علما كے حقوق اورفرائض

  • 9 اکتوبر 2019
علما كے حقوق  اورفرائض


انسانى عقل كى زينت علم ہے، علم انسانى نفس كو سنوارتى ہے ، اس كے ضمير كو  زنده ركهتى ہے  اور اسے باقى تمام مخلوقا ت سے ممتاز كرتى ہے  ۔اسلامى نظريہ كے مطابق چند امور    كا جاننا ہى عالم كہلانے كےلئے كافى نہيں ہے، ان امور پر عمل كرنا بھى ضرور ہے، حضور اكرم ؑ كا ارشاد ہے: « آدمى اس وقت تك عالم نہيں ہوتا جب تك وہ اپنے علم پر عمل كرنے والا نہ ہو»۔عمل كے لئے علم كا ہونا ضرورى ہے، علم كے بغير عمل ممكن نہيں اور نتائج حاصل كرنے لئے عمل كے بغير صرف علم كسى  كام كا نہيں، علم بغير عمل  كے بے معنى ہے ۔
بطور انسان علما  اور كسى بهى معاشرے كے ديگر افراد كے مابين حقوق وفرائض  ہوتےہيں، ليكن علماء كى  ايك خصوصى حيثيت ہوتى   ہے، اور ان كى يہ حيثت انہيں  دوسروں  سے ممتاز كرتى ہے، ان كى علمى حيثيت كو سامنے ركھتے ہوئے نبى  كريم ؐ فرماياكہ:« علماء انبياء كے بعد ان كے قائم مقام ہوتے ہيں»۔علماء كى ممتاز حيثيت  كو سامنے ركھتے ہوئے اسلام كچھ حقوق وفرائض  متعين كرتا  ہے،علماءئے كرام كے مندرجہ ذيل فرائض مقرر كئے گئے ہيں:( ( علماء با كردار ہوں،امر بالمعروف ونہى عن المنكر پر عمل پيراہوں))۔
علماء كے لئے عمل كے علاوه  ايك اور پہلو بھى نہايت اہم ہے، انہوں نے عوام  الناس كى رہنمائى كرنى ہوتى ہے،زبان سے پند ونصائح كا اثر اتنا نہيں ہوتا جتنا عملى مثال كا۔ بے عمل علماء كے لئے مختلف  آيات اور احاديث ميں سخت وعيد آئى ہے، كيونكہ ايك جاہل آدمى  جسے كسى كام كے كرنے يا نہ كرنے كےحكم كا علم نہيں  اتنا قصوروار  نہيں ہوتا  جتنا كہ ايك ايسا آدمى  جو علم ركھتا ہے، اور جان بوجھ كر اس پر عمل نہيں كرتا،يہ ايك طرح سے بغاوت  ہے، قرآن مجيد ميں  اس قسم كے علماء كى سخت  مذمت كى گئى ہے،ارشاد بارى ہے:﴿ أتامرون الناس بالبر وتنسون أنفسكم﴾، ترجمہ:"كيا تم لوگوں كو نيكى كا حكم كرتے ہو اور اپنے آپ كو بھول جاتے ہو"[البقرة: 44]۔
علما ء كا كردار  ايسا ہونا  چاہئيے جو لوگوں كو متاثر كرے اور عوام ان كى تقليد ميں  فخر محسوس كريں، كردار ميں  تمام اوامر پر عمل اور تمام نواہى سے اجتناب شامل ہے، بلكہ علماء كےلئے تو بعض مشتبہات سے بھى اجتناب ضرورى ہے،تاكہ وه لوگوں كےسامنے اخلاق وكردا ركا اعلى نمونہ پيش كر سكيں،غرور ونخوت سے خاص طورپر پرہيز لازمى ہے،كيونكہ يہ ايك ايسى  خامى ہے جو غير محسوس انداز سے انسان  كے كردار ميں شامل  ہو جاتى ہے خصوصاً جبكہ  اسے علمى برترى حاصل  ہو، ايك عالم كا فرض  ہےكہ اس كى حركات وسكنات اسلامى آداب  كےعين مطابق ہوں، جس سے معلوم ہو سكے كہ اس كے علم كا اثر اس كے اعمال پر ہے ،ورنہ وه عالم بے عمل ہوگا ۔
موجودہ دور ميں  عام مسلمانوں ميں  علم كا فقدان  اور خوانده طبقہ ميں مذہب سے روگردانى كى بنا پر علماء  پر يہ فرض عائد ہوتا ہے كہ وه قرآن كے اس حكم پر عمل پيراہوں: ﴿ ولتكن منكم أمة يدعون إلى الخير ويأمرون بالمعروف وينهون عن المنكر﴾، ترجمہ: " اور تم ميں ايسى جماعت  تو ضرور ہونى چاہئيے جو نيكى  كى طرف بلاتى ہو، اچھے كام كا حكم ديتى ہو اور بُرے كام سے روكتى ہو " [ال عمران:104] ۔
معاشره كے بگڑنے اور سنوارنے كا علماء پر بہت بڑا انحصار ہے، اس لئے اب علماء كو چاہئيے كہ وه چهوٹے  اختلافات كو بھلاديں اور قرآن فہمى كے بعد اس كے مطابق  معاشره ميں عمل وحركت پيدا كريں، حضور پاك ؑ كا ارشاد ہے : «وہ گروه ہيں جب  وه درست ہوں تو لوگ بھى درست ہوں گے جب وہ بگڑ جائيں گے تو لوگ بھى بگڑ جاتے ہيں_علماء اور حكام»۔
كچھ فرائض عوام پر بھى عائد ہوتے ہيں، انھيں چاہيئے كہ وه علماء كى اطاعت كريں، تعظيم كريں، بوقت ضرورت احتساب كريں، اصول اطاعت پر اللہ تعالى كا حكم ہے، ارشاد بارى ہے: ﴿ وأطيعوا الله وأطيعوا الرسول وأولى الأمر منكم﴾، ترجمہ :" تم اطاعت كرو اللہ كى، اور اس كے رسول كى اور صاحب امر لوگوں كى"[النساء: 59]، صاحب  امر لوگوں ميں  حكام كےعلاوه علماء مجتہدين،قانون ساز اداره،صالحين وغيره شامل ہں، لہذا  ان كى اطاعت بھى فرض ہے،اور تعظيم بھى،علماء كےبلند اور رفيع  مقام كا اندازه  اس معروف  حديث سے بھى كيا جا سكتا ہے :" علماء انبياء كے وارث اور نائب ہيں"۔

Print
Tags:

Please login or register to post comments.

 

دہشت گردی كا دين سے تعلق !
بدھ, 10 مئی, 2023
(حصہ اول)
اسلام كے نام سے دہشت گردى!
بدھ, 1 مارچ, 2023
اسلام امن وسلامتى، روادارى اور صلح كا   مذہب ہے، اسلام  نے انسانى جان   كا قتل سختى سے ممنوع قرار ديا ہے. ارشاد بارى :" اور جس جاندار کا مارنا خدا نے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی بفتویٰ شریعت) ۔...
زندگى كے حريف...فلاح وبہبود وترقى كے دشمن!!
منگل, 14 فروری, 2023
    آنے والا ہر سال پاکستان میں سیکیورٹی کے نئے چیلنج لے کر آتا ہے۔  پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ، جہادی گروپوں کی سرگرمیاں، بلوچستان میں باغیوں کی کارروائیاں اور خودکش حملے، یہ وہ تمام...
123457910Last

ازہرشريف: چھيڑخوانى شرعًا حرام ہے، يہ ايك قابلِ مذمت عمل ہے، اور اس كا وجہ جواز پيش كرنا درست نہيں
اتوار, 9 ستمبر, 2018
گزشتہ کئی دنوں سے چھيڑ خوانى كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بہت سى باتيں كہى جارہى ہيں مثلًا يه كہ بسا اوقات چھيڑخوانى كرنے والا اُس شخص كو مار بيٹھتا ہے جواسے روكنے، منع كرنے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا ہے جو...
فضیلت مآب امام اکبر کا انڈونیشیا کا دورہ
بدھ, 2 مئی, 2018
ازہر شريف كا اعلى درجہ كا ايک وفد فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى سربراہى  ميں انڈونيشيا كے دار الحكومت جاكرتا كى ‏طرف متوجہ ہوا. مصر کے وفد میں انڈونیشیا میں مصر کے سفیر جناب عمرو معوض صاحب اور  جامعہ ازہر شريف كے سربراه...
شیخ الازہر کا پرتگال اور موریتانیہ کی طرف دورہ
بدھ, 14 مارچ, 2018
فضیلت مآب امامِ اکبر شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب ۱۴ مارچ کو پرتگال اور موریتانیہ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں وہ دیگر سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور صدرِ پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ ملک کے...
123578910Last

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123457910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
123457910Last