عہد كى پابندى

  • 25 جولائی 2019
عہد كى پابندى

            عہد كے معنى   ہيں كسى چيز كى مسلسل حفاظت اور خبر گيرى  كرنا اس كى مسلسل نگہداشت كرنا، ان بنيادى  معنوں كى رو سے عہد كا استعمال  پختہ  وعده كے لئے بھى ہوتا ہے، جس كى نگہداشت  ضرورى  ہو، عہد كےاور معنى ہےكہ  كسى  سے عہد وپيمان لے كر اس كے ايفا كى تاكيد كرنا،ذمہ دارى اورامان كو بھى عہد كہتے ہيں اور يہ وفادارى كے معنوں ميں  بھى آتا ہے۔

       عہد كى پابندى  صفتِ الہى  ہے، اللہ تعالى نے اپنے بارے ميں فرمايا ہے كہ" لا يخلف الله الميعاد"[الزمر:20]، ترجمۂ: ( اللہ وعده كے خلاف نہيں  كرتا"۔ قرآن حكيم كى كئى سورتوں ميں يہ دعوى تكرار كے ساتھ آيا ہے ، اللہ تعالى نے اپنى اس صفت  پر  زور  دو  وجوه سے ديا ہے، ايك اس لئے كہ انسان بھى  اپنے اندر  يہ صفت پيدا كرے ، دوسرے اس لئے كہ انسان كےذہن ميں  روز ِحساب اور  جزا وسزا كا تصور پختہ  رہے۔

      اللہ تعالى نے اپنى صفت جتلانے كے بعد انسان سے بھى اس صفت كے اظہار كا تقاضا كيا ہے، مسلمان كے اوصاف  ميں ايك يہ خوبى بھى ہوتى ہے  اور الله رب العزت نے اس كو  مومن كے مخصوص اوصاف ميں  بهى شمار كيا ہے،جيسا كہ قرآن حكيم ميں ہے:"والموفون بعهدهم إذا عاهدوا" [البقرة: 177]، ترجمہ: ( (اور نيك وہ لوگ ہيں) كہ جب عہد كريں تو اس سے وفا كريں"۔ اللہ تعالى كا ايك اور مقام پر  ارشاد ہے كہ" الذين يوفون بعهد الله ولا ينقضون الميثاق"[ الرعد:20]، ( اور اللہ كے ساتھ اپنا عہد پورا كرتے ہيں اور  اسے مضبوط باندھنے كے بعد توڑتے نہيں "۔

اللہ تعالى سے ايفائے عہد  كے بعد وه عہد آتے ہيں جو زندگى  ميں ايك انسان  دوسروں سے كرتا  ہے، امانت   كا ادا كرنا، ناپ تول، فرض كى ادائيگى، مالى واخلاقى امداد وغيره يہ سب  عہد كى مختلف قسميں ہيں۔

      ايفائے عہد ، ديانت اور امانت حضور پاك ؐ كى وه صفات تھيں   جو آپ كے جوانى كے زمانہ ميں  اور بعد ميں  بهى دورانِ تجارت  اس  رعنائى سے جلوه گر ہوئيں كہ  حجر اسود كے مسئلےپر حضور پاك ؐ كو ديكھتے ہى كفار "الصادق الأمين" پكار اٹھے،مكہ  كى مال دار تاجر خاتون حضرت   خديجہ رضہ نے اپنا مال حضور پاك ؐ كے سپرد كرديا ، شريكِ تجارت  ہوئيں اور پھر شريكِ حيات۔نبى كريم ؐ  كا ارشاد گرامى ہے  كہ" حسن عہد ايمان سے ہے يعنى اپنے ملنے جلنے والوں سے حسبِ توقع يكساں سلوك ركھنا ايمان كى نشانى ہے،حضرت انس رضہ  كہتے ہيں كہ حضور ؐ اپنے ہر خطبہ ميں فرمايا  كرتے تھے :" جس ميں عہد نہيں اس ميں ايمان نہيں"۔

      ايفائے عہد كا دائره   ہمارى  زندگى  كے سياسى ، معاشرتى ومعاشى تمام پہلوؤں پر محيط ہے، اسلام ايك جامع نظام ِ حيات ہے، يہ ايك طرف  منبر ومحراب كے متعلق بات كرتا ہے تو دوسرى طرف مسند وايوان كے تقاضے پورے كرنے بھى سكھاتا ہے، اسلام انسان كا روحانى معالج بھى ہے اور معاشى وسياسى امور ميں بھى رہبر ى كرتا ہے۔اللہ تعالى  كا حكم ہے كہ امانتيں امين لوگوں كے سپرد   كى جائيں:" إن الله يأمركم أن تؤدوا الأمانات إلى أهلها"[النساء:58]،ترجمۂ( بے شك  اللہ تعالى تمہيں حكم ديتا ہے كہ  امانتيں ان كے اہل كے سپرد كرو) ۔

عہد كو پورا  كرنے والوں كو نہ صرف دنيا ميں كامياب وكامران ہوں گے ،  بلكہ آخرت ميں بھى اللہ تعالى ايسے لوگوں   كو خاص انعام  سے نوازيں گے، قرآن حكيم ميں ہے :" والذين هم لاماناتهم وعهدهم راعون.... اولئك في جنات مكرمون"[المعارج:32،35]، ترجمۂ( جو اپنى امانتوں كى حفاظت اور عہد كا پاس كرتے ہيں .... يہ لوگ عزت كے  ساتھ  جنت كے باغوں ميں رہيں گے) ۔ اس كے بر     عكس عہد كے توڑنے والے لوگ دنيا وآخرت ميں خسارے ميں رہنے والے ہيں، ارشاد بارى ہے: " الذين ينقضون عهد الله من بعد ميثاقه...أولئك هم الخاسرون"[البقرة:27]، ترجمہ:( جو لوگ اللہ كے عہد كو اس كے پكا  كرنے كے بعد توڑتے ہيں... يہى لوگ خسارے ميں رہنے والے ہيں) ۔

        خلاصۂ كلام  يہ ہے كہ انسان كى زندگى سماجى زندگى ہے اور سماجى زندگى اپنى نوع كے افراد سے رابطہ ركھنے پر مجبور كرتى ہے ، سماجى زندگى عہد و پيمان كا سرچشمہ ہے اور عہد وپيمان كى رعايت بہت زيادہ اہميت كى حامل ہے اس كى اتنى زيادہ اہميت ہے كہ بغير اس كے سماجى امن و امان ختم ہوجاتاہے اور صلح وصفائى كى جگہ جنگ و جدال لے ليتے ہيں ۔

         اسلام، جس ميں بہت بنيادى اور مضبوط سماجى قوانين موجود ہيں،  اس نے اس اہم اور زندگى ساز اصول كو فراموش نہيں كيا ہے بلكہ اس نے مختلف اوقات ميں الگ الگ عنوانات كے ساتھ مسلمانوں كو اس كى رعايت اور تحفظ كى تلقين كى ہے  ۔

       قرآن كريم جو كہ اسلام كى زندہ سند ہے وہ عہد و پيمان كے ساتھ وفادارى كو لازم سمجھتاہے اور مؤمنين كو اس رعايت كرنے كى تلقين كرتاہے ۔ ايفائے عہد صفتِ  الہى ہے جو انسان پر  منعكس ہوتى ہے  اور يہ  ہر اچھے مسلمان ميں يہ خوبى بھر پور  طور پر موجود ہونى چاہئے ۔

 

 

 

Print
Tags:

Please login or register to post comments.

 

دہشت گردی كا دين سے تعلق !
بدھ, 10 مئی, 2023
(حصہ اول)
اسلام كے نام سے دہشت گردى!
بدھ, 1 مارچ, 2023
اسلام امن وسلامتى، روادارى اور صلح كا   مذہب ہے، اسلام  نے انسانى جان   كا قتل سختى سے ممنوع قرار ديا ہے. ارشاد بارى :" اور جس جاندار کا مارنا خدا نے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی بفتویٰ شریعت) ۔...
زندگى كے حريف...فلاح وبہبود وترقى كے دشمن!!
منگل, 14 فروری, 2023
    آنے والا ہر سال پاکستان میں سیکیورٹی کے نئے چیلنج لے کر آتا ہے۔  پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان اور القاعدہ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ، جہادی گروپوں کی سرگرمیاں، بلوچستان میں باغیوں کی کارروائیاں اور خودکش حملے، یہ وہ تمام...
245678910Last

جرمنى كے دورے كى شروعات ميں امام اكبر شيخ ارہر كرسچین چرچز كے سربراهوں ملاقات كرتے ہوئے تاكيد كرتے ہیں كہ..
منگل, 15 مارچ, 2016
جرمنى كے دورے كى شروعات ميں امام اكبر شيخ ارہر كرسچین چرچز كے سربراهوں ملاقات كرتے ہوئے تاكيد كرتے ہیں كہ: دنيا ميں امن وامان كو نشر كرنا ميرا اولين مقصد ہے اور.. ميں عن قريب وتيكن كے پوپ سے ملاقات كروں گا فضيلت مآب امام اكبر شيخ ازہر اور مسلم...
آج پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب جرمنی کے قومی اسمبلی سے مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے
منگل, 15 مارچ, 2016
آج شیخ ازہر اور مجلس علماء کونسل کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب جرمنی کے قومی اسمبلی سے مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے۔  دورے میں امام اکبر قومی اسمبلی کے سربراہ "نوربرت لامرت" سے ملاقات کریں گے۔  علاوہ ازیں...
آج... امام اکبر شیخ ازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے
هفته, 12 مارچ, 2016
جرمنى کے قومی اسمبلی (بوندستاج) کے سربراہ کی دعوت کے بنا پر امام اکبر شیخ ازہر جرمنی کے دار الحکومت "برلین" پہنچے۔ یہ دورہ چند دن تک رہے گا جس کے دوران پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب مغربی دنیا کے لۓ ایک عالمی خطاب پیش کریں گے۔ دورے میں امام...
First45678101213

روزه اور قرآن
  رمضان  كے رروزے ركھنا، اسلام كے پانچ  بنيادى   اركان ميں سے ايك ركن ہے،  يہ  ہر مسلمان بالغ ،عاقل ، صحت...
اتوار, 24 اپریل, 2022
حجاب اسلام كا بنيادى حصہ
جمعه, 25 مارچ, 2022
اولاد کی صحیح تعلیم
اتوار, 6 فروری, 2022
اسلام ميں حقوقٍ نسواں
اتوار, 6 فروری, 2022
123468910Last

دہشت گردى كے خاتمے ميں ذرائع ابلاغ كا كردار‏
                   دہشت گردى اس زيادتى  كا  نام  ہے جو  افراد يا ...
جمعه, 22 فروری, 2019
اسلام ميں مساوات
جمعرات, 21 فروری, 2019
دہشت گردى ايك الميہ
پير, 11 فروری, 2019
123468910Last