الیکٹرانک مکھیاں (Electronic flies)

  • 17 مئی 2025
الیکٹرانک مکھیاں (Electronic flies)

 

     یہ جدید دور کی سوشل میڈیا جنگوں میں ایک اہم ہتھیار بن چکا ہے، جو زیادہ مالی اخراجات یا کسی دستی ہتھیار کی ضرورت کے بغیر چلایا جا سکتا ہے۔ یہ دراصل صرف  کمپیوٹرز، پروگرام شدہ روبوٹس اور وائرسز پر مبنی ہوتا ہے، جو سماجی اور سیاسی تنازعات کو ہوا دینے، اختلافات کو بڑھانے اور منفی جذبات کو بھڑکانے کے لیے کافی مؤثر ثابت ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں کشیدگی، فتنہ اور افواہوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

الیکٹرانک مکھیوں سے مراد وہ جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں جو کسی خاص مقصد کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ یہ کسی مخصوص نقطہ نظر کے دفاع یا مخالف نظریات پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، چاہے وہ افراد کے خلاف ہوں یا ممالک کے يا      بنیادی مقصد عوامی رائے کو متاثر کرنا ہوتا ہے، اور یہ معاشرے میں جھوٹ اور تقسیم پیدا کرنے کے لیے ایک مؤثر ہتھیار بن چکا ہے۔

اور ان میں سب سے نمایاں ہتھیار یہ ہیں:

1.     جدید الگورتھمز اور  ڈیٹا اینالیٹکس جو جذباتی ردعمل پیدا کرنے والے مواد، جیسے غصہ یا خوف کو مزید پھیلانے میں مدد دیتی ہیں۔

2.     جعلی اکاؤنٹس جنہیں تبصروں، لائکس اور ری ٹویٹس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔

3.     جھوٹی خبریں پھیلانا تاکہ شکوک و شبہات پیدا کیے جا سکیں۔

4.     مخصوص ہیش ٹیگز کا استعمالجو کسی خاص نظریے کو فروغ دیں یا کسی فرد یا ادارے پر حملہ کریں۔

5.     جذباتی استحصال  تاکہ دلکش سرخیوں اور جذباتی تصاویر کے ذریعے عوام کی توجہ حاصل کی جا سکے، جو بغیر تصدیق کیے مواد کو شیئر کرنے کا سبب بنتا ہے اور افواہوں کو تیزی سے پھیلانے میں مدد دیتا ہے۔

6.     مواد میں چالاکی خاص ایجنڈے کی تائید کے لی، اور  جعلی تصاویر اور ویڈیوز پھیلانا۔

7.     آن لائن ہراسانی اور سائبر بُلِنگ جسكے مقصد افراد یا گروہوں پر منظم حملے کر نا اور انہیں خوفزدہ کرنا۔

8.     قومی علامتوں کی تصاویر کا استعمال تاكہ اپنی سرگرمیوں کو مزید مستند  اضافہ كريں جس سے ان کا منفی اثر مزید گہرا ہو جاتا ہے۔

"الیکٹرانک مکھیاں" ایک سنگین مسئلہ ہے جو افراد، معاشروں اور ممالک پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ اس کے چند بڑے خطرات درج ذیل ہیں:

1.     عوامی رائے كى چالاكى جھوٹی اور گمراہ کن خبروں کو عام کرنا۔

2.     لوگوں کو گمراہ قرار دینا اور حقائق کو مسخ کرنا۔

3.     نفرت اور تشدد  كا اشتعال۔

4.     افواہیں پھیلانا اور لوگوں میں خوف و ہراس یا جھگڑا پیدا کرنا۔

5.     بعض مسائل کى حمایت کے غیر حقیقی تاثرات پیدا کرنا يا ديگر مسائل كو مسترد كرنا.

6.     بعض مسائل کی حمایت کو غیر حقیقی تاثرات پیدا کرنا  يا اس كے مسترد کرنا۔

7.     سیاسی اور انتخابی فیصلوں پر اثر انداز ہونا۔

8.     جمہوری اداروں پر اعتماد کا کمزور ہونا۔

9.     گمراہ کن مواد اور غلط معلومات پھیلا کر میڈیا پر اعتماد کو مجروح کرنا۔

اس کا مقابلہ کرنے کے طریقوں میں سے:

1.     مشکوک اکاؤنٹس کا تجزیہ کرنا اور جعلی اکاؤنٹس کا پتہ لگانے والے الگورتھم تیار کرنا۔

2.     بلوک  كومنٹ كے بغير " پہل الیکٹرانک مکھیوں سے نمٹنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے، کیونکہ اس اقدام کا بنیادی خیال جعلی یا گمراہ کن اکاؤنٹس کے ساتھ بات چیت کیے بغیر ان پر پابندی لگانا ہے۔

3.     ایسے قوانین اور قانون سازی کو نافذ کرنا جو سوشل میڈیا پر بدسلوکی، ہتک عزت، اور فساد پھیلانے کو جرم قرار دیتے ہیں۔

4.     حکومتوں، ٹیکنالوجی کمپنیوں اور سول سوسائٹی کی کوششوں میں شامل ہونا۔

5.     ڈیجیٹل استثنیٰ" کو فروغ دیں۔

6.     انفرادی مہارتوں کو تیار کرنا جو معلومات کی تصدیق کرنے اور سوشل میڈیا کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

7.     مشتبہ سرگرمیوں کی آن لائن نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں قائم کریں۔

8.     خودکار اکاؤنٹس استعمال کرنے والی مہمات کی نگرانی کریں۔  ان کے ذرائع کی شناخت اور ان سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے مقصد کے ساتھ

9.     میڈیا تنظیمیں لوگوں کو جعلی خبروں اور بوٹ اکاؤنٹس کو پہچاننے کے بارے میں تعلیم دینے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

آخر میں، یہ کہا جا سکتا ہے کہ الیکٹرانک مکھیاں ڈیجیٹل تبدیلی کے دور میں معاشروں کو درپیش ایک بڑے چیلنج کی نمائندگی کرتی ہیں، کیونکہ یہ ایک ایسا رجحان ہے جس سے ڈیجیٹل کمیونیکیشن اور آزادی اظہار کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہے، کیونکہ یہ افراتفری پھیلانے اور حقائق کو مسخ کرنے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔

اردو مانیٹرنگ یونٹ اشارہ کرتا ہے کہ اس رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ صارفین میں ڈیجیٹل شعور کو بڑھایا جائے اور جعلی اکاؤنٹس اور گمراہ کن مواد کی نگرانی کے لیے موثر تکنیکی ذرائع تیار کیے جائیں۔ اور الیکٹرانک مکھیوں کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے اور زیادہ معتبر اور ایماندار ڈیجیٹل مواصلاتی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے تنقیدی سوچ کے کلچر کو بڑھانا۔

یہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ  شعور اور مشترکہ ذمہ داری الیکٹرانک مکھیوں کا مقابلہ کرنے کی بنیاد ہے، اور مواصلاتی پلیٹ فارمز کو گمراہ کن ایجنڈوں کو فروغ دینے اور سچائی کو مسخ کرنے کے میدان کے بجائے آزاد اور تعمیری بحث کے لیے ایک جگہ بنانا ہے۔

 

Print
Tags:

Please login or register to post comments.

 

عورت ؛اسلام كى روشنى ميں
منگل, 27 جولائی, 2021
اسلام نے  عورت کو اعلى مقام ديا ہے،  اسلام كى نظر ميں انسانى لحاظ سے مرد اور عورت  دونوں  برابر ہيں – لہذا مرد کے لیے اس کی مردانگی قابلِ فخر نہیں ہے اور نہ عورت کے لیے اس کی نسوانیت باعثِ شرم كى بات ہے - ہر فرد کی...
‎”امام، پوپ اور مشکل راستہ" انسانی اخوت کی دستاویز کے مختلف مراحل پر لکھی جانے والی ایک تاریخی کتاب ہے، جو اس سال قاہرہ انٹرنیشنل بک فئیر میں الازہر اور مسلم علما کونسل کے کارنر میں دستیاب ہے
اتوار, 4 جولائی, 2021
  ‎۔ اس کتاب کے مصنف جسٹس محمد عبد السلام ہیں، جو انسانی اخوت  کی اعلی کمیٹی کے سیکریٹری جنرل اور پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر کے سابق مشیرکار  بھی ہیں۔ ‎شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب اور رومن کیتھولک...
ازہر شريف: رفیوجیز دوگنے مشکلات اور بحرانوں کا سامنا کررہے ہیں۔ عالمی برادری پر ان کی حمایت اور حفاظت فرض ہے۔
پير, 21 جون, 2021
  ازہر شريف ساری دنیا کو جدید دور کے تارکینِ وطن کے مسائل کی یاد دلاتی ہے ... جن میں سے قدیم ترین مسئلہ "فلسطینی مہاجرین كا مسئلہ" ہے۔ 20 جون پناہ گزینوں کا عالمى_دن ہے؛ اس موقع پر ازہر شریف تمام دنیا کے ممالک سے مطالبہ كرتا...
First567810121314Last

ازہرشريف: چھيڑخوانى شرعًا حرام ہے، يہ ايك قابلِ مذمت عمل ہے، اور اس كا وجہ جواز پيش كرنا درست نہيں
اتوار, 9 ستمبر, 2018
گزشتہ کئی دنوں سے چھيڑ خوانى كے واقعات سے متعلق سوشل ميڈيا اور ديگر ذرائع ابلاغ ميں بہت سى باتيں كہى جارہى ہيں مثلًا يه كہ بسا اوقات چھيڑخوانى كرنے والا اُس شخص كو مار بيٹھتا ہے جواسے روكنے، منع كرنے يا اس عورت كى حفاظت كرنے كى كوشش كرتا ہے جو...
فضیلت مآب امام اکبر کا انڈونیشیا کا دورہ
بدھ, 2 مئی, 2018
ازہر شريف كا اعلى درجہ كا ايک وفد فضيلت مآب امامِ اكبر شيخ ازہر كى سربراہى  ميں انڈونيشيا كے دار الحكومت جاكرتا كى ‏طرف متوجہ ہوا. مصر کے وفد میں انڈونیشیا میں مصر کے سفیر جناب عمرو معوض صاحب اور  جامعہ ازہر شريف كے سربراه...
شیخ الازہر کا پرتگال اور موریتانیہ کی طرف دورہ
بدھ, 14 مارچ, 2018
فضیلت مآب امامِ اکبر شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب ۱۴ مارچ کو پرتگال اور موریتانیہ کی طرف روانہ ہوئے، جہاں وہ دیگر سرگرمیوں میں شرکت کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر، وزیراعظم، وزیر خارجہ اور صدرِ پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔ ملک کے...
123578910Last

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123578910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
12345678910Last