک اولاد ہی کی دعا مانگیں ۔کیونکہ نیک اولاد ہی حقیقتا آنکھوں کی ٹھندک ‘ بڑھاپے کا سہارا ‘ انسان کی قوت بازو اور باعث سعادت فی الدنیا والآ خرۃ ہے لڑکا ہو یا لڑکی دونوں کی پیدائش پر یکساں خوشی کا اظہار کرنا اور  ظاہری حقوق ميں لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ برابر سلوک كرنا اور تمام بچوں کے حقوق کا خیا ل رکھنا ہم پر واجب ہے ۔ رسول اللہﷺ کا ارشاد گرامی ہے (فاتقوا اللہ واعدلوا بین اولادکم ) [متفق علیہ[

" اللہ سے ڈرتے رہو اور اپنی اولاد کے درمیان عدل و انصاف سے کام لو" ليكن انتہائى افسوس كا مقام يہ ہے كہ آج  پاكستان اور بعض اسلامى ممالك ميں ان واقعات كو ديكها جارہا ہے جو دور جاہليت ميں ہوتے تهے قرآن مجید نے اس جاہليت کو یوں بیان کیا ہے۔

(وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُم بِالْأُنثَىٰ ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ) [ النحل۵۸[

"اور جب ان میں سے کسی کے ہاں لڑکی پیدا ہونے کی خوش خبری دی جاتی ہے تو غم کی وجہ سے اس کا منہ کالا ہو جاتا ہے اور غصہ سے بھر جاتا ہے"

اسلام كے آنے سے قبل دور جاہليت ميں جس كے ہاں بيٹى پيدا ہوتى اس كے گهر ميں ماتم شروع ہو جاتا اور لوگ اپنى بيٹوں كو درگورکر ديتے تاكہ معاشرے ميں ان كى عزت ميں كوئى کمی نہ آئے – اسلام  آنے كے بعد اللہ كے نبى  ﷺ نے دور جاہليت  كے اس عمل كو نہ صرف اسلامى تعليمات كے منافى قرار ديا بلكہ بيٹى كو رحمت قرار ديتے ہوئے دور جاہليت  كى ان تمام رسموں كو ختم  كرديا  جس سے بيٹى كى تحقير ہوتى تهى- بيٹيوں كي عظمت و شوكت بلند كرنے والے يہ كلمات بھى ملاحظه كريں، رسول صلى اللہ  عليه وسلم  نے ارشاد فرمايا:
(من كانت له انثيٰ ولم يودھا ولم يھنھا و لم يوثر ولده عليها ادخله اللّٰه الجنة)

"جس كي ايك بچى ہو، وه اسے زنده در گور نہ كرے، اس كي توہين  نہ كرے، اپنے بيٹے كو اس پر فوقيت بھى نہ دے تو اس امر كے بدلے الله تعاليٰ اس كو جنت ميں داخل كرے گا۔"

آج سوچنے كى بات يہ ہے كہ كيا جو لوگ بيٹيوں كے پيدا ہونے پر  ماتم كرتے ہيں يا ان کو منحوس قرار ديتے ہيں يا ان كو بدبختى  كى علامت سمجھتے ہيں تو كيا وه  اسلامى تعليمات  كى خلاف ورزى نہيں كررہے؟  كيا كوئى شخص معصوم بچيوں كے ساتھ زيادتى  كر  كے مسلمان   يا انسان بهى ره سكتا  ہے؟  ہرگز نہيں-

 اسلام بيٹیوں كى عزت  وعظمت اور ان كے احترام كا درس ديتا ہے- رسول اكرم صلى اللہ عليہ وسلم كى نبوت كى پہلى  گواہى بهى ايک عورت ام  المومنين سيده خديجہ رضى اللہ عنها  نے دى  ہے  اور دين اسلام كا ايك بہت بڑا حصہ ہميں سيده فاطمہ الزہرا  رضى اللہ عنها ، سيده عائشہ صديقہ رضى اللہ عنها ، سيده حفصہ رضى اللہ عنها اور ديگر امہات المومنين رضى اللہ عنها  اور صحابيات رضى اللہ عنها سے ملا ہے، جس سے يہ بات بهى واضح ہوتى ہے كہ شريعت اسلاميہ كے دائره ميں جہاں بيٹا تعليم حاصل كر سكتا ہے وہاں بيٹى بھی  ہر ميدان  ميں تعليم حاصل كر سكتى  ہے اور اللہ كے نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان واضح ہے " علم حاصل كرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے "

عورت کا نان ونفقہ ہر حالت میں مرد کے ذمہ ہے۔ اگر بیٹی ہے تو باپ کے ذمہ۔ بہن ہے تو بھائی کے ذمہ ، بیوی ہے تو شوہر پر اس کانان و نفقہ واجب کردیا گیا اور اگر ماں ہے تو اس کے اخراجات اس کے بیٹے کے ذمہ ہے، ارشاد باری تعالی ہے کہ (عَلَى الْمُوسِعِ قَدَرُهُ وَعَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهُ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوفِ ) (البقرہ: ۲۳۶)  ( خوشحال آدمی اپنی استطاعت کے مطابق اور غریب آدمی اپنی توفیق کے مطابق معروف طریقے سے نفقہ دے۔) عورت کا حقِ مہر ادا کرنا مرد پر لازم قرار دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے کہ (وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً ۚ فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَّرِيئًا) (النساء: 4) عورتوں کا ان کا حقِ مہر خوشی سے ادا کرو اگر وہ اپنی خوشی سے اس میں سے کچھ حصہ تمھیں معاف کردیں تو اس کو خوشی اور مزے سے کھاوٴ۔

حضور پاک نے فرمایا کہ " النساء شقائق الرجال" یعنی کہ مرد اور عورت برابر ہیں، دونوں انسان ہيں جو اللہ کے دربار میں قیامت کے دن اپنے اعمال کے جواب دہ ہوں گے، دونوں کے حقوق بھی ہيں اور واجبات بھی اور اس زندگی کی کشتی دونوں کی محنت اور تعاون کے بغیر زندگی کے سمندر اور اس کی اونچی لہروں کا سامنا ہرگز نہیں کرسکتی۔اللہ رب العزت کی بنائی ہوئی یہ منفرد مخلوق "زحمت" کیسے ہو سکتی ہے!!!۔۔۔۔۔ لڑکی، ماں، بیٹی، بیوی، بہن ہر صورت میں "رحمت" ہے "زحمت" ہرگز نہیں۔۔۔۔

Print

Please login or register to post comments.

 

دہشت گردی كا دين سے تعلق !
بدھ, 10 مئی, 2023
(حصہ اول)
اسلام كے نام سے دہشت گردى!
بدھ, 1 مارچ, 2023
اسلام امن وسلامتى، روادارى اور صلح كا   مذہب ہے، اسلام  نے انسانى جان   كا قتل سختى سے ممنوع قرار ديا ہے. ارشاد بارى :" اور جس جاندار کا مارنا خدا نے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی بفتویٰ شریعت) ۔...
زندگى كے حريف...فلاح وبہبود وترقى كے دشمن!!
منگل, 14 فروری, 2023
    آنے والا ہر سال پاکستان میں سیکیورٹی کے نئے چیلنج لے کر آتا ہے۔  پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ، جہادی گروپوں کی سرگرمیاں، بلوچستان میں باغیوں کی کارروائیاں اور خودکش حملے، یہ وہ تمام...
12345678910Last

ازہرشريف: چھيڑخوانى شرعًا حرام ہے، يہ ايك قابلِ مذمت عمل ہے، اور اس كا وجہ جواز پيش كرنا درست نہيں
اتوار, 9 ستمبر, 2018
گزشتہ کئی دنوں سے چھيڑ خوانى كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بہت سى باتيں كہى جارہى ہيں مثلًا يه كہ بسا اوقات چھيڑخوانى كرنے والا اُس شخص كو مار بيٹھتا ہے جواسے روكنے، منع كرنے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا ہے جو...
فضیلت مآب امام اکبر کا انڈونیشیا کا دورہ
بدھ, 2 مئی, 2018
ازہر شريف كا اعلى درجہ كا ايک وفد فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى سربراہى  ميں انڈونيشيا كے دار الحكومت جاكرتا كى ‏طرف متوجہ ہوا. مصر کے وفد میں انڈونیشیا میں مصر کے سفیر جناب عمرو معوض صاحب اور  جامعہ ازہر شريف كے سربراه...
شیخ الازہر کا پرتگال اور موریتانیہ کی طرف دورہ
بدھ, 14 مارچ, 2018
فضیلت مآب امامِ اکبر شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب ۱۴ مارچ کو پرتگال اور موریتانیہ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں وہ دیگر سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور صدرِ پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ ملک کے...
123578910Last

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123457910Last

اسلامى اخلاق كى خصوصيات
            اسلام ميں اخلاق كو چند خصوصيات اور امتيازات حاصل ہيں جو باقى تمام فلسفى مذاہب كى ديگر تمام اخلاقى نظاموں...
بدھ, 29 اگست, 2018
شريعت كے عمومى مقاصد (1)‏
منگل, 24 جولائی, 2018
مذہبى تنوع كا احترام
پير, 9 جولائی, 2018
First2345791011Last