شريعت كے عمومى مقاصد (1)‏

  • 24 جولائی 2018
شريعت كے عمومى مقاصد (1)‏

             منفعت عامہ كو منفعت خاصہ پر ترجيح دينا شريعتِ ا سلامى كا ايك  بنيادى اصول ہے،  ذہن ميں رہے كہ شريعتِ اسلامى كى بنيادى غرض وغايت اور حقيقى مقصد دنياوى واخروى منافع  دونوں كا حصول ہے-

            قرآن كريم اور سنتِ نبوىؐ ميں تشريعى احكام كى تحقيق سے واضح ہوتا ہے كہ ان سب كا مقصد يہى ہے، كيونكہ شريعت ميں كوئى مامور وماذون، جائز اور مباح فعل ايسا نہيں جو مفيد ونفع بخش نہ ہو اور كوئى ممنوع فعل ايسا نہيں جو نقصان ده نہ ہو-

           مگر حصولِ منفعت كے لحاظ سے مامور اور ممنوع افعال درجہ ميں برابر نہيں ہيں ، بلكہ كچھ اہم بنيادى منافع ومصالح ايسے ہيں جن كے حصول كے بغير  لوگوں كى زندگى خراب ہوجاتى ہے اور كچھ منافع ضرورى ہيں مگر پہلے درجہ سے كم ہيں، اور ان ميں سے كچھ منافع ايسے ہيں جو زندگى (كے اضافى لوازمات) كى تحسين وتزئين اور آرائش كے لئے ہوتے ہيں- فقہاء نے واضح طور پر بيان كيا ہے كہ لوگوں كى يہ منفعتيں اور ضرورتيں، تين امور پر مشتمل ہيں اور وه يہ ہيں: اہم ترين بنيادى امور، ضرورى اشياء، اور آرائشى وزيباشى چيزيں،  شريعت ا سلامى  كى حقيقى غرض وغايت  ان تينوں مقاصد كى حفاظت ہے، كبهى ان كا حصول اور كبهى ان كى حفاظت اور دفاع ہے، اسى اعتبار سے علماء نے مقاصدِ شريعت كى تين قسميں بيان كى ہيں:

  • اہم بنيادى مقاصد
  • ضرورى مقاصد
  • تنزئينى (تكميلى) مقاصد
  1. اہم بنيادي مقاصد

            اس سے مراد وه مقاصد ہيں جن پر لوگوں كى دينى اور دنياوى زندگى كا دارومدار ہے، كہ اگر يہ سب يا  ان ميں سے كوئى مفقود ومعدوم يا خراب ہو، تو لوگوں كا رہن سہن اور زندگى تباه برباد ہوجاتى ہے، اور دنيا ميں  ان كا رہنا  نا ممكن ہوجاتا ہے زندگى قائم نہيں ره سكتى، اور اسى طرح اخروى نعمتوں سے محرومى اور عذابِ آخرت مقدر بن جاتا ہے، اور يہ بنيادى اور اہم ترين مقاصد  پانچ ہيں: دين، جان، عقل، نسل اور مال كى حفاظت، بنى نوع انسان كى زندگى كى تعمير وبقاء اور دنيا  وآخرت ميں اس كى سعادت ميں ان كى اہميت كے پيش نظر تمام سابقہ اديان سماوى نے بهى ان بنيادى مقاصد كى حفاظت كا خيال ركها ہے-

            شريعت اسلامى نے بهى ان بنيادى اہم مقاصد كو مدد نظر ركها ہے،  اور اس كے لئے كئى احكام وضع كئے ہيں، ان ميں سے بعض ان كے حصول ووجود اور قوت كى ضمانت  ہيں، اور بعض دوسرے احكام ان مقاصد كو نقصان اور خطرات سے بچا كر ان كى بقاء كى ضمانت فراہم كرتے ہيں، چناچہ ان بنيادى مقاصد كى حفاظت ميں شريعت ا سلامى كى دوہرى ذمہ دارى ہے، وه ان كے قيام وثبات اور اركان كى تكميل كے لئے قانون سازى كے ساتھ ساتھ انہي خطرات سے بچانے كے لئے بعض دوسرے احكام بهى وضع كرتى ہے

دين كى حفاظت:

  1. اس كو قائم ركهنے كے لئے الله تعالى، اس كے فرشتوں، كتابوں، تمام رسولوں، اور يوم آخرت پر ايمان، دونوں شہادتيں، عبادت اور ان كے احكام پر عمل كرنا  واجب اور ضرورى ہے-
  2. اس كى حفاظت كے لئے جہاد كرنا، مرتد اور بدعتى كو سزا دينا، نيكى كا حكم دينا اور برائى سے منع كرنا اور لوگوں كے عقيدے اور ايمان كو خراب كرنے والوں كا مقابلہ كرنا  واجب ہے-

جان  كى حفاظت:

(أ) اس كو قائم ركهنے كے لئے كهانے، پينے، پہننے اور رہنے كے لئے احكام مقرر كئے گئے-

(ب) اس كى حفاظت كےلئے قصاص اور ہلاكت ميں ڈالنے كى ممانعت، حدود  اور احكام، ميراث اور وصيت سے محرومى كے احكام وضع كئے گئے ہيں-

عقل كى حفاظت:

(أ) اس كو قائم ركهنے كے لئے (بيان كرده) جان كى حفاظت كے لئے تمام احكام كے ساتھ ساتھ طلب علم اور غور وفكر كا حكم دياگيا ہے -

(ب) اس كى حفاظت كے لئے شراب كى حرمت نازل ہوئى، اور پينے والے كى سزا مقرر كى گئى، نشہ آور اور منشيات كو حرام كرنے ساتھ ساتھ فاسد عقائد اور خرافات سے بهى منع كيا گيا ہے-

نسل كى حفاظت:

(أ) شريعت نے اس كو قائم ركهنے كے لئے شادى كو جائز قرارديا

(ب) اس كى حفاظت كے لئے حد زنا، حد قذف مقرر كى گئى اور عورت كے حمل ضائع كرنے كو حرام قرارديا گيا-

مال كى حفاظت:

(أ) حصولِ مال اور اسے كمانے كے لئے ، عمل وسعى، خريد وفروخت اور كرائے كے احكام واجب كئے گئے-

(ب) اس كى حفاظت كے لئے چورى، ڈاكہ زنى، غصب، سود اور ذخيره اندوزى كو حرام كيا گيا، اسى طرح چورى اور ڈاكہ كى حد، غاصب اور حملہ آور كى تعزيز، كم عقل انسان كو اپنے مال سے خرچ كرنے كى ممانعت كے احكام وضع  كئے گئے-

              الله تعالى نے نبى اور پيغمبر زندگى كو قائم كرنے كے لئے ، اور انسان كى حفاظت كے لئے بهيجے ، دين كا مقصدہىانسانى زندگى ميں استقامت اور توازن پيدا كرنا ہے ، اسلام نےدين اور دنيا دونوں كے دامن كو پكڑنے كا حكم ديا ہے اور ايك ايسا راستہ بنايا ہے جس پر چلنے والا كبهى بهى نقصان ميں نہيں پڑے گا.شريعت كے عمومى مقاصد كو تفصيل سے جاننے كے لئے اس كا دوسرا حصہ بهى ملاحظہ فرمائيں

 

Print

Please login or register to post comments.

 

عورت ؛اسلام كى روشنى ميں
منگل, 27 جولائی, 2021
اسلام نے  عورت کو اعلى مقام ديا ہے،  اسلام كى نظر ميں انسانى لحاظ سے مرد اور عورت  دونوں  برابر ہيں – لہذا مرد کے لیے اس کی مردانگی قابلِ فخر نہیں ہے اور نہ عورت کے لیے اس کی نسوانیت باعثِ شرم كى بات ہے - ہر فرد کی...
‎”امام، پوپ اور مشکل راستہ" انسانی اخوت کی دستاویز کے مختلف مراحل پر لکھی جانے والی ایک تاریخی کتاب ہے، جو اس سال قاہرہ انٹرنیشنل بک فئیر میں الازہر اور مسلم علما کونسل کے کارنر میں دستیاب ہے
اتوار, 4 جولائی, 2021
  ‎۔ اس کتاب کے مصنف جسٹس محمد عبد السلام ہیں، جو انسانی اخوت  کی اعلی کمیٹی کے سیکریٹری جنرل اور پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر کے سابق مشیرکار  بھی ہیں۔ ‎شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب اور رومن کیتھولک...
ازہر شريف: رفیوجیز دوگنے مشکلات اور بحرانوں کا سامنا کررہے ہیں۔ عالمی برادری پر ان کی حمایت اور حفاظت فرض ہے۔
پير, 21 جون, 2021
  ازہر شريف ساری دنیا کو جدید دور کے تارکینِ وطن کے مسائل کی یاد دلاتی ہے ... جن میں سے قدیم ترین مسئلہ "فلسطینی مہاجرین كا مسئلہ" ہے۔ 20 جون پناہ گزینوں کا عالمى_دن ہے؛ اس موقع پر ازہر شریف تمام دنیا کے ممالک سے مطالبہ كرتا...
123468910Last

ازہرشريف: چھيڑخوانى شرعًا حرام ہے، يہ ايك قابلِ مذمت عمل ہے، اور اس كا وجہ جواز پيش كرنا درست نہيں
اتوار, 9 ستمبر, 2018
گزشتہ کئی دنوں سے چھيڑ خوانى كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بہت سى باتيں كہى جارہى ہيں مثلًا يه كہ بسا اوقات چھيڑخوانى كرنے والا اُس شخص كو مار بيٹھتا ہے جواسے روكنے، منع كرنے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا ہے جو...
فضیلت مآب امام اکبر کا انڈونیشیا کا دورہ
بدھ, 2 مئی, 2018
ازہر شريف كا اعلى درجہ كا ايک وفد فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى سربراہى  ميں انڈونيشيا كے دار الحكومت جاكرتا كى ‏طرف متوجہ ہوا. مصر کے وفد میں انڈونیشیا میں مصر کے سفیر جناب عمرو معوض صاحب اور  جامعہ ازہر شريف كے سربراه...
شیخ الازہر کا پرتگال اور موریتانیہ کی طرف دورہ
بدھ, 14 مارچ, 2018
فضیلت مآب امامِ اکبر شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب ۱۴ مارچ کو پرتگال اور موریتانیہ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں وہ دیگر سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور صدرِ پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ ملک کے...
123578910Last

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123457910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
123457910Last